خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خوراک کے ضیاع کو کم کرنے کے اقدامات

Posted On: 31 JUL 2025 5:54PM by PIB Delhi

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) نے نابارڈ کنسلٹنسی سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے ”ہندوستان میں زرعی پیداوار کے بعد فصل کے نقصانات کا تعین کرنے کے لیے مطالعہ“ کے عنوان سے سال 2020-22 کے حوالے سے ایک مطالعہ شروع کیا تھا۔ مطالعہ کا دائرہ کار پنجاب سمیت ملک بھر میں 54 فصلوں/ اجناس کے حوالے سے فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینا تھا۔ پروسیسنگ کے مختلف مراحل کے دوران پنجاب میں منتخب کردہ مختلف زرعی پیداوار کے تخمینی نقصان کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

 

Sr. No.

Crop Name

Estimated Loss(%)

Farm Operations

Market Level

1.

Capsicum

1.49

2.82

2.

Citrus

3.62

1.78

3.

Green Pea

4.77

1.89

4.

Maize

4.04

2.87

5.

Milk

0.51

0.12

6.

Mushroom

5.45

1.25

7.

Muskmelon

3.23

2.25

8.

Paddy

2.7

0.45

9.

Potato

4.91

0.66

10.

Sugarcane

3.15

1.23

11.

Wheat

2.84

1.71

 

ایم او ایف پی آئی ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی مکمل صلاحیت اور مجموعی ترقی کو کھولنے کے لیے دیگر وزارتوں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ ایم او ایف پی آئی مندرجہ ذیل وزارتوں، محکموں، ریاستی حکومتوں اور حکومت ہند کے خود مختار اداروں کے ساتھ تعاون کرتا ہے:

 

  • ایم او پی آئی برآمدات کو بڑھانے اور ایف پی آئی سیکٹر میں ایف ڈی آئی (براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری) کو فروغ دینے کے لیے وزارت تجارت اور صنعت کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ مزید یہ کہ وزارت زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ساتھ مل کر پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹ کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے خریداروں اور فروخت کنندگان کی میٹنگ، صنعت سے متعلق مشاورت وغیرہ جیسے اقدامات کرتی ہے۔
  • ایم او پی آئی پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینے کے لیے کلسٹروں کی شناخت کے لیے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نابارڈ) ایف پی آئی سیکٹر کی مدد کے لیے نابارڈ اسپیشل فوڈ پروسیسنگ فنڈ، ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) وغیرہ اسکیمیں بھی نافذ کر رہا ہے۔
  • ایم او پی آئی  پراسیس شدہ کھانے کی مصنوعات کے معیار اور معیارات سے متعلق مختلف امور پر ایف ایف ایس اے آئی کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔
  • ریاستی حکومتیں مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) کی پی ایم فارملائزیشن کو لاگو کرتی ہیں، جو ایم او ایف پی آئی کی مرکزی طور پر سپانسر شدہ اسکیم ہے تاکہ غیر منظم طبقہ میں انفرادی مائیکرو انٹرپرائزز کی مسابقت کو بڑھایا جا سکے، رسمی کاری کو فروغ دیا جا سکے اور پوری ویلیو چین کے ساتھ انفرادی انٹرپرائزز/ایف پی او/ایس ایچ جی کو سپورٹ کیا جا سکے۔ مذکورہ اسکیم کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر ریاستی حکومتوں کے ساتھ باقاعدہ مشاورت اور تال میل کی جاتی ہے۔

 

ایم او ایف پی آئی فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں خاص طور پر اپنے دو خود مختار اداروں یعنی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، کنڈلی، ہریانہ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، تھانجاور، تمل ناڈو کے ذریعے جدت کی ترغیب دے رہا ہے۔ یہ تعاون جدت طرازی، کاروبار کو فروغ دینے اور شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

فوڈ پروسیسنگ صنعتوں کی مجموعی ترقی کو فروغ دینے اور اسے یقینی بنانے کے لیے، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) اپنی مرکزی سیکٹر اسکیموں کے ذریعے متعلقہ بنیادی ڈھانچے کے قیام/ توسیع کی ترغیب دے رہی ہے۔ ایم او ایف پی آئی ملک بھر میں پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا اسکیم، پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیم برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری اور مرکزی اسپانسر شدہ پی ایم ایف ایم ای اسکیم کو فوڈ پروسیسنگ، بہتر لاجسٹکس وغیرہ کو فروغ دینے کے لیے نافذ کر رہا ہے جو کہ فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو بھی حل کرتی ہے۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

31-07-2025

                                                                                                                                       U: 3718

 


(Release ID: 2150986)
Read this release in: English , Hindi