امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم  کے روک تھام کی اسکیم

Posted On: 30 JUL 2025 5:33PM by PIB Delhi

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق 'پولیس' اور 'امن عامہ ' ریاستی مضامین ہیں ۔  ریاستیں /مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ذریعے سائبر جرائم سمیت جرائم کی روک تھام ، پتہ لگانے ، تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے ذمہ دار ہیں ۔  مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایل ای اے کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشوروں اور مالی امداد کے ذریعے ان کے اقدامات کی تکمیل کرتی ہے ۔

خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم سمیت سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو جامع اور مربوط طریقے سے مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ درج ذیل شامل ہیں:

  1. خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیو سی) اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی صلاحیت سازی جیسے سائبر فارنسک اور  ٹریننگ لیبارٹریوں کے قیام ، جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے اور ایل ای اے کے اہلکاروں ، پبلک پراسیکیوٹرز اور جوڈیشل افسران کی تربیت کے لیے وزارت داخلہ نے 132.93 کروڑ روپے تک  کی مالی امداد جاری کی ہے ۔
  2. سائبر فارنسک-اور -ٹریننگ لیبارٹریز کو 33 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی آندھرا پردیش ، اروناچل پردیش ، آسام ، بہار ، چھتیس گڑھ ، گجرات ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، کیرالہ ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، میزورم ، اڈیشہ ، سکم ، تلنگانہ ، اتراکھنڈ ، اتر پردیش ، گوا، میگھالیہ ، ناگالینڈ ، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو ، پنجاب ، تریپورہ ، پڈوچیری ، چنڈی گڑھ ، جموں و کشمیر ، راجستھان ، مغربی بنگال ، جھارکھنڈ ، منی پور ، انڈمان اور نکوبار جزائر اور دہلی میں فعال  کیا گیا ہے ۔  تمل ناڈو میں لیبارٹری صرف جزوی طور پر کام کر رہی ہے ۔  لکشدیپ اور لداخ میں لیبارٹری قائم نہیں کی گئی ہے ۔

یہ بات وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی ۔

******

(ش ح –ا ک-ت ح)

U. No. 3608


(Release ID: 2150306)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Assamese