وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
باٹم ٹرالنگ طریقہ کار کا متبادل
Posted On:
30 JUL 2025 2:55PM by PIB Delhi
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے 29 جولائی ، 2025 ء کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں جانکاری فراہم کی کہ ‘ ماہی گیری ’ ایک ریاستی معاملہ ہے ۔ تمام ساحلی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے اپنے متعلقہ سمندر میں ماہی گیری سے متعلق ضوابط ایکٹ (ایم ایف آر اے) کے تحت ماہی گیری کے لائسنس جاری کر رہے ہیں اور ‘ریئل کرافٹ ’ نامی ویب فعال ایپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے مرچینٹ شپنگ ایکٹ 1958 کے تحت ماہی گیری کے جہازوں کا رجسٹریشن کیا جا رہا ہے ۔ آج تک ، ٹرال نیٹ چلانے والے 31045 رجسٹرڈ میکانائزڈ ماہی گیری کے جہازوں میں سے 259 خلیج بنگال اور عرب ساحل میں ڈریگ نیٹ یا باٹم ٹرال نیٹ چلانے کے طور پر رجسٹرڈ ماہی گیری کے جہاز ہیں ۔ باٹم ٹرالنگ ماہی گیری کا ایک طریقہ ہے ، جو صرف ہدف شدہ بینتھک مچھلیوں کو پکڑنے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور غیر ہدف شدہ انواع و اقسام کے پکڑے جانے کو بائی کیچ ریڈکشن ڈیوائسز کے استعمال سے کم کیا جاتا ہے ، جو منتخب آلات ہیں ، جیسے ٹرٹل ایکسلوڈر ڈیوائس (ٹی ای ڈی) جو جھینگا باٹم ٹرال میں استعمال ہوتا ہے ۔ محکمہ ماہی گیری ، حکومت ہند (ڈی او ایف ، جی او آئی) نے تمام ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ سمندری کچھووں کے تحفظ کے لیے کچھوے کے اخراج والے آلات (ٹی ای ڈی) کے لازمی استعمال کو یقینی بنانے کی خاطر اپنے متعلقہ ایم ایف آر اے کا جائزہ لینے اور ان میں ترمیم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں ۔ تمام 9 ساحلی ریاستوں یعنی گجرات ، مہاراشٹر ، گوا ، کرناٹک ، کیرالہ ، تمل ناڈو ، آندھرا پردیش ، اڈیشہ اور مغربی بنگال نے ٹی ای ڈی کے استعمال کو لازمی بنانے کے لیے اپنے ایم ایف آر اے میں ترمیم کی ہے ۔ انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکشدیپ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے باٹم ٹرال کا استعمال کرتے ہوئے ماہی گیری کی اجازت نہیں دیتے ہیں ۔ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اسکیم کے تحت 100 فی صد مالی امداد (60فی صدمرکزی حصہ داری اور 40 فی صد ریاستی حصہ داری) کے ساتھ ٹی ای ڈی کے نفاذ کو ایک جزو کے طور پر شامل کیا گیا ہے ۔
حکومت ہند نے بھارت کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) میں ماہی گیری کے لیے بُل یا جوڑی دار ٹرالنگ اور مصنوعی روشنی یا ایل ای ڈی لائٹ کے استعمال جیسے نقصان دہ ماہی گیری کے طریقوں پر پابندی لگا دی ہے ۔ تمام سمندری ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ علاقائی سمندر کے اندر اور اس سے باہر ماہی گیری کے لیے جوڑی دار ٹرالنگ یا بُل ٹرالنگ اور ایل ای ڈی لائٹ کے استعمال کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں ۔ سمندری ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقائی سمندر میں ماہی گیری کے لیے جوڑی دار ٹرالنگ /بُل ٹرالنگ سمیت ماہی گیری کے تباہ کن طور طریقوں پر پابندی لگانے کے لیے ضروری سرکاری احکامات (جی او) جاری کریں ۔ سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے ماہی گیری کے جہاز (جہازوں) کا رجسٹریشن/لائسنس عارضی طور پر معطل کریں ، یا بار بار خلاف ورزیوں پر اس طرح کے ماہی گیری کے جہاز (جہازوں) کا رجسٹریشن/لائسنس منسوخ کریں اور ان ماہی گیری کے جہازوں کے کام کاج کو روکنے کی ہدایات کے ساتھ ، اس طرح کی خلاف ورزیوں کے بارے میں کوسٹ گارڈ اور دیگر سمندری نفاذ کے اداروں کو مطلع کریں ۔
ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مخصوص وسائل کے ساتھ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے فروغ کے لیے روایتی ماہی گیروں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم (سی ایس ایس) ‘‘ بلیو ریوولوشن: انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ آف فشریز ’’ کے تحت ‘‘ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لیے مدد ’’ اور ‘‘ ٹراولرز کو مخصوص وسائل کے ساتھ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں میں تبدیل کرنے ’’ کے نام سے ایک ذیلی جزو نافذ کیا گیا ۔ حکومت ہند کے ماہی گیری کے محکمے نے تمام ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مخصوص وسائل کے ساتھ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے فروغ کے لیے روایتی ماہی گیروں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا ( پی ایم ایم ایس وائی )کے تحت ‘‘ روایتی ماہی گیروں کے لیے گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کے حصول کے لیے مدد ’’ اور ‘‘ برآمدی اہلیت کے لیے موجودہ ماہی گیری کے جہازوں کی اپ گریڈیشن ’’ کے اجزاء متعارف کرائے تھے ۔
پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ، حکومت ہند نے پہلی بار ، مچھلی کے ذخائر کو بڑھانے اور ماہی گیروں کی روزی روٹی کو سہارا دینے کے لیے بھارت کے پورے ساحل کے ساتھ سمندری کاشت کاری اور مصنوعی چٹانوں کی تنصیب جیسی سرگرمیوں کے لیے مدد فراہم کی ہے ۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ساحل سے متصل سمندر میں ماہی گیری کے دباؤ کو کم کرنے اور پائیدار طریقے سے سمندری ماہی گیری کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے سمندری گھاس کی کاشت اور کھلے سمندر میں پنجرے لگانے سمیت سمندری زراعت جیسی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاتا ہے ۔
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ م ع ۔ ع ا )
U. No. 3592
(Release ID: 2150259)