دیہی ترقیات کی وزارت
بیما سکھی یوجنا: سماجی تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک انوکھا ماڈل
دیہی علاقوں میں بیمہ شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ’بیمہ سکھی یوجنا‘ کی پہنچ کو بڑھایا جائے گا
اس ماڈل سے خواتین کو روزگار ملے گا اور گاؤوں کو سماجی تحفظ کا فائدہ حاصل ہوگا
Posted On:
24 JUL 2025 5:39PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی وزارت اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کے درمیان ایک اہم مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں، جس کا مقصد دیہی بھارت میں مالی شمولیت کو فروغ دینا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ اس شراکت داری کے تحت ملک بھر کے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) کی تربیت یافتہ خواتین کو گرام پنچایت کی سطح پر ’بیما سکھی‘ کے طور پر مقرر کیا جائے گا۔

یہ پہل وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’2047 تک سب کے لیے بیمہ‘ کے وژن اور خود کفیل بھارت (آتم نربھر بھارت) کے ہدف سے مطابقت رکھتی ہے۔ ’بیما سکھی‘ اسکیم کا مقصد نہ صرف خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانا ہے بلکہ دیہی برادریوں کو سماجی تحفظ کی اسکیموں کی مؤثر فراہمی کو بھی یقینی بنانا ہے۔
خاص طور پر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ’بیما سکھی‘ انشورنس ایجنٹ کے طور پر کام کریں گے اور لاکھوں گھرانوں کو سستے انشورنس حل فراہم کریں گے۔ اپنے مقامی علم اور سماجی رابطوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، وہ اپنی برادریوں کے اندر بیمہ، ایل آئی سی مصنوعات اور مالی تحفظ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کریں گے۔
اس اسکیم کے اہم فوائد:
-
خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا: ’بیما سکھی‘ انٹرپرینیورشپ کے ذریعےخواتین خود کفیل بنیں گی۔
-
روزگار کی تخلیق اور خواتین افرادی قوت کی شرکت: دیہی افرادی قوت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت۔
-
لچکدار اور جامع انشورنس نیٹ ورک: کمیونٹی پر مبنی، قابل اعتماد اور سستی انشورنس خدمات قابل رسائی بن جائیں گی۔
سماجی تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے کو آپس میں جوڑ کر ’بیما سکھی یوجنا‘ بھارت کے دیہی منظر نامے میں اقتصادی شمولیت کو آگے بڑھانے میں ایک تاریخی پہل کے طور پر ابھر رہی ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے، ریاستی حکومت کی مدد، ہنرمندی کی ترقی کے پروگراموں کے ساتھ تال میل اور فعال کمیونٹی کی شرکت کے ذریعے اس شراکت داری کو ایک قومی تحریک میں توسیع دینے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 3256
(Release ID: 2148022)