ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ میں سوال: دانشورانہ املاک کے حقوق 

Posted On: 23 JUL 2025 3:38PM by PIB Delhi

 پیٹنٹ ایکٹ، 1970 کی دفعہ 4 کے مطابق، جس میں کہا گیا ہے کہ: "جوہری توانائی سے متعلق کسی ایجاد کے لیے کوئی پیٹنٹ جاری نہیں کیا جائے گا جو ایٹمک انرجی ایکٹ، 1962 (33 کا 1962) کی دفعہ 20 کے ذیلی سیکشن (1) کے تحت آتی ہو"، اس لیے جوہری توانائی سے متعلق محکمے کے ذریعے تیار کردہ دانشورانہ املاک کو ہندوستان میں پیٹنٹ نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، محکمہ ہندوستان کے جوہری توانائی پروگرام کے لیے تیار کردہ تحقیق و ترقی (آر اینڈڈی) اور اسپن آف ٹیکنالوجیز کے ذریعے کافی تعداد میں پیٹنٹ حقوق حاصل کرتا ہے۔ یہ پیٹنٹس مختلف شعبوں میں جوہری توانائی کے علاوہ اس کے ذریعے تیار کاردہ اشیاء، عمل اور ٹیکنالوجیز کے استعمال سے متعلق ہیں۔

ڈی اے ای نے 1985 سے ہندوستان میں 235 پیٹنٹ حقوق حاصل کیے ہیں۔ (تفصیلات ضمیمہ-1 )کے طور پر منسلک ہیں  ڈی اے ای نے 2001 سے ہندوستان کے باہر 143 پیٹنٹ حقوق حاصل کیے ہیں (تفصیلات ضمیمہ-2 )کے طور پر منسلک ہیں

پیٹنٹ شدہ ٹیکنالوجیز کو تجارتی بنانے کے حوالے سے کئی اہم کامیابیاں ہیں۔

اہم کامیابیوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(i) الیکٹرانک ووٹنگ مشین – انڈین پیٹنٹ نمبر 199087۔

(ii) کوئلے کے دہن کے دوران پیدا ہونے والی گیس کے اخراج کے علاج کا ایک طریقہ جو کوئلے کے دہن پلانٹ میں معلق ذرات کو کم کرنے کے لیے ہے – انڈین پیٹنٹ نمبر 194122۔

(iii) میگنیٹائز ایبل سیلولوز پارٹیکل کی تیاری کے لیے ایک بہتر عمل – انڈین پیٹنٹ نمبر 193445۔

(iv) نینو ٹیوب شامل بیلسٹک ریزسٹنٹ آرمر پینلز اور اس کے پروڈکٹس – انڈین پیٹنٹ نمبر 528921 (بھابھا کویچ)۔

(v) آلودہ پانی صاف کرنے کے لیے ہائبرڈ گرینولر ایس بی آر (جی ایس ٹی) – انڈین پیٹنٹ نمبر 381341۔

(vi) کچرے کے انتظام اور تھرمل پروسیسنگ ایپلی کیشنز کے لیے بڑے پلازما آرک پلوم پیدا کرنے کا ایک آلہ – انڈین پیٹنٹ نمبر 432380۔

(vii) گریفائٹ پلازما ٹارچ کا استعمال کرتے ہوئے کچرے کے انتظام کے لیے پلازما پائرولیسس سسٹم اور عمل – انڈین پیٹنٹ نمبر 272122۔

(viii) نئے اینڈوجینس گیس سورس کے ساتھ پلازما ٹارچ کا استعمال کرتے ہوئے نامیاتی کچرے کے محفوظ طریقے سے نمٹانے کے لیے پلازما پائرولیسس سسٹم – انڈین پیٹنٹ نمبر 281527۔

(ix) ریفریجریٹڈ سامان لے جانے کے لیے مائع نائٹروجن پر مبنی پورٹیبل ریفریجریشن سسٹم – انڈین پیٹنٹ نمبر 502550 (شیوائے)۔

(x) الٹرا فلٹریشن میمبرین واٹر پیوریفیکیشن ڈیوائس – انڈین پیٹنٹ نمبر 195961۔

(xi) کوڑھ یعنی لیپروسی ویکسین کی تیاری کا عمل – انڈین پیٹنٹ نمبر 153031۔

(xii) آسٹنیٹک سٹینلیس سٹیل کی ٹنگسٹن انرٹ گیس (ٹی آئی جی) ویلڈنگ کے لیے دخول بڑھانے والی فلکس فارمولیشن اور اس کا اطلاق – انڈین پیٹنٹ نمبر 266346

 یہ معلومات آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر مملکت ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ، ایٹمی توانائی کے محکمے اور خلائی محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فراہم کیں ۔

***********

 

ش ح ۔    م د  ۔  م  ص

 (U :   3155   )


(Release ID: 2147534)
Read this release in: English , Hindi