تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بنیادی زرعی قرض سے متعلق سوسائٹیوں کے لیے یکساں سافٹ ویئر

Posted On: 29 JUL 2025 4:47PM by PIB Delhi

حکومت ہند 2,516 کروڑ روپے کے کل مالی اخراجات کے ساتھ فعال پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے اس پروجیکٹ کو نافذ کر رہی ہے جسے اب بڑھا کر 2925.39 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جس میں تمام فعال پی اے سی ایس کو ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پر مبنی مشترکہ قومی سافٹ ویئر پر لانا ، انہیں ریاستی کوآپریٹو بینکوں (ایس ٹی سی بی) اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں (ڈی سی سی بی) کے ذریعے نابارڈ سے  مربوط کرنا شامل ہے ۔ یہ مشترکہ ای آر پی سافٹ ویئر پروجیکٹ کے تمام پی اے سی ایس کو ، ملک بھر میں ، پی اے سی ایس کے تمام  طور وطریقوں ، کریڈٹ اور غیر کریڈٹ دونوں پر ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے فراہم کیا جاتا ہے ۔ یہ سافٹ ویئر ریاست کی مخصوص ضروریات  کے مطابق ہے ۔ امداد باہمی کی وزارت (ایم او سی) نے زمینی سطح پر موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایک کثیر سطحی نقطہ نظر اپنایا ہے ۔ خاص طور پر پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ باقاعدہ ماہانہ جائزہ میٹنگیں کی جاتی ہیں ۔ اس پروجیکٹ کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے نابارڈ سمیت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں جیسے کلیدی  متعلقہ فریقوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ مزید برآں ، ایک منظم نگرانی کا فریم ورک قائم کیا گیا ہے ، جس میں قومی سطح کی نگرانی اور نفاذ کمیٹی (این ایل ایم آئی سی) ریاستی اور ضلعی سطح کی نفاذ اور نگرانی کمیٹیاں (ایس ایل آئی ایم سی اور ڈی ایل آئی ایم سی) ریاستی کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کمیٹی (ایس سی ڈی سی) (چیف سکریٹری کے تحت) اور ڈسٹرکٹ کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کمیٹی (ڈی سی ڈی سی) (ضلع کلکٹر کے تحت) شامل ہیں ۔ یہ ادارے پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن سمیت تمام کوآپریٹو سیکٹر کے اقدامات کے موثر نفاذ ، نگرانی اور ہم آہنگی کو یقینی بناتے ہیں ۔

ای آر پی پر مبنی کامن نیشنل سافٹ ویئر کامن اکاؤنٹنگ سسٹم (سی اے ایس) اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) کے ذریعے پی اے سی ایس آپریشنز کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے ۔ مزید برآں ، یہ حکمرانی اور شفافیت کو مضبوط کرتا ہے ، جس کے نتیجے میں قرض کی تیزی سے تقسیم ، لین دین کے اخراجات میں کمی ، ادائیگی میں عدم توازن کو کم کرنا ، اور ڈی سی سی بی اور ایس ٹی سی بی کے ساتھ ہموار اکاؤنٹنگ ہوتی ہے ۔ مزید برآں ، نابارڈ کی طرف سے فراہم کردہ تربیت اور ضروری مدد اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ چھوٹے اور  اوسط درجے کے کسان ، بشمول وہ لوگ جو ڈیجیٹل طور پر خواندہ نہیں ہیں ، ڈیجیٹلائزیشن سے یکساں طور پر فائدہ اٹھائیں ۔ ایک جامع ای آر پی حل رکنیت کے انتظام ، مالیاتی خدمات جیسے ذخائر اور قرض (قلیل مدتی ، درمیانی مدت اور طویل مدتی) کی فراہمی ، پروسیسنگ یونٹس ، پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس) کاروباری منصوبہ بندی ، گودام ، تجارتی سامان ، قرضوں ، اثاثوں کے انتظام ، اور انسانی وسائل کے انتظام سمیت متعدد افعال کو مربوط کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ، اس میں پی اے سی ایس اراکین کے لیے بلا رکاوٹ مالی لین دین کو آسان بنانے کے لیے روپے اور کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی)/ڈیٹا بیس انضمام کو شامل کرنے کا التزام ہے ۔ پروجیکٹ میں دی جانے والی تربیت کی تفصیلات ضمیمہ 'اے' میں دی گئی ہیں ۔

پی اے سی ایس کو پردھان منتری کسان سمردھی کیندر (پی ایم کے ایس کے) کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر (پی ایم بی جے کے) سود کی رعایت ، کھاد اور بیج کی تقسیم ، پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس) آؤٹ لیٹس ، ایل پی جی/پٹرول/ڈیزل ڈیلرشپ ، کسٹم ہائرنگ وغیرہ جیسی اسکیموں سے فائدہ پہنچانے کے لیے مراکز کے طور پر تیار کیا گیا ہے ۔ حکومت نے زرعی قرض اور خدمات کی فراہمی کو ہموار کرنے کے لیے پی اے سی ایس ای آر پی نظام کو دیگر قومی پلیٹ فارموں کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں ۔ ان میں پردھان منتری کسان سمردھی کیندر (پی ایم کے ایس کے) کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر (پی ایم بی جے کے) کسان رِن پورٹل وغیرہ کے ساتھ انضمام شامل ہے ۔


ضمیمہ 'اے'

پی اے سی ایس کی تربیت اورمدد کی تفصیلات

نمبر شمار

ریاست

کل منظوری کا حجم پی اے سی ایس

پی اے سی ایس کو تربیت

پی اے سی ایس کو مدد

1

انڈمان اور نکوبار

46

 

46

 

46

2

آندھرا پردیش

2037

592

1469

3

اروناچل پردیش

14

11

11

4

آسام

583

539

572

5

بہار

4495

1698

1336

6

چھتیس گڑھ

2028

2028

2025

7

دمن اور دیو

4

0

4

8

گوا

58

41

14

9

گجرات

5754

5618

1440

10

ہریانہ

710

600

585

11

ہماچل پردیش

1789

831

617

12

جموں و کشمیر

537

533

465

13

جھارکھنڈ

2797

1368

168

14

کرناٹک

5682

3702

24

15

لداخ

10

7

0

16

مدھیہ پردیش

5188

3900

4488

17

مہاراشٹر

12000

6858

8520

18

منی پور

232

169

0

19

میگھالیہ

112

99

46

20

میزورم

49

25

23

21

ناگالینڈ

231

30

9

22

*اوڈیشہ

2711

0

0

23

پودوچیری

45

43

33

24

پنجاب

3482

948

861

25

راجستھان

7468

5583

1847

26

سکم

107

104

29

27

تمل ناڈو

4532

4531

3001

28

تریپورہ

268

207

159

29

اتر پردیش

5686

1098

0

30

اتراکھنڈ

670

0

0

31

مغربی بنگال

4167

3113

44

کل حجم

73492

44322

27836

* اوڈیشہ حال ہی میں اس پروجیکٹ میں شامل ہوا ہے ۔

یہ  معلومات امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

*****

)ش ح –    ا ع خ-  م ذ(

U.N. 3520


(Release ID: 2149872)
Read this release in: English , Hindi