خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خوراک  کی ڈبہ بند کی صنعتوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ  اور سرمایہ کاری کی معاونت

Posted On: 31 JUL 2025 5:50PM by PIB Delhi

خوراک کی ڈبہ بند کی صنعت (ایم او ایف پی آئی) ایک مرکزی شعبہ کی پیداوار سے منسلک رعایت اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) نافذ کر رہی ہے تاکہ عالمی سطح پر کھانے کی اشیاء کی مینوفیکچرنگ چیمپئنز بنانے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں ہندوستانی برانڈز کے کھانے کی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ اسکیم 2021-22 سے 2026-27 تک چھ سالہ مدت کے لیے نافذ کی جا رہی ہے جس کا کل بجٹ 10,900 کروڑ روپے ہے۔

ہندوستانی کھانے کی مصنوعات میں سرمایہ کاری اور اس کی خدمات حاصل کرنے کو فروغ دینے کے مقصد سے، ایم او ایف پی آئی نے 2017، 2023 اور 2024 کے دوران ورلڈ فوڈ انڈیا(ڈبلیو ایف آئی ) کے تین ایڈیشنز کا انعقاد کیا جو سرمایہ کاری کے مواقع اور کھانے کی پروسیسنگ میں ترقی کو اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے اور ان کی ملکی و بین الاقوامی مارکیٹوں میں انضمام کو آسان بناتا ہے۔ یہ تقریب عالمی کھانے کی پروسیسنگ کمپنیوں، جدت پسندوں، سپلائی چین کے شراکت داروں، سازوسامان بنانے والوں وغیرہ کو تعاون پر مبنی ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے اور غیر ملکی کمپنیوں کو اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ شراکت/کاروباری مواقع فراہم کرتا ہے۔

ہندوستان کی کھانے کی پروسیسنگ صنعت اپنی وسیع زرعی بنیاد، بڑھتی ہوئی ملکی طلب، اور معاون حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے تیزی سے تبدیلی سے گزر رہی ہے۔ ہندوستان کھانے کی پروسیسنگ کے شعبے میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے، جس کی ترقی کا ایک متاثر کن راستہ ہے۔ زرعی شعبہ، ہندوستان کی کھانے کی پروسیسنگ صنعت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، زرعی اعدادو شمار ایک نظر میں، 2023 کے مطابق ہندوستان، پھل اور سبزیان پیدا کرنے والا دوسرا  سب سے بڑا ملک ہے۔ مزید برآں، ایم او ایف پی آئی نے پکانے کیلئے تیار (آر ٹی سی) / کھانے کیلئے تیار (آر ٹی ای) مصنوعات میں باجرا کے استعمال کو فروغ دینے اور موٹے اناج پر مبنی مصنوعات کیلئے پیداوار سے منسلک رعایت اسکیم (پی ایل آئی ایس ایم بی پی) کے تحت ان کو ترغیب دینے کی پہل کی تاکہ کھانے کی مصنوعات میں باجرے کا استعمال بڑھایا جا سکے اور قدر افزائی اور فروخت کو فروغ دیا جا سکے۔ کھانے کی پروسیسنگ کا شعبہ ہندوستانی معیشت کے ایک اہم حصے کے طور پر ابھرا ہے جو جی ڈی پی، روزگار اور برآمدات میں اپنے حصے کے لحاظ سے اہم ہے۔ زراعت اور پروسیس شدہ کھانے کی اشیاء کی برآمدات مالی سال 2024-25 میں تقریباً 49.4 ارب امریکی ڈالر تک پہنچیں، جن میں پروسیس شدہ فوڈ کی برآمدات تقریباً 20.4 فیصد ہیں۔ مزید یہ کہ پروسیس شدہ خوراک کی برآمدات کا حصہ 2014-15 میں 13.7 فیصد سے بڑھ کر 2024-25 میں 20.4 فیصد ہو گیا ہے۔ رجسٹرڈ کھانے کی پروسیسنگ یونٹس میں، سالانہ سروے آف انڈسٹریز، 23-2022 کے مطابق تقریباً 2.23 ملین کارکن ملازمت کر رہے ہیں جبکہ غیر رجسٹرڈ شعبہ ، غیر انکورپوریٹڈ شعبے کی کمپنیوں کے سالانہ سروے، 24-2023 کے مطابق 4.68 ملین کارکنوں کو سہارا دیتا ہے۔

مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے، حکومت نے میک ان انڈیا مہم کے تحت فصل کے بعد کے ڈھانچے کی ترقی اور قدر افزائی کو فروغ دینے کے لیے کئی اصلاحات اور پالیسی اقدامات شروع کیے ہیں:-

پہلے کھانے کی پروسیسنگ صنعتوں میں خودکار راستے کے تحت 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت تھی۔ 17-2016 میں، ہندوستان میں تیار کردہ اور/یا پیدا کردہ کھانے کی مصنوعات کے حوالے سے تجارت بشمول ای-کامرس کے لیے حکومتی منظوری کے راستے سے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی۔

بجٹ 15-2014 کے اعلان کے مطابق، نامزد فوڈ پارکس اور ان پارکس میں قائم کیے جانے والے کھانے کی پروسیسنگ یونٹوں میں سستے قرض فراہم کرنے کے لیے نابارڈ میں 2,000 کروڑ روپے کا خصوصی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔

کاروبار کی سہولت کے حوالے سے، خوراک و ڈبہ بند کی صنعت  (ایم او ایف پی آئی )تجاویز کے حصول سے لے کر گرانٹ ان ایڈ کے جاری ہونے تک مکمل طور پر اسکیم کے انتظام کا آن لائن نظام پر کام کر رہی ہے۔

مزید برآں، ایم او ایف پی آئی ملک بھر میں مرکزی شعبہ اسکیم، یعنی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کے نفاذ کے ذریعے، کھیت سے خوردہ دوکان تک موثر سپلائی چین انتظام کے ساتھ جدید ڈھانچے کے قیام میں مدد کرتی ہے، تاکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے، زرعی پیداوار کے ضیاع کو کم کرنے، پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانے اور پروسیسڈ فوڈز کی برآمدات کو بڑھانے کے ذریعے کھانے کی پروسیسنگ صنعتوں کی ترویج، مجموعی ترقی اور نمو کو فروغ دیا جا سکے۔

ایم او ایف پی آئی ایک مرکزی کفالت شدہ اسکیم بھی نافذ کر رہی ہے- پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم، جو بہت چھوٹی سطح کی فوڈ پروسیسنگ کی کمپنیون کے قیام/تجدید کے لیے تکنیکی، مالی اور کاروباری مدد فراہم کرتی ہے۔

 یہ معلومات آج لوک سبھا میں خوراک  و ڈبہ بندی کی صنعت کےوزیر مملکت جناب روی نیت سنگھ نے ایک تحریری جواب میں دی۔

************

ش ح ۔    م د  ۔  م  ص

 (U :      3740  )


(Release ID: 2151006)
Read this release in: English , Hindi