وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

پبلک لائبریری سسٹم کے انتظام کے لیے قانون سازی

Posted On: 28 JUL 2025 3:29PM by PIB Delhi

ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق، ’لائبریریوں‘ کا معاملہ ریاستی فہرست کے تحت آتا ہے، اور پبلک لائبریریاں متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرتی ہیں۔

راجہ رام موہن رائے لائبریری فاؤنڈیشن (آر آر آر ایل ایف) ، کولکاتاکے پاس دستیاب ریکارڈ کے مطابق، جو کہ وزارت ثقافت کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے، لائبریری کا قانون اب تک درج ذیل 19 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں: تمل ناڈو، آندھرا پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر، مغربی بنگال، منی پور، ہریانہ، کیرالہ، میزورم،گجرات، گوا، اڈیشہ، اتراکھنڈ، راجستھان، اتر پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، اروناچل پردیش، اور تلنگانہ میں نافذ کیا گیا ہے ۔

وزارت ثقافت، راجہ رام موہن رائے لائبریری فاؤنڈیشن(آر آر آر ایل ایف)، کولکاتاکے ذریعے، جو وزارت کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے، اپنی منظور شدہ میچنگ اور نان میچنگ اسکیموں کے تحت ملک بھر میں پبلک لائبریریوں کی ترقی کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے۔

اسکے علاوہ، نیشنل مشن آن لائبریریز (این ایم ایل ) اسکیم کے تحت،’این ایم ایل ماڈل لائبریریوں کے قیام‘ کے جزو کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس میں ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک ریاستی مرکزی لائبریری اور ایک ضلعی لائبریری کی  معاونت شامل ہے، جیسا کہ متعلقہ ریاستی حکام کی طرف سے تجویز کیا گیا ہے۔ یہ وزارت کی طرف سے شناخت کردہ چھ لائبریریوں کے علاوہ ہے۔

 

************

 

ش ح۔ع و۔ ج ا

 (U: 3433) 


(Release ID: 2149369) Visitor Counter : 6
Read this release in: English , हिन्दी