قبائیلی امور کی وزارت
درج فہرست قبائل کی فہرست میں نسلی برادریوں کی شمولیت
Posted On:
31 JUL 2025 4:53PM by PIB Delhi
لوک سبھا میں آج قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت (ایم او ایس) جناب درگا داس اُئیکے نے محمد رکیب الحسین اور جناب پردیوت بورڈولوی کے ایک غیر ستارہ شدہ سوال کے جواب میں بتایا کہ آسام کی ریاستی حکومت سے چُتیا، کوچ راجبونشی، ماتک، موران، تائی-آہوم اور چائے قبیلہ برادریوں کو درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش موصول ہوئی ہے۔
حکومتِ ہند نے 15 جون 1999 کو (اور بعد میں 25 جون 2002 اور 14 ستمبر 2022 کو اس میں ترمیم کی گئی) درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کی فہرستوں میں شمولیت، اخراج، اور دیگر ترامیم سے متعلق دعووں کے فیصلے کے لیے طریقہ کار وضع کیا ہے۔ان طریقہ کار کے مطابق، صرف وہی تجاویز زیر غور لائی جاتی ہیں جو متعلقہ ریاستی حکومت یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کی طرف سے سفارش اور جواز کے ساتھ پیش کی گئی ہوں، اور جن کی تائید رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی ) اور نیشنل کمیشن فار شیڈولڈ ٹرائبس (این سی ایس ٹی ) نے بھی کی ہو۔تمام کارروائی ان منظور شدہ طریقہ کار کے مطابق ہی کی جاتی ہے۔
عبوری ایس ٹی کا درجہ دینے کے لیے کوئی آئینی التزام نہیں ہے
کسی ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کی درج فہرست قبائل کی فہرست میں شمولیت کے لیے تجاویز ایک طے شدہ طریقہ کار کے تحت پیش کی جاتی ہیں۔ یہ ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے۔ان تجاویز کا سب سے پہلے جائزہ رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی ) کے دفتر میں لیا جاتا ہے، اور پھر نیشنل کمیشن فار شیڈولڈ ٹرائبس (این سی ایس ٹی) اس کا جائزہ لیتا ہے۔اگر کسی تجویز کی سفارش آر جی آئی کی طرف سے نہ کی جائے، تو ریاستی حکومت کو آر جی آئی کی جانب سے اٹھائے گئے نکات سے آگاہ کیا جاتا ہے، تاکہ اگر ممکن ہو تو ریاستی حکومت اضافی معلومات فراہم کر سکے۔اسی وجہ سے کئی ایسی تجاویز مختلف سطحوں پر جانچ کے مرحلے میں رہ سکتی ہیں۔
آسام حکومت نے اطلاع دی ہے کہ ‘‘وزارت داخلہ، حکومتِ ہند کی جانب سے 4 جنوری 2019 کو جاری کردہ او ایم نمبر 9/3/2011-I (حصہ اوّل) کے تحت، ریاست میں چھ برادریوں کے لیے ریزرویشن کے تناسب کا تعین کرنے، آسام میں ایک نئی درج فہرست قبائل (ایس ٹی ) کیٹیگری کی تشکیل کے بعد او بی سی برادریوں کے لیے نظرِ ثانی شدہ ریزرویشن کا تناسب تجویز کرنے، اور آسام کی موجودہ درج فہرست قبائل کے مفادات، حقوق اور مراعات کے مکمل تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے وزراء کے ایک گروپ کی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔سابقہ کمیٹی نے مختلف برادریوں اور قبائلی گروہوں کے نمائندوں اور رہنماؤں کے ساتھ کئی دور کے مذاکرات کیے۔اسی کمیٹی کو اب ازسرِ نو تشکیل دیا گیا ہے، جس کا حوالہ نمبر E232949/791 مؤرخہ 04/07/2024 اور نمبر E.232949/799 مؤرخہ 01/03/2025 ہے۔’’
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح۔ ش آ۔ع ن)
U. No.3766
(Release ID: 2151169)