زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کھادوں کے معیار کی جانچ کے لیے نظام

Posted On: 25 JUL 2025 6:30PM by PIB Delhi

وزارتِ زراعت و فلاحِ کسان نے اپنے سینٹرل انٹیگریٹڈ پیسٹ مینجمنٹ سینٹرز (سی آئی پی ایم سیز)، کِرشی وگیان کیندروں (کے وی کیز) اور ریاستی زرعی محکموں کے ذریعے کسانوں میں کیمیائی زہریلی ادویات کے غیر ضروری استعمال سے بچنے اور صرف ضرورت کے مطابق اور آخری چارۂ کار کے طور پر محتاط استعمال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے مختلف تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں۔ اس وقت محکمہ زراعت و فلاحِ کسان (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کے تحت کسانوں کو رعایتی نرخوں پر زہریلی ادویات کی خریداری کے لیے کوئی اسکیم یا پروگرام موجود نہیں ہے۔

مزید یہ کہ (ڈبلیو اے اینڈ ایف ڈبلیو)، کیڑے مار ادویات سے متعلق 1968 کے قانون اور کیڑے مار ادویات سے متعلق 1971 کے قواعد کے مختلف ضوابط پر عمل درآمد کرتا ہے تاکہ کسانوں کو معیاری زہریلی ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ پورے ملک میں مرکزی و ریاستی حکومتوں کی طرف سے 12511 انسیکٹی سائیڈ انسپکٹرز تعینات کیے گئے ہیں جو اپنی حدود میں پیداواری اکائیوں اور فروخت کے مراکز سے باقاعدگی سے نمونے حاصل کرتے ہیں تاکہ جعلی، غیر معیاری اور غلط لیبل والے کیمیکلز کی فروخت پر روک لگائی جا سکے۔ سال 2020-21 سے 2024-25 کے درمیان کل 356091 زہریلی ادویات کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے 9088 نمونے غیر معیاری پائے گئے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔

ڈبلیو اے اینڈ ایف ڈبلیو، مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ’’سب مشن آن ایگریکلچرل میکنائزیشن(ایس ایم اے ایم)‘‘ کو 2014-15 سے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کر رہا ہے جس کے تحت کسانوں کو زرعی مشینری خریدنے کے لیے انفرادی ملکیت کی بنیاد پر رعایتی نرخ پر مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اسی اسکیم کے تحت کسٹم ہائرنگ سینٹرز (سی ایچ سی) اور فارم مشینری بینک (ایف ایم بی) کے قیام کے لیے مالی تعاون بھی دیا جاتا ہے تاکہ زرعی میکنائزیشن کو فروغ دیا جا سکے۔

زراعت میں خواتین کسانوں کو فروغ دینے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ذریعے خواتین کو سی ایچ سی قائم کرنے کی خاطر مالی امداد فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ کرائے کی بنیاد پر کسانوں کو خدمات دے سکیں۔ کسانوں کو کرایے پر ڈرون خدمات مہیا کرنے کے مقصد سے کسانوں کی کوآپریٹو سوسائٹیوں، ایف پی اوز اور دیہی کاروباریوں کے تحت (سی ایچ سیز) کو ڈرون کی خریداری کے لیے 40 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ روپے تک کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔

زراعتی گریجویٹس کو سی ایچ سیز قائم کرنے کے لیے ڈرون کی لاگت کا 50 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ روپے تک کی امداد دی جاتی ہے۔ انفرادی سطح پر ڈرون خریدنے والے چھوٹے و معمولی، درج فہرست ذات/درج فہرست قبائل، خواتین اور شمال مشرقی ریاستوں کے کسانوں کو ڈرون کی لاگت کا 50 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ روپے جبکہ دیگر کسانوں کو 40 فیصد یا 4 لاکھ روپے تک کی امداد دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ، ڈبلیو اے اینڈ ایف ڈبلیو سال 2018-19 سے فصل کی باقیات کے انتظام کے لیے اسکیم نافذ کر رہا ہے تاکہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور دہلی میں فصل جلانے کے مسئلے سے نمٹنے اور مشینری کی رعایتی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

حکومتِ ہند نے کھاد کے معیار کو منضبط کرنے کے لیے ضروری اشیاء ایکٹ 1955 کے تحت فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر (ایف سی او) 1985 نافذ کیا ہے۔ اس کے شیڈول I، III تا VI اور VIII میں کیمیائی، حیاتیاتی، نامیاتی کھاد، ڈی-آئلڈ کیکس، بائیو اسٹیمولنٹس اور آرگینک کاربن اینہانسرز کی وضاحت دی گئی ہے۔ ایف سی او کی شق 19 غیر معیاری کھاد کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرتی ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں ایف سی او کے تحت انتظامی کارروائی (جیسے اجازت نامہ منسوخی/معطلی) اور ضروری اشیاء ایکٹ کے تحت 3 ماہ سے 7 سال قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ ریاستی حکومتیں اپنے فرٹیلائزر انسپکٹرز کے ذریعے گوداموں، پیداواری اکائیوں اور دکانوں سے کھاد کے نمونے لے کر ان کا معیار چیک کرتی ہیں۔

ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو ، ’’پانی کی ہر بوند کے لیے زیادہ پیداواراور بارانی علاقوں کی ترقی (آر اے ڈی) جیسی اسکیمیں بھی چلا رہا ہے تاکہ چھوٹے کسانوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچایا جا سکے۔ پی ڈی ایم سی اسکیم کے تحت ڈرِپ اور اسپرنکلر آبپاشی نظام کے ذریعے کھیت کی سطح پر پانی کے مؤثر استعمال پر زور دیا جاتا ہے جبکہ آر اے ڈی اسکیم کے تحت متحدہ کاشتکاری نظام (آئی ایف ایس) کو فروغ دے کر پیداوار بڑھانے اور موسمیاتی خطروں کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

یہ معلومات زراعت و فلاحِ کسان کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے دوران فراہم کیں۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 3338


(Release ID: 2148610)
Read this release in: English , Hindi , Tamil