وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ اسکیم

Posted On: 25 JUL 2025 3:17PM by PIB Delhi

500 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ یا کارپس کو وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم کے تحت علیحدہ شعبہ جات کے طور پر ڈیپ ٹیک اور جدید ترین پروجیکٹوں کو پورا کرنے کے لیے منظور کیا ہے۔ ڈیپ ٹیک پراجیکٹس کے انتخاب اور شناخت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فی الحال، ٹی ڈی ایف کی طرف سے اس پہل کے تحت نو منصوبے شروع کیے گئے ہیں اور نو صنعتیں ڈی آر ڈی او کی گرانٹس ان ایڈ اسکیم  کے تحت ڈی آر ڈی او انڈسٹری-اکیڈمیا سینٹرز آف ایکسی لینس (ڈی آئی اے – سی او ایز) کے ذریعے منظور شدہ چار منصوبوں میں مصروف ہیں۔

پروجیکٹس ، پاؤڈر میٹلرجی، ہائی پاور مائیکرو ویو سورسز اینڈ ڈیوائسز، ایڈوانسڈ بیلسٹکس، اسمارٹ اینڈ انٹیلیجنٹ ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی، فوٹونک ٹیکنالوجیز، ایرو اسپیس سسٹمز اینڈ میٹریلز، مائیکرو اور نینو سسٹمز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس، کوانٹم ٹیکنالوجی، نیول سسٹمز، نیول ٹیکنالوجیز ، ہائی پاور سی ڈبلیو لیزر سورس ، ایڈیٹیو مینوفیکچرنگ ، ایڈوانسڈ میٹیریلز اینڈ پروسیسنگ، ایرو انجن، ڈیزرٹ وار فیئر ٹیکنالوجیز،  انفارمیشن اینڈ وار گیمنگ ٹیکنالوجیز کے لیے اے آئی، ایڈوانسڈ نینو میٹریلز، سیمی کنڈکٹرز پر مبنی سینسرز وغیرہ شعبوں کی تحقیق کا احاطہ کررہے ہیں ۔ اس میں شامل اداروں کی فہرست ذیل میں دی گئی ہے:

: S No

State

Institute of PI

Institute of Co-PI

No of Projects Sanctioned

 

1

Andhra Pradesh

IIT Tirupati

 

1

 

GITAM University

 

1

 

College of Engineering Andhra University Visakhapatnam

 

1

 

2

Arunachal Pradesh

Central Agricultural University, Pasighat, Arunachal Pradesh

Pacchunga University College, Aizawl (01)

1

 

3

Assam

IIT Guwahati

Assam University,
State Public Health Lab, Assam
Mizoram University

2

 

CSIR-NEIST, Jorhat

IIT Jammu (01)

4

 

4

Delhi

IIT Delhi

AIIMS (01),

IIIT Delhi (01)

56

 

5

Gujarat

Gujarat University

 

2

 

SVNIT, Surat

C K Pithawala , Surat(01)

1

 

6

Jammu and Kashmir

IIT Jammu

 

2

 

Central University, Jammu(CUJ)

 

7

 

7

Jharkhand

IIM Ranchi

 

1

 

8

Karnataka

IISc Bengaluru

CoEP Pune(01),
IIT Madras (01),
NAL Bengaluru (01)

36

 

National Institute of Advanced Studies (NIAS), Bengaluru

 

2

 

NIT Surthakal

ARCI Hyderabad(01),
CGC RI Kolkata(01)

1

 
 

IIT Dharwad

 

1

 

9

Madhya Pradesh

Atal Bihari Vajpayee Indian Institute of Information Technology and Management (ABV-IIITM) Gwalior

 

1

 

10

Maharashtra

IIT Bombay

 

16

 

DIAT Pune

 

2

 

11

Meghalaya

NIT Meghalaya

NIT Manipur

1

 

12

Mizoram

Mizoram University

NIT, Nagaland (01)

10

 

NIT Mizoram

 

1

 

 

ڈی آر ڈی او  کے پاس تعلیمی ماہرین کو تحقیق میں شامل کرنے کے لیے طویل مدتی ہدایت شدہ تحقیقی پالیسی ( ایل ٹی ڈی آر پی) ہے۔ پراجیکٹس کی نگرانی پورے سال میں تین مراحل میں باقاعدگی سے کی جاتی ہے۔ تکنیکی جائزہ کمیٹی ( ٹی ای سی) نئے پروجیکٹ کی تجاویز کا جائزہ لیتی ہے اور تکنیکی پیش رفت کی باقاعدہ نگرانی کرتی ہے۔ تحقیقی مشاورتی بورڈ ( آر اے بی )  ٹی ای سی کے تجویز کردہ نئے پروجیکٹس کا جائزہ لیتا ہے اور منظور شدہ پروجیکٹس کو ان کی پیش رفت کے لیے ان کی نگرانی کرتا ہے اور سینٹر آف ایکسیلنس  ( سی او ای) اور پروجیکٹس کے ٹیکنو مینیجری مسائل کو حل کرتا ہے۔ گورننگ کونسل پروجیکٹوں کی منظوری دیتی ہے، مرکز اور مرکز کے ذریعے منظور شدہ پروجیکٹس کے مجموعی کام کاج کی نگرانی کرتی ہے۔

مختلف صنعتوں کو ٹی ڈی ایف  اسکیم کے تحت دیے گئے پراجیکٹس پراجیکٹ مانیٹرنگ اینڈ مینٹورنگ گروپ ( پی ایم ایم جی) کی طرف سے منصوبوں کی تکمیل تک سنگ میل کے مطابق باقاعدگی سے رہنمائی اور نگرانی کی جاتی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل (ٹیکنالوجی مینجمنٹ) ( ڈی جی ٹی ایم )  کی زیر صدارت ٹیکنیکل کمیٹی ( ٹی سی) کا اجلاس ہر ماہ منعقد ہوتا ہے اور بااختیار کمیٹی  ( ای سی)  کی میٹنگ،  جس کی صدارت سیکرٹری برائے تحقیق و ترقی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او  کرتے ہیں ، چار ماہ میں ایک بار میٹنگ منعقد کی جاتی ہے تاکہ نوازے گئے پروجیکٹوں کی پیشرفت کی نگرانی کی جا سکے۔ منصوبوں کے نتائج کی نگرانی کے لیے تجرباتی مشقیں اور سرٹیفیکیشن کیے جاتے ہیں۔ ڈی آر ڈی او تمام نئے ڈیپ ٹیک پراجیکٹس اور ان کی پیشرفت کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے سروسز اور ڈی پی ایس یوز کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتا ہے تاکہ ان سے استفادہ کیا جا سکے۔

موجودہ مراکز نتائج پر مبنی تحقیقی منصوبوں کے لیے مستحکم اور پختہ ہونے کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ موجودہ مراکز کو صنعت اور علمی تعاون پر مبنی تحقیق کے دائرے میں لانے کے لیے خاطر خواہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ 2022 میں شروع کیے گئے نئے مراکز اب بھی دفاع پر مبنی عملی نتائج کے لیے تحقیق میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر، نئے ڈی آئی اے – سی او ایز کے قیام کا کوئی فوری منصوبہ نہیں ہے، لیکن باہمی تعاون سے متعلق تحقیق کو وسعت دینے کے لیے، کسی بھی قائم شدہ ڈی آئی اے – سی او ایز کے ذریعے منصوبوں کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔ کسی بھی تعلیمی ادارے کی فیکلٹی ڈی آر ڈی او کے مشترکہ  تحقیق و ترقی سے متعلق دلچسپی کے شعبوں پر نظریاتی نوٹ یا تحقیقی تجویز موجودہ ڈی آئی اے – سی او ایز میں سے کسی کو بھیج سکتی ہے۔

یہ معلومات  دفاعی امور کے وزیر مملکت جناب سنجے سیٹھ نے آج لوک سبھا میں جناب نوین جندل کے تحریری جواب میں دیں۔

*******

ش ح ۔ ش ب۔ م الف

U. No. 3317


(Release ID: 2148457)
Read this release in: English , Hindi