مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاک خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن


پورے ہندوستان میں پاسپورٹ خدمات کی رسائی اور پہنچ  کو بڑھانے کے لیے 450 پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندر (پی او پی ایس کے) قائم کیے گئے ہیں

پارسل نیٹ ورک کو 188 پارسل ہبس کے قیام کے ساتھ نمایاں طور پر مضبوط کیا گیا ہے تاکہ آپریشنل کارکردگی اور مستقل مزاجی کو یقینی بنایا جا سکے

Posted On: 23 JUL 2025 5:24PM by PIB Delhi

ملک میں ڈاک کے نظام کو ہموار کرنے اور ڈاک خدمات میں بہتری کے لیے محکمہ کی طرف سے اٹھائے گئے/اٹھائے جانے والے اقدامات درج ذیل ہیں:

(i)   پوسٹ آفس ایکٹ ، 2023 ، جو 18 جون 2024 کو نافذ ہوا ، نے 1898 کے پوسٹ آفس ایکٹ کی جگہ لے لی ، جس نے ڈیجیٹل گورننس اور خدمات کی فراہمی کی تبدیلی پر مرکوز ایک آسان اور ٹکنالوجی- نیوٹرل  فریم ورک قائم کیا ۔

(ii) محکمہ نے ہب اینڈ اسپوک ماڈل کو اپناتے ہوئے میل نیٹ ورک آپٹیمائزیشن پروجیکٹ (ایم این او پی) متعارف کرایا ، اور چھانٹنے  اور میل پروسیسنگ کی سہولیات کو جدید بنایا ۔

(iii) اسپیڈ پوسٹ ، رجسٹرڈ پوسٹ اور پارسل کے لیے ریئل ٹائم ٹریکنگ موبائل پر مبنی ڈیلیوری ایپ اور ایس ایم ایس نوٹیفکیشن سسٹم کے ذریعے متعارف کرائی گئی ہے تاکہ صارفین کو بکنگ اور ڈیلیوری کی صورتحال سے آگاہ رکھا جا سکے ۔

(iv) شفافیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے لیٹر باکسز کی الیکٹرانک کلیئرنس اور محکمہ جاتی گاڑیوں کی ریئل ٹائم جی پی ایس ٹریکنگ کو نافذ کیا گیا ہے۔

(v) آن لائن بکنگ کی سہولت متعارف کرائی گئی ہے جس سے گاہک اپنے گھر سے آرام سے آن لائن اشیاء کی بکنگ کر سکتے ہیں ۔

پارسل نیٹ ورک کو 188 پارسل ہبس (79 لیول-1 اور 109 لیول-2) کے قیام کے ساتھ نمایاں طور پر مضبوط کیا گیا ہے تاکہ آپریشنل کارکردگی اور مستقل مزاجی کو یقینی بنایا جا سکے ۔  مزید برآں ، 234 نوڈل ڈیلیوری سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جو 1600 سے زیادہ پن کوڈز کا احاطہ کرتے ہیں ، جو روزانہ ڈیلیور کیے جانے والے کل پارسل کا 30 فیصد ہینڈل کرتے ہیں ۔

(vii) ایک پارسل پیکیجنگ پالیسی1408پارسل پیکیجنگ یونٹس کے ساتھ نافذ کی گئی ہے جو ٹرانزٹ میں ہونے والے نقصان کو روکنے کے لیے محفوظ اور معیاری پیکیجنگ فراہم کرتی ہے ۔

(viii) پورے ہندوستان میں پاسپورٹ خدمات کی رسائی اور رپہنچ  کو بڑھانے کے لیے 450 پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندر (پی او پی ایس کے) قائم کیے گئے ہیں ۔

(ix) آدھار خدمات ملک بھر میں 13,352 سے زیادہ ڈاک خانوں میں چل رہی ہیں ، جو اندراج ، بائیو میٹرک اپ ڈیٹ اور آبادیاتی اصلاح کی سہولیات فراہم کرتی ہیں ۔

 

دیہی علاقوں میں ڈاک خدمات کو قابل رسائی اور قابل اعتماد بنانے کے لیے محکمہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:

(i) دیہی رسائی کو بہتر بنانے کے لئے ، محکمہ ڈاک نے 2018 میں انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک (آئی پی پی بی) کا آغاز کیا ، جس سے 1.64 لاکھ سے زیادہ برانچ پوسٹ آفس ڈیجیٹل بینکنگ خدمات فراہم کرنے کے قابل ہوئے ۔

(ii) تقریبا 1.90 لاکھ پوسٹ مین اور گرامین ڈاک سیوکوں (جی ڈی ایس) کو اسمارٹ فون اور بائیو میٹرک آلات سے لیس کیا گیا ہے تاکہ دروازے پر مالیاتی خدمات فراہم کی جا سکیں ، روایتی بینک برانچوں پر انحصار کو کم کیا جا سکے اور آخری میل تک رابطے کو بڑھایا جا سکے ۔

(iii) شفافیت اور ساکھ کو بڑھانے کے لیے موبائل ایپ کے ذریعے جوابدہ میل کی ریئل ٹائم ڈیلیوری اپ ڈیٹ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔

(iv) ای-منی آرڈر اور ای-پوسٹل آرڈر جیسی ڈیجیٹل مصنوعات عوام کے لیے دستیاب ہیں اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے موبائل/کمپیوٹر کے ذریعے ان تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔

(v) کارروائیوں کو مزید ہموار کرنے اور دیہی خدمات کی فراہمی کو فروغ دینے کے لیے ، محکمہ اسکولوں اور پنچایت گھروں میں آدھار کیمپوں کا انعقاد کرتا ہے ، جس سے  گھر پر اندراج اور تازہ ترین معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں ۔

  (vi)      پی او پی ایس کے اور آدھار خدمات کے علاوہ ، انڈیا پوسٹ نے دروازے پر مالیاتی تصدیق کی خدمات فراہم کرنے کے لیے متعدد شراکت داریاں کی ہیں ۔  اس نے اے ایم ایف آئی کے ممبر میوچل فنڈز (جیسے ایس بی آئی میوچل فنڈ اور نپون انڈیا میوچل فنڈ) کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں جو پوسٹل عملے کو 1.64 لاکھ سے زیادہ دفاتر سے کے وائی سی دستاویزات کے قابل بناتے ہیں ۔

ڈیجیٹل نظام نے ملک میں ڈاک خدمات کو متاثر کیا ہے ۔  انفارمیشن ٹیکنالوجی پروجیکٹ 1.0 کے تحت محکمہ ڈاک (ڈی او پی) نے میل ، اکاؤنٹنگ اور انسانی وسائل کی سرگرمیوں کے لیے کور سسٹم انٹیگریٹر (سی ایس آئی) ، کور بینکنگ سولیوشن (سی بی ایس) اور کور انشورنس سولیوشن (سی آئی ایس) متعارف کرانے کے ساتھ ڈاک خانوں کو کمپیوٹرائز اور ڈیجیٹائز کیا ہے  اس کے علاوہ ، دیہی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ، اسمارٹ ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز ، یعنی درپن (ڈیجیٹل ایڈوانسمنٹ آف رورل پوسٹ آفس فار اے نیو انڈیا) ڈیوائسز بھی تمام برانچ پوسٹ آفسوں کو فراہم کی گئیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پوسٹل خدمات ڈیجیٹل طور پر گھروں تک پہنچائی جائیں ۔

مزید برآں ، آئی ٹی 1.0 کے فوائد کو جاری رکھنے اور ان کا فائدہ اٹھانے کے لیے ، ڈی او پی کے آئی ٹی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2.0 (آئی ٹی 2.0) کو حکومت کی طرف سے منظوری دی گئی ہے جو ایپلی کیشنز ، انٹیلیجنٹ پلیٹ فارمز اور باہم مربوط ماحولیاتی نظام کو یکجا کرتا ہے تاکہ متعدد ڈیلیوری چینلز کے ذریعے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو پوسٹل اور مالیاتی خدمات کا ایک جامع مربوط سنگل ونڈو ویو فراہم کیا جا سکے ۔

یہ معلومات مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر پیماسانی چندر شیکھر نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ۔

 

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 3144


(Release ID: 2147535)
Read this release in: English , Hindi