مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
دھرُو پالیسی
اس اقدام کا مقصد ہندوستان میں پتوں کی ساخت اور انتظام کے طریقے کو بہتر بنانا ہے
ڈیجیٹل ایڈریس صارفین کو ڈی جی آئی پی آئی کے ساتھ وضاحتی معلومات کو ملا کر ذاتی نوعیت کے پتے کے لیبلز تیار کرنے کے قابل بناتی ہے
Posted On:
23 JUL 2025 5:19PM by PIB Delhi
اس اقدام کا مقصد ہندوستان میں پتوں کی ساخت اور انتظام کے طریقے کو بہتر بنانا ہے۔ یہ تقریباً 4 میٹر ضرب 4 میٹر کے جیو کوڈڈ گرڈ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے مقامات کو منفرد کوڈز تفویض کرکے کام کرتا ہے، جسے ڈی جی آئی پی آئی کہا جاتا ہے۔ یہ مقام کی درستگی کو نمایاں طور پر بہتر بناتا ہے اور مقامات کی درست شناخت کو ممکن بناتا ہے۔
اس کے علاوہ، 'ڈیجیٹل ایڈریس' صارفین کو ڈی جی آئی پی آئی کے ساتھ وضاحتی معلومات جیسے کہ گھر کے نمبر، گلیوں کے نام وغیرہ کو ملا کر ذاتی نوعیت کے ایڈریس لیبلز تیار کرنے کے قابل بناتی ہے۔ یہ طریقہ پتوں کے استعمال کو آسان بناتا ہے، درستگی کو بڑھاتا ہے، اور آسان اشتراک کو سہولت دیتا ہے، اور بالآخر ایک مضبوط ڈیجیٹل پتوں کے انتظام کا سسٹم قائم کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔
ایک وفاقی اور قابلِ استعمال ڈیزائن کے ساتھ تصور کیا گیا یہ اقدام ہر مقام کو ڈیجیٹل طور پر پتے کے قابل بناتا ہے، جس سے پوسٹل، ٹیلی کام، اور براڈ بینڈ جیسے شعبوں میں خدمات کی فراہمی اور منصوبہ بندی کو مضبوط کیا جاتا ہے—خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں۔
یہ اقدام مکمل طور پر ہندوستان میں تیار کردہ ارضی کوڈ والے پتوں کے سسٹم کے ذریعے ملکی ٹیکنالوجی کو فروغ دیتا ہے۔ ایک عوام تک رسائی والے تکنیکی حل کے طور پر، یہ پتوں پر مبنی حل میں ملکی جدت کو فروغ دیتا ہے اور آتم نربھر بھارت کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
شناخت شدہ نتائج میں ڈیجیٹل شمولیت میں اضافہ، وسائل کی منصوبہ بندی میں بہتری، ترسیل کے اخراجات میں کمی، اور پوسٹل، ٹیلی کام، اور براڈ بینڈ جیسے شعبوں میں زیادہ جوابدہ عوامی خدمات شامل ہیں—خاص طور پر پسماندہ علاقوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے۔
متعلقہ فریقین کے مشورے کے لیے ایک مسودہ پالیسی دستاویز گردش کی گئی ہے۔ یہ پروجیکٹ خیال کے ثبوت(پی او سی ) مرحلے پر ہے۔
یہ معلومات ریاستی وزیر برائے مواصلات اور دیہی ترقی ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 3157 )
(Release ID: 2147575)