وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

فضلہ کے پائیدار استعمال کے لیے فضلہ کے بندوبست  کی پالیسیاں

Posted On: 30 JUL 2025 4:42PM by PIB Delhi

جیسا کہ سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے بتایا ہے کہ ’’ڈیری فارموں اور گاؤشالاؤں کے ماحولیاتی انتظام کے لیے نظر ثانی شدہ رہنما خطوط‘‘ جولائی 2021 میں جاری کیے گئے تھے جن میں ماحولیاتی مسائل؛ گوبر کو ٹھکانے لگانے/استعمال کرنے کے طریقے؛ ٹھوس فضلہ کا انتظام؛ گندے پانی کا انتظام؛ ہوا کے معیار کا انتظام ؛ شہری ، پیری اربن اور دیہی علاقوں میں واقع ڈیری فارموں اور گاؤشالاؤں کے لیے سٹنگ پالیسی شامل ہیں۔

رہنما خطوط کے مطابق ، مویشیوں کے فضلے کے پائیدار استعمال کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل طریقے اپنائے جا رہے ہیں:

 (i) کمپوسٹنگ/ورمی کمپوسٹنگ؛ (ii) بائیو گیس/کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پروڈکشن (iii) گوبر کی لکڑی یا گوبر کے اپلے  کی تیاری جسے ایندھن کے طور پر استعمال کیا جائے۔

ماحول دوست فضلہ کے انتظام کے حل کے لیے ڈیری کسانوں کی مدد کرنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی تکمیل  کے لیے حکومت ہند نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں اور درج ذیل بڑی اسکیموں کو نافذ کیا ہے:

(i) محکمہ مویشی پروری اور ڈیری کے ذریعہ نافذ کیے جانے والے مویشی پروری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کے مویشی فضلہ سے دولت کے انتظام کے جزو کے تحت ، پی آر او ایم ، بائیو سی این جی کی پیداوار اور گائے کے گوبر/گائے کے پیشاب کی پروسیسنگ یونٹوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی جیسے مویشی فضلہ کے انتظام کے یونٹوں کے قیام کے لیے اہل اداروں کو 3فیصدسود کی رعایت فراہم کی جاتی ہے۔

(ii) گلونائزنگ آرگینک بایو-ایگرو ریورسز دھن (گوبردھن) گوبردھن حکومت ہند کی ایک امبریلا پہل ہے جو پورے حکومتی نقطہ نظر پر مبنی ہے۔  اس میں نامیاتی فضلہ جیسے مویشیوں کے گوبر/زرعی باقیات وغیرہ کو بائیو گیس/سی بی جی/بائیو سی این جی میں تبدیل کرنے کو فروغ دینے والی اسکیموں/پروگراموں/پالیسیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

(iii) سستی نقل و حمل کے لیے پائیدار متبادل (ایس اے ٹی اے ٹی) پہل:  یہ پہل 2018 میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی) نے بایو فیول ، 2018 کی قومی پالیسی کے مطابق شروع کی تھی ، جو کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) سمیت بائیو فیول کے بڑھتے ہوئے استعمال کو فروغ دیتی ہے ۔

(iv) ایم این آر ای کا بائیو گیس پروگرام:  نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) حکومت ہند ، اپنے قومی بائیو انرجی پروگرام (2021-26) کے حصے کے طور پر بائیو گیس پروگرام کو نافذ کر رہی ہے جس کا مقصد نچلی سطح پر صاف اور پائیدار توانائی کے حل کو فروغ دینا ہے ۔

نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کے ذریعے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری مرکزی/ریاستی حکومتوں ، ڈیری کوآپریٹیو اور مختلف ادارہ جاتی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرکے ڈیری کے شعبے میں ماحول دوست طریقوں کو فروغ دے رہا ہے ۔  این ڈی ڈی بی نے سائنسی کھاد کے انتظام کے لیے کامیاب ماڈل تیار کیے ہیں اور ان کی حمایت کر رہا ہے:   (i) زکریا پورہ  ماڈل جس میں مربوط گھریلو سطح کی بائیو گیس یونٹس شامل ہیں ؛ (ii) وارانسی ماڈل ڈیری پلانٹ میں کیپٹو استعمال کے لیے بڑے پیمانے پر بائیو گیس کی ایک مرکزی پیداوار ہے اور (iii) بناس ماڈل ایک مرکزی بڑے پیمانے کا پلانٹ ہے جو بائیو گیس کو کمپریسڈ بائیو گیسیا سی بی جی میں تبدیل کرنے پر مرکوز ہے ۔

یہ تمام ماڈلز کھاد کی قدر کے سلسلے پر زور دیتے ہیں ، جس میں بائیو سلری کو نامیاتی کھاد یا کھاد میں تبدیل کرنا شامل ہے ۔  وہ اجتماعی طور پر مویشیوں کے گوبر کو قابل تجدید توانائی اور نامیاتی انپٹس  میں تبدیل کرنے کی معاشی اور ماحولیاتی عملداری کا مظاہرہ کرتے ہیں ، اور فی الحال ریاستی ڈیری کوآپریٹیو کے تعاون سے متعدد ریاستوں میں اسے طرزکو بروئے کار لایا جا رہا ہے ۔

ان کوششوں کو ادارہ جاتی بنانے اور بڑھانے کے لیے ، این ڈی ڈی بی نے 15 ریاستوں میں 25 ڈیری کوآپریٹیو کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں ، جس میں پائیدار کھاد کے انتظام کے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے مشترکہ عہدبستگی کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ۔  این ڈی ڈی بی نے ان ماڈلز کے رول آؤٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک مخصوص فنانسنگ اسکیم بھی شروع کی ہے ۔  یہ اسکیم بائیو گیس/سی بی جی پلانٹس اور سلری پروسیسنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے ، جبکہ کاربن کریڈٹ مونیٹائزیشن کے ساتھ پروجیکٹ کی وائبلٹی  کو جوڑ کر طویل مدتی پائیداری کو بھی فروغ دیتی ہے ، اس طرح شریک کوآپریٹیو اور کسانوں کو کارکردگی پر مبنی مراعات حاصل کرنے کے قابل بناتی ہے ۔

یہ معلومات ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسرایس پی سنگھ بگھیل نے، 30 جولائی 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 3608


(Release ID: 2150323)
Read this release in: English , Hindi