خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے صحت، حفظان صحت اور خواتین کی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے

Posted On: 23 JUL 2025 5:05PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے خواتین کی صحت، صفائی اور فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور ملک میں ان کے مقام کو بلند کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ اُجولا یوجنا، جل جیون مشن اور سوچھ بھارت ابھیان جیسی اسکیموں نے خواتین کی مشقت اور وقت کی کمی کو کم کرنے میں مدد دی ہے اور صحت کے نتائج کو بہتر بنایا ہے۔ سوچھ بھارت ابھیان کے تحت ملک میں 11.8 کروڑ سے زائد انفرادی گھریلو بیت الخلا (IHHLs) تعمیر کیے گئے ہیں۔ اسی طرح، جل جیون مشن کے تحت تقریباً 15.6 کروڑ گھروں کو نل کے ذریعے پانی کی فراہمی کامیابی سے کی گئی ہے۔

خواتین کے لیے کفایتی قیمت پر حفظان صحت کے پیڈ اور معیاری ادویات تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے، وزارت کیمیکلز و فرٹیلائزرز کے تحت محکمہ فارماسوٹیکلز ”پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا (پی ایم بی جے پی)“ پر عمل درآمد کر رہا ہے، جو خواتین کی صحت کے تحفظ کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 16,000 سے زائد جن اوشدھی کیندر قائم کیے گئے ہیں، جو کفایتی ادویات کے ساتھ ساتھ ”سُودھا“ نامی آکسو-بایوڈیگریڈیبل سینیٹری نیپکن صرف 1 روپیہ فی پیڈ کے حساب سے فراہم کرتے ہیں۔

حکومت 10 سے 19 سال کی عمر کی نو عمر لڑکیوں میں حیض کی صفائی کے فروغ کے لیے ’ماہواری کی صفائی کے فروغ کی اسکیم‘ نافذ کر رہی ہے۔ یہ اسکیم نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت ریاستی پروگرام امپلیمنٹیشن پلان (پی آئی پی) کے ذریعے ان تجاویز کی بنیاد پر چلائی جاتی ہے جو ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں سے موصول ہوتی ہیں۔ اس اسکیم کا ایک اہم مقصد نو عمر لڑکیوں میں ماہواری سے متعلق صفائی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ اس اسکیم کے تحت، تسلیم شدہ سماجی صحت کارکن (آشا) نو عمر لڑکیوں کو سینیٹری نیپکن کے پیک سبسڈی شدہ نرخوں پر فراہم کرتی ہیں۔ حکومت ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو فیلڈ سطح کے صحت کارکنان کی تربیت اور ماہواری کی صفائی سے متعلق آگاہی (آئی ای سی) سرگرمیوں کے لیے بھی بجٹ فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، پینے کے پانی اور صفائی کے محکمہ نے ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کے تحت دیہی علاقوں میں ماہواری کی صفائی سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے نیشنل گائیڈ لائنز برائے منسٹرول ہائجین مینجمنٹ (ایم ایچ ایم) تیار کی ہیں جو حفظان صحت اور صفائی سے متعلق رویوں میں تبدیلی کی مداخلت کا حصہ ہیں۔

اس کے علاوہ وزارت خزانہ (ایم او ایف)، محکمہ اخراجات (ڈی او ای) نے خصوصی امداد برائے سرمایہ جاتی سرمایہ کاری (ایس اے ایس ای آئی) اسکیم کے تحت 28 ریاستوں کو ورکنگ ویمن ہاسٹل کی تعمیر کے لیے 5,000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ محکمہ اخراجات نے 28 ریاستوں میں کل 4,826.31 کروڑ روپے کی منظور شدہ لاگت سے 52,991 بستروں کی گنجائش والے 254 ورکنگ ویمن ہاسٹل کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ اس میں سے پہلی قسط کے طور پر 3,147.66 کروڑ روپے کی رقم ریاستوں کو مالی سال 2024-25 کے دوران جاری کی جا چکی ہے۔ یہ اقدامات ملک بھر میں خواتین کے تحفظ، وقار اور مواقع کو یقینی بنانے کے وسیع تر مقصد سے ہم آہنگ ہیں اور ’خواتین کی قیادت میں ترقی‘ کے نظریے کو حقیقت میں بدلنے کی جانب ایک بڑا قدم ہیں۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر نے فراہم کیں۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

23-07-2025

 U: 3165

 


(Release ID: 2147633)
Read this release in: English , Hindi