زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈرون دیدی اسکیم کا نفاذ

Posted On: 29 JUL 2025 4:04PM by PIB Delhi

حکومت نے 2023-24 سے 2025-26 کی مدت کے لیے 1261 کروڑ روپے کی لاگت سے خواتین سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی) کو 15،000 ڈرون فراہم کرنے کے لیے مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر ’نمو ڈرون دیدی‘ کو منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کا اہم مقصد زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے تاکہ بہتر کارکردگی، فصلوں کی پیداوار میں اضافہ اور آپریشن کی لاگت میں کمی لائی جا سکے اور ایس ایچ جیز کو ڈرون سروس فراہم کرنے والے کے طور پر بااختیار بنایا جا سکے تاکہ ان کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے اور انھیں ذریعہ معاش کی مدد فراہم کی جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت منتخب خواتین ایس ایچ جیز کو ڈرون پیکج کی لاگت کے 80 فیصد کے حساب سے سینٹرل فنانشل اسسٹنس (سی ایف اے) فراہم کی جاتی ہے۔ ایس ایچ جیز میں سے ایک رکن کے لیے 15 دن کی ڈرون پائلٹ ٹریننگ اور ایس ایچ جیز کے دیگر ممبر/ اہل خانہ کو ڈرون پیکج کے حصے کے طور پر 5 دن کی ڈرون اسسٹنٹ ٹریننگ فراہم کی جاتی ہے۔

سرکردہ  فرٹیلائزر کمپنیوں (ایل ایف سیز) نے اپنے اندرونی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے 2023-24 میں ایس ایچ جیز کے ڈرون ڈیڈیس کو 1094 ڈرون تقسیم کیے ہیں۔ ان 1094 ڈرونوں میں سے 500 ڈرون نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت تقسیم کیے گئے ہیں۔ 1094 ڈرونز کی ریاست وار تقسیم ضمیمہ 1 میں منسلک ہے۔ ان ایس ایچ جیز کے ارکان کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے ذریعہ مجاز مختلف ریموٹ پائلٹ ٹریننگ آرگنائزیشنز (آر پی ٹی اوز) میں ڈرون پائلٹ کے طور پر تربیت دی گئی ہے۔ بقیہ 14500 ڈرونوں کی الاٹمنٹ کے بارے میں ریاستی حکومتوں کو مطلع کر دیا گیا ہے جیسا کہ ضمیمہ دوم میں بتایا گیا ہے۔

زرعی ترقی اور دیہی تبدیلی مرکز (اے ڈی آر ٹی سی)، بنگلور نے نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت ایل ایف سی کے ذریعہ تقسیم کردہ 500 ڈرونوں پر ڈرون آپریشن کی معاشیات اور کاروباری افادیت پر ایک مطالعہ کیا ہے۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کسان ڈرون ایک ایکڑ کے علاقے کو 7-8 منٹ میں طے کرتے ہیں اور مختلف مینوفیکچررز کے کسان ڈرونز کی ایک بیٹری چارج پر پرواز کا وقت 5-20 منٹ تک ہوتا ہے۔ نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت ڈرون پیکج میں ایک معیاری بیٹری سیٹ اور اضافی چار بیٹری سیٹ شامل ہیں۔

مطالعاتی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جہاں یوٹیلیٹی گاڑیوں کو ایل ایف سی کے ذریعے فراہم کردہ ڈرون فراہم نہیں کیے گئے، وہاں 42.68 فیصد ڈرون ڈیڈیوں کو نقل و حمل سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جس میں جنوبی (78.82 فیصد) سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ 68.66 فیصد ڈرون ڈیڈیس نے یہ بھی بتایا کہ ٹرانسپورٹ گاڑی کرایہ پر لینا مہنگا تھا۔ ڈرون ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سب مشن آن ایگریکلچرل میکانائزیشن (ایس ایم اے ایم) کے تحت ملٹی یوٹیلٹی مشینوں کی خریداری کے لیے نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت شناخت کی گئی خواتین ایس ایچ جیز کو 80 فیصد کی شرح پر مالی امداد فراہم کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے، جو ڈرون ٹرانسپورٹ کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہیں۔ مطالعے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ایس ایچ جیز بنیادی طور پر زراعت اور متعلقہ سرگرمیوں میں مصروف تھے اور انھیں فراہم کردہ ڈرونز نے ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید زرعی طریقوں میں اپنی جگہ بڑھا دی ہے ، جس سے ان کی کارکردگی اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر، ڈرونز کو اپنانے سے ایس ایچ جی سرگرمیوں میں تنوع آیا ہے، زرعی طریقوں میں بہتری آئی ہے، اور دیہی برادریوں میں خواتین کے لیے آمدنی کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔

ضمیمہ-1

2023-24 میں ایل ایف سی کے ذریعہ ایس ایچ جیز کو تقسیم کیے جانے والے ڈرونز کی ریاست وار تعداد اور ایس ایچ جیز کے ممبروں  کی تعداد  جنھیں ڈرون پائلٹ کی تربیت دی گئی

نمبر شمار

ریاست کا نام

 تقسیم کردہ ڈرون کی تعداد

ایس ایچ جیز کے ارکان کی تعداد جن کو ڈرون پائلٹ کی تربیت دی گئی

1.

آندھرا پردیش

108

108

2.

آسام

28

28

3.

بہار

32

32

4.

چھتیس گڑھ

15

15

5.

گوا

1

1

6.

گجرات

58

58

7.

ہریانہ

102

102

8.

ہماچل پردیش

4

4

9.

جموں و کشمیر

2

2

10.

جھارکھنڈ

15

15

11.

کرناٹک

145

145

12.

کیرل

51

51

13.

مدھیہ پردیش

89

89

14.

مہاراشٹر

60

60

15.

اڈیشہ

16

16

16.

پنجاب

57

57

17.

راجستھان

40

40

18

تمل ناڈو

44

44

19.

تلنگانہ

81

81

20.

اتر پردیش

128

128

21.

اتراکھنڈ

3

3

22.

مغربی بنگال

15

15

کل

1094

1094

ضمیمہ II

نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت ریاست وار مختص 14500 ڈرون

نمبر شمار

ریاست

ڈرونز کی تقسیم (تعداد)

1

آندھرا پردیش

440

2

اروناچل پردیش

10

3

آسام

183

4

بہار

999

5

چھتیس گڑھ

361

6

دادر و نگر حویلی اور دمن اور دیو

10

7

گوا

10

8

گجرات

1024

9

ہریانہ

583

10

ہماچل پردیش

75

11

جموں و کشمیر

134

12

جھارکھنڈ

168

13

کرناٹک

824

14

کیرل

82

15

مدھیہ پردیش

1066

16

مہاراشٹر

1612

17

میگھالیہ

23

18

میزورم

10

19

ناگالینڈ

10

20

اڈیشہ

457

21

پڈوچیری

10

22

پنجاب

1021

23

راجستھان

1070

24

تمل ناڈو

479

25

تلنگانہ

381

26

تریپورہ

27

27

اتر پردیش

2236

28

اتراکھنڈ

102

29

مغربی بنگال

1093

 

کل

14500

یہ جانکاری زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 3552


(Release ID: 2149960)
Read this release in: English , Hindi