سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ میں سوال: بائیو ٹیکنالوجی انکیوبیٹرز کا قیام

Posted On: 30 JUL 2025 4:50PM by PIB Delhi

محکمہ بائیو ٹیکنالوجی، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) کے ذریعے بائیو این ای ایس ٹی (بائیو انکیوبیٹرز پرورش فار اسکیلنگ ٹیکنالوجیز) اور ای یو اے (جدت طراز تحقیقی سرگرمیوں کے لیے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی) اسکیموں کے تحت 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) میں 94 بائیو ٹیکنالوجی انکیوبیشن اور پری انکیوبیشن مراکز قائم کیے ہیں۔

پانچ انکیوبیٹرز کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کی مدد حاصل ہے جس میں بائیو ٹیکنالوجی اور متعلقہ شعبوں کو ان کی توجہ کا مرکز بنایا گیا ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی انکیوبیٹرز کی تعداد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

انکیوبیشن کی تعداد

بی آئی آر اے سی

 

آندھرا پردیش (وشاکھاپٹنم)

2

 

آندھرا پردیش (تروپتی)

1

 

اروناچل پردیش

1

 

آسام

4

 

بہار

1

 

دہلی

7

 

گوا

1

 

گجرات

6

 

ہریانہ

1

 

ہماچل پردیش

2

 

جموں و کشمیر

4

 

کرناٹک

11

 

کیرل

3

 

مہاراشٹر

5

 

مدھیہ پردیش

2

 

میگھالیہ

3

 

میزورم

1

 

اڈیشہ

3

 

پنجاب

4

 

راجستھان

3

 

تمل ناڈو

13

 

تلنگانہ

9

 

اتر پردیش

5

 

مغربی بنگال

1

 

اتراکھنڈ

1

ڈی ایس ٹی

 

کرناٹک

1

 

پنجاب

1

 

مدھیہ پردیش

1

 

کیرل

1

 

تلنگانہ

1

 

نئے بائیو ٹیکنالوجی انکیوبیٹرز قائم کرنے کے لیے بی آئی آر اے سی ہر سال ملک بھر میں تجاویز کا اعلان کرتا ہے۔ ہر سال 10-15 نئے انکیوبیٹرز کے قیام کے لیے تقریباً 20-30 کروڑ روپے رکھے جاتے ہیں۔

ان بائیو انکیوبیٹرز کے آپریشن، ڈیولپمنٹ اور مینجمنٹ کے لیے مختص کل فنڈز گذشتہ 13 برسوں (2012-2025 تک) میں 48,942.37 لاکھ روپے ہیں۔

یہ جانکاری سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی اور خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

پی ڈی ایف دیکھنے کیلیے یہاں کلک کریں

***

ش ح – ع ا

U. No. 3633


(Release ID: 2150422)
Read this release in: English , Hindi