سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 ذریعہ معاش سے متعلق اسکیم کے لیے مقامی اختراعات کو وسیع اورمضبوط بنانے، ان کا دائرہ وسیع کرنے اور ان کی پرورش و پرداخت سے متعلق پارلیمانی سوال

Posted On: 30 JUL 2025 3:35PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی)، اپنے سائنس برائے مساوات، بااختیاربنانے اور ترقی کے ڈویژن (ایس ای ای ڈی) کے تحت، روزگار اور ذریعہ معاش کے لیے اختراعات کو مضبوط بنانے، ان کو وسعت دینے اور ان کی پرورش و پرداخت کے پروگرام (ایس یو این آئی ایل) پر عمل درآمد کر رہا ہے۔ حالیہ شروع کی گئی’’تجاویز کی طلب‘‘ مہم کے تحت، مارچ تا اپریل 2025 کے دوران ریاست آندھرا پردیش سے 40 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ ان موصولہ تجاویز کا محکمہ کے موجودہ طریقہ کار کے مطابق جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ایس یو این آئی ایل پروگرام کے تحت، گزشتہ پانچ سالوں میں 7 علمی اداروں اور 7 غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)کو پروجیکٹ کے عملدرآمد کے شراکت دار کے طور پر تعاون فراہم کیا گیا ہے۔ ریاست وار عملدرآمد کرنے والے اداروں اور ایس یو این آئی ایل پروگرام کے تحت جاری کی گئی فنڈنگ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبرشمار

ریاست کا نام

نالج انسٹی ٹیوٹ اور این جی او کو نافذ کرنا

جاری کردہ رقم (روپے لاکھوں میں)

2023-24

2024-25

ریاست وار کل

 

اتر پردیش

  1. گورکھپور انوائرمنٹل ایکشن گروپ، گورکھپور
  2. بنارس ہندو یونیورسٹی، وارانسی

85.95

-

85.95

  1.  

دہلی

  1. سوسائٹی فار ڈیولپمنٹ الٹرنیٹیو، نئی دہلی
  2. انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن، پونے

64.89608

74.00

138.896

  1.  

اتراکھنڈ

  1. پیپلز سائنس انسٹی ٹیوٹ، دہرادون
  2. آئی سی اے آر کے وی کے، دھنوری، ہریدوار

93.975

-

93.975

  1.  

مہاراشٹر

  1. وگیان آشرم، پونے
  2. ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی، پونے

53.6253

40.00

93.6253

  1.  

کرناٹک

  1. یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز، دھارواڑ
  2. سوسائٹی فار کمیونٹی پارٹی سیپیشن اینڈ امپاورمنٹ، دھارواڑ

62.3332

-

62.3332

  1.  

تریپورہ

  1. این بی انسٹی ٹیوٹ آف رورل ٹیکنالوجی (این بی آئی آر ٹی)، تریپورہ
  2. وشوا بھارتی یونیورسٹی، تریپورہ

77.42759

26.00

103.428

  1.  

راجستھان

  1. مہارانا پرتاپ یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی، ادے پور
  2. کنزیومر یونٹی اینڈ ٹرسٹ سوسائٹی(سی یو ٹی ایس)، جے پور

20.00

12.64

32.64

محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے اب تک ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے 610.84 لاکھ روپے جاری کیے ہیں، جن میں سے 529.14 لاکھ روپے منصوبے نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے استعمال کیے جا چکے ہیں۔

ایس یو این آئی ایل پروگرام کے تحت معاونت یافتہ منصوبوں کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ ، اجتماعی نگرانی، ورکشاپس اور فیلڈ وزٹس کے ذریعے باقاعدہ طور پر نگرانی کی جاتی ہے، تاکہ ان کی پیش رفت اور نتائج کا جائزہ لیا جا سکے۔ ابتدائی جائزے، جو ماہرین کی کمیٹی، عملدرآمدسے وابستہ اداروں اور مرکزی محققین سے حاصل کئے جاتے ہیں، وہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ منصوبوں کے نتائج مثبت رہے ہیں  اورکم آمدنی والے طبقے (ای ڈبلیو ایس) کی صلاحیت سازی میں اضافہ اور ہنر مندی میں ترقی ہوئی ہے۔ جائزے میں یہ بھی اشارہ دیا گیا ہے کہ ان منصوبوں کے نتیجے میں روزگار اور ذریعہ معاش کے بہتر مواقع پیدا ہوئے،  آمدنی میں تنوع پیدا ہوا ہے، جو زرعی ٹیکنالوجی ، مرغی پالنا، بانس سے متعلق مصنوعات، پانی کی کم کھپت والی زراعت، انسانی جسمانی ساخت کے مطابق مؤثر ٹیکنالوجی کا استعمال،زمینی سطح کی اختراعات کو فروغ، سائنس و ٹیکنالوجی پر مبنی پائیدار دیہی کاروباروں کی حمایت، یہ تمام اقدامات ان علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کی جانب اہم قدم سمجھے جا رہے ہیں، جہاں یہ منصوبے نافذ کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات آج  مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات و پنشن، محکمہ ایٹمی توانائی اور محکمہ خلائی امورکے وزیر  مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں تحریری جواب میں دی۔

***************

) ش ح –   م م ع  -  ش ہ ب )

U.No. 3599

 


(Release ID: 2150268)
Read this release in: English , Hindi , Tamil