کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان میں  پانچ برسوں میں آئی پی فائلنگ میں کلیدی پالیسی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کی وجہ سے 44 فیصد اضافہ  ہوا


جغرافیائی اشارے 380فیصد نمو کا تخمینہ ظاہر کرتے ہیں : حکومت نے دیسی مصنوعات کے تحفظ کو  مستحکم کرتی ہے

 اسٹارٹ اپ، ایم ایس ایم ای، اور تعلیمی ادارے بڑی آئی پی فیس رعایتوں اور تیز رفتار خدمات سے فائدہ اٹھاتے ہیں

95فیصد آئی پی فائلنگ اب آن لائن ہیں کیونکہ وزارت نے آئی پی ایکو سسٹم کو جدید اور ڈیجیٹائز کیا ہے

25لاکھ سے زیادہ طلباء تک این آئی پی اے ایم  کی رسائی، وزارت  نےتمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آئی پی بیداری کو فروغ دیا

Posted On: 22 JUL 2025 6:00PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی وزارت کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ ہندوستانی شہریوں کی طرف سے پچھلے پانچ سالوں میں ہندوستان میں داخل کی گئی IP درخواستوں کی کل تعداد کی تفصیلات ذیل کے جدول میں فراہم کی گئی ہیں:-

IP/ FY

Patents

Designs

Trade Marks

Copyright

GI

SICLD

2020-21

24,326

10,594

4,18,594

23,957

57

5

2021-22

29,508

19,245

4,34,084

30,748

116

2

2022-23

43,301

18,170

4,53,325

29,439

210

8

2023-24

51,574

26,536

4,63,108

36,710

134

2

2024-25

68,176

38,804

5,38,665

44,066

274

6

 

پچھلے پانچ  برسوں میں آئی پی فائلنگ میں 44فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 2021-2020 میں 4,77,533 سے بڑھ کر 2025-2024 میں 6,89,991 ہو گیا ہے۔ سب سے زیادہ نمو جغرافیائی اشارے (جی آئی) میں 380فیصد اضافے کے ساتھ دیکھی گئی، اس کے بعد ڈیزائنز (266فیصد)، پیٹنٹ (180فیصد)، کاپی رائٹ (83فیصد)، ٹریڈ مارکس (28فیصد) اور سیمی کنڈکٹر سے مربوط سرکٹس لے آؤٹ ڈیزائنز (ایس آئی سی ایل ڈی) میں 20فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

حکومت نے دانشورانہ املاک (آئی پی) کی سرگرمیوں کو بڑھانے اور اختراع کو فروغ دینے اور ہندوستان میں آئی پی فائلنگ کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اہم اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

آئی پی کے قوانین اور قواعد میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ آئی پی ایپلی کیشنز کے عمل  کو ہموار اور آسان بنایا جا سکے، بے قاعدگیوں اور رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکے، آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کو بڑھایا جا سکے۔

پیٹنٹس

  • ٹائم لائنز کو طے اور ہموار کیا گیا ہے۔
  • پیٹنٹ ایجنٹوں کی طرف سے دستاویزات کو الیکٹرانک طریقے سے جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
  • درخواست اور دستاویزات کی آن لائن فائلنگ کے لیے 10فیصد کم فیس
  • ترجیحی دستاویزات اور فارم 27 (پیٹنٹ کے کام سے متعلق بیان) داخل کرنے کے تقاضوں کو آسان بنا دیا گیا ہے۔
  • پیٹنٹ کے امتحان کے عمل کو تیز کرنے کے لیے امتحان کے لیے درخواست جمع کرانے کا وقت 48 ماہ سے کم کر کے 31 ماہ کر دیا گیا ہے۔
  • درخواست دہندگان پر انتظامی بوجھ اور تعمیل کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے ‘پیٹنٹ کے ورکنگ سٹیٹمنٹس’ فائل کرنے کی فریکوئنسی کو سال میں ایک بار سے کم کر کے ہر تین سال میں ایک بار کر دیا گیا ہے۔
  • غیر ملکی فائلنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تقاضوں اور ٹائم لائنز کو ہموار کیا گیا ہے تاکہ پیٹنٹ کی درخواست کے عمل کو آسان بنایا جا سکے، پروسیسنگ کی ضروریات اور اخراجات کو مزید کم کیا جا سکے۔
  • قبل از گرانٹ نمائندگیوں کو دائر کرنے اور حل کرنے کے طریقہ کار میں غیر سنجیدہ اپوزیشن فائلنگ کو روکنے اور حقیقی گذارشات کو فروغ دینے کے لیے ترمیم کی گئی ہے۔ ترمیم شدہ پری گرانٹ اپوزیشن کے طریقہ کار میں اب اپوزیشن کو آگے بڑھنے کے لیے پہلی نظر میں کیس کی ضرورت  ہوتی ہے۔ قبل از گرانٹ کی مخالفت (زبانیں) والی درخواستوں تک تیز جانچ کے انتظامات کو بڑھایا  گیا  ہے تاکہ قبل از گرانٹ کی کارروائیوں سے ہونے والی تاخیر کی تلافی کی جاسکے اور اس طرح کے معاملات کے تیز تر حل کو یقینی بنایا جاسکے۔
  • درخواست گزاروں کے لیے رعایتی مدت کے فوائد کے دعوے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ایک نیا فارم شامل کر کے گریس پیریڈ کے فوائد کا دعویٰ کرنے کے انتظامات کو ہموار کیا گیا ہے۔
  • پیٹنٹ شدہ ایجادات میں موجدوں کی کوششوں کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے ہندوستان میں پیٹنٹنگ ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ‘سرٹیفکیٹ آف انوینٹرشپ’ متعارف کرایا گیا ہے۔
  • پیٹنٹ کی تجدید  کاری کے لیےاگر کم از کم چار سال کی فیس الیکٹرانک موڈ کے ذریعے پیشگی ادا کی جائے توسرکاری فیس میں 10فیصد کی کمی دستیاب ہے ۔

 ٹریڈ، مارکس

  • ٹریڈ مارک کی درخواستوں کی پروسیسنگ کو آسان اور ہموار کیا گیا ہے۔
  • 74 فارمز کو 8 کنسولیڈیٹڈ فارموں سے تبدیل کیا گیا ہے۔
  • معروف  ٹریڈ مارک  کے تعین کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔
  • ساؤنڈ مارکس کے لیے درخواستیں داخل کرنے کے لیے ایکسپریس کا انتظام کیا گیا ہے۔
  • ٹریڈ مارکس کے رجسٹرڈ صارف کے طور پر رجسٹریشن سے متعلق طریقہ کار کو آسان بنایا گیا ہے۔

ڈیزائنز

  • ڈیزائن ایپلی کیشنز کی پروسیسنگ کو ہموار کیا گیا ہے۔
  • لوکارنو معاہدے کے تحت بین الاقوامی درجہ بندی کو اپنایا گیا ہے۔

کاپی رائٹ

  • سافٹ ویئر کی رجسٹریشن کے لیے تعمیل کی ضروریات کو کم کر دیا گیا ہے۔
  • کاپی رائٹ سوسائٹیز کے کام کو مزید جوابدہ اور شفاف بنایا گیا ہے۔

جغرافیائی اشارے

  • مجاز صارف کی رجسٹریشن کا طریقہ کار آسان کر دیا گیا ہے۔
  • اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای اور تعلیمی اداروں کو فیس میں نمایاں رعایتیں دی گئی ہیں۔
  • اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای اور تعلیمی اداروں کے لیے پیٹنٹ میں 80فیصد فیس کی کمی؛
  • ا سٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای کے لیے ڈیزائن میں 75فیصد فیس میں کمی؛
  • اسٹارٹ اپ اور ایم ایس ایم ای کے لیے ٹریڈ مارکس فائل کرنے کے لیے فیس میں 50فیصد کمی

تیز رفتار امتحان کے انتظامات متعارف کرائے گئے ہیں۔

پیٹنٹ کے قوانین، 2003 کے قاعدہ 24(سی) کے تحت اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای ، خواتین درخواست دہندگان، اور سرکاری اداروں/محکموں/ پی ایس یو، درخواست دہندگان جو ہندوستان کو بین الاقوامی درخواستوں کے لیے ایک اتھارٹی کا انتخاب کرتے ہیں، کے لیے پیٹنٹ درخواست کی تیز رفتار جانچ کا انتظام متعارف کرایا گیا ہے (جیسا کہ ترمیم شدہ)۔

ٹریڈ مارک کی درخواستوں کے تیز رفتار امتحان کی فراہمی درخواست دہندگان کے تمام زمروں پر لاگو ہے

‘سرٹیفکیٹ آف انوینٹرشپ’ پیٹنٹ میں متعارف کرایا گیا ہے تاکہ پیٹنٹ شدہ ایجادات میں موجدوں کی شراکت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جا سکے اور اختراع کی ترغیب دی جا سکے۔

آئی پی دفاتر کی جدید کاری

درخواست دہندگان کے ساتھ ساتھ ایگزامینرز اور رجسٹرار/کنٹرولرز کے لیے  نظام کو  مزید جامع،  وقت کی حد میں ، شفاف اور استعمال میں آسان بنانے کے لیے آئی پی آفسز کو ڈیجیٹائز اور آن لائن کیا گیا ہے۔ پیٹنٹ، ڈیزائن، اور ٹریڈ مارک کی درخواستوں اور دستاویزات کی آن لائن فائلنگ اور جمع کرانے کے لیے جامع ای فائلنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ درخواست دہندگان کو اب اپنی درخواستوں کو بھرنے اور پروسیسنگ کے لیے آئی پی آفس جانے کی ضرورت نہیں ہے، پیٹنٹ اور ٹریڈ مارک کی 95فیصد سے زیادہ درخواستیں اب آن لائن دائر کی گئی ہیں۔

  • آن لائن فائلنگ اور پروسیسنگ سسٹم کی عمومی خصوصیات:
  • x 724 رسائی
  • آئی پی ایپلی کیشنز فائل کرنے کے لیے محفوظ اور صارف دوست انٹرفیس
  • ای-سائن اور ڈیجیٹل دستخطی سرٹیفکیٹ(ڈی ایس سی)  دونوں اختیارات کی دستیابی
  • ایپلی کیشنز کی ریئل ٹائم اسٹیٹس ٹریکنگ
  • تمام اہم مواصلات خود کار طریقے سے تیار کردہ ای میلز کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔
  • پیٹنٹ کی گرانٹ کے سرٹیفکیٹ آن لائن فراہم کیے جاتے ہیں اور آن لائن ڈاؤن لوڈ بھی کیے جا سکتے ہیں۔
  • درخواست دہندگان ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت میں شرکت کر سکتے ہیں، اس طرح ان کی درخواستوں کو سنبھالنے والے افسران کے سامنے موجود ہونے سے گریز کیا جا سکتا ہے۔
  • دفتر میں درخواستوں کی جانچ بھی ای پروسیسنگ سسٹم کے ذریعے کی جاتی ہے۔
  • ایس ایم ایس الرٹ کی سہولت

آئی پی آفس کی ویب سائٹ کو مواد کو بہتر بنانے اور رسائی میں آسانی اور اسے مزید انٹرایکٹو، معلوماتی اور نیویگیٹ کرنے میں آسان بنانے کے لیے دوبارہ از سر نو وضع  کیا گیا ہے۔ آئی پی درخواستوں کی فائلنگ اور پروسیسنگ کے سلسلے میں حقیقی وقت  کی بنیاد پر آئی پی ڈیٹا ویب سائٹ پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ ویب سائٹ  فریقین  کو آئی پی کو  معلومات  کی بلا روکاوٹ  ترسیل سے پاک بنانے  کے لیے لاگ ان فری سرچ کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

آئی پی ڈیش بورڈ تک رسائی اور خصوصیات

ایک عوامی طور پر قابل رسائی آئی پی ڈیش بورڈ متعارف کرایا گیا ہے تاکہ انٹلیکچوئل پراپرٹی ایپلی کیشنز کی مختلف کیٹیگریز بشمول پیٹنٹس، ڈیزائنز، ٹریڈ مارکس، کاپی رائٹس اور جغرافیائی اشارے پر حقیقی وقت میں جامع ڈیٹا فراہم کیا جا سکے۔ ڈیش بورڈ تک سرکاری ویب سائٹ ipindia.gov.in/dashboard کے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ صارف کی سہولت کے لیے ڈیش بورڈ تک فوری رسائی کا لنک ویب سائٹ کے ہوم پیج پر بھی دستیاب ہے۔

 مصنوعی ذہانت(اے آئی) سے چلنے والی ٹریڈ مارک سرچ ٹیکنالوجی: آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اور مشین لرننگ(ایم ایل) پر مبنی ٹریڈ مارک سرچ ٹیکنالوجی کو زیادہ موثر اور درست جانچ اور ٹریڈ مارک ایپلی کیشنز کو تیزی سے نمٹانے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔

آئی پی سارتھی چیٹ بوٹ: ایک ڈیجیٹل اسسٹنٹ کو آئی پی رجسٹریشن کے عمل  کو انجام دینے کے لئے  صارفین کو فوری مدد اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہندوستانی چھوٹے کاروبار چیٹ بوٹ پر سوالات کے جوابات پوچھ کر آئی پی آر کے حوالے سے فوری مدد حاصل کر سکتے ہیں۔

‘‘ ڈبلیو آئی پی او آئی پی تشخیص - ہندوستانی موافقت ’’، ایک خود تشخیصی ٹول، چھوٹے کاروباروں کو ان کے دانشورانہ املاک(آئی پی) اثاثوں کا خود جائزہ لینے کے قابل بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو ہندوستانی  آئی پی قوانین اور طریقہ کار کے مطابق رہنمائی فراہم کرتا ہے اور مقامی مثالوں سے بھرپور ہے۔ ھدف بنائے گئے سوالات کے جوابات دے کر، ہندوستانی چھوٹے کاروبار اپنی مرضی کے مطابق رپورٹس تیار کر سکتے ہیں جو اس بات کی بصیرت پیش کرتے ہیں کہ ہندوستان کا آئی پی سسٹم ان کے اسٹریٹجک کاروباری مقاصد کو کس طرح سپورٹ کر سکتا ہے۔ وسیع تر کوریج کے لیے، ٹول کو متعدد زبانوں، انگریزی، بنگالی، ہندی، تامل اور اردو میں دستیاب کرایا گیا ہے۔

 قومی دانشورانہ امداد  بیداری میشن (این آئی پی اے ایم)- پیٹنٹ، ڈیزائنز اور ٹریڈ مارکس کے کنٹرولر جنرل کا دفتر(سی جی پی ڈی ٹی ایم) تعلیمی اداروں میں آئی پی  بیداری کے پروگرام منعقد کرنے کے لیے نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی آگاہی مشن (این آئی پی اے ایم) کو نافذ کرتا ہے۔ 2021 میں شروع کیے گئے، اس مشن کا مقصد 10 لاکھ طلباء کو آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر تعلیم دینا تھا، جو کہ ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کا جشن مناتے ہیں۔ اب تک، تمام 28 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقریباً 9500 آئی پی بیداری پروگرام منعقد کیے گئے ہیں، جو 25 لاکھ سے زیادہ طلباء اور فیکلٹی تک پہنچ چکے ہیں۔

 قومی دانشورانہ املاک (آئی پی) ایوارڈز ہر سال انفرادی، اداروں، تنظیموں اور کاروباری اداروں پر مشتمل سرفہرست کامیابی حاصل کرنے والوں کو ان کی آئی پی تخلیقات اور کمرشلائزیشن کے لیے تسلیم کرنے اور انعام دینے کے لیے دیا جاتا ہے تاکہ ملک میں تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

آئی پی آر انٹرن شپ پروگرام

قومی آئی پی آر پالیسی میں بیان کردہ مقاصد کی تکمیل میں اپنا حصہ ڈالنے کے مقصد کے ساتھ، پیٹنٹ، ڈیزائنز اور تجارتی نشانات کے کنٹرولر جنرل (سی جی پی ڈی ٹی ایم) کے دفتر نے حال ہی میں طلباء، ریسرچ اسکالرز اور پیشہ ور افراد کے لیے چار ہفتے کا آئی پی آر انٹرنشپ پروگرام شروع کیا ہے۔

 ایس آئی پی پی سکیم: ایس آئی پی پی سکیم: اسٹارٹ اپ انٹلیکچوئل پراپرٹی پروٹیکشن (ایس آئی پی پی) سکیم 2016 میں شروع کی گئی تھی تاکہ سٹارٹ اپس کو پیٹنٹ، ٹریڈ مارک اور ڈیزائن ایپلی کیشنز کی فائلنگ اور پروسیسنگ کے لیے خصوصی سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت، پیٹنٹ، ڈیزائن اور ٹریڈ مارکس کے کنٹرولر جنرل کا دفتر(سی جی پی ڈی ٹی ایم)  سہولت کاروں کو قابل ادائیگی پیشہ ورانہ فیس برداشت کرتا ہے۔ ٹی آئی ایس سی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی تعلیمی اداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اس کا دائرہ کار بھی بڑھایا گیا۔ مزید برآں، یہ اب ہندوستان میں دائر بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کی فائلنگ کا احاطہ کرتا ہے۔

افرادی قوت میں اضافہ

 متعلقہ فریقین کو بروقت اور معیاری خدمات کو یقینی بنانے کے لیے آئی پی آفس میں افرادی قوت میں کئی بار اضافہ کیا گیا ہے۔

پیٹنٹ آفس کی منظور شدہ  قوت  میں 233 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 2014 میں 431 سے بڑھ کر 2024 میں 1,433 ہو گیا ہے۔ اسی طرح، کام کرنے والی افرادی قوت میں 196 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 2014 میں 281 سے بڑھ کر 2024 میں 833 ہو گیا ہے۔

اسی طرح، 2025 میں ٹریڈ مارکس، جی آئی، اور کاپی رائٹ میں 200 اضافی پوسٹوں کی منظوری دی گئی ہے، جس سے منظور شدہ تعداد میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شکایات کے ازالے کا مستحکم طریقہ کار: آئی پی آفس کے پاس ایک مضبوط ازالے کا طریقہ کار ہے جسے شکایات اور خدشات کے فوری، منصفانہ اور شفاف حل کو یقینی بنانے کے لیے مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ ڈیلی اوپن ہاؤس کانفرنس کا آغاز متعلقہ فریقین کے سینئر افسران کے ساتھ براہ راست روزانہ رابطے کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ ان کے مسائل کا بروقت حل فراہم کیا جا سکے اور اوپن ہاؤس آئی ٹی ہیلپ ڈیسک کو ایک سنگل ونڈو پلیٹ فارم کے طور پر بنایا گیا ہے تاکہ دانشورانہ املاک  کے تمام اہم شعبوں میں سوالات اور شکایات کو تیزی سے حل کیا جا سکے۔

2004 سے 2025 تک، ہندوستان میں جغرافیائی اشارے (جی آئی) درخواستوں کے اندراج میں بتدریج اضافہ ہوا، جس میں گھریلو درخواستوں کی اکثریت تھی۔ ابتدائی سالوں میں رجسٹریشن کا کم رجحان ظاہر ہوا، جس کے بعد 2010 اور 2019 کے درمیان مسلسل ترقی اور استحکام، سالانہ اوسطاً 20-30 درخواستیں تھیں۔ کووڈ-19 وباء کے تناظر میں  2021-2020 کے دوران  جی آئی رجسٹریشنز میں زبردست کمی آئی ۔ تاہم، اس کے بعد 2022 کے بعد سے درخواستوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جس سے 2024-2023 میں 160 درخواستیں ایک سال میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔

یہ مجموعی رجحان جی آئی رجسٹریشن کے ذریعے مقامی مصنوعات کے تحفظ پر بڑھتی ہوئی بیداری اور تیز رفتاری کی عکاسی کرتا ہے۔ جی آئی تحفظات کے ساتھ بڑھتی ہوئی گھریلو مصروفیت ممکنہ طور پر حکومتی اقدامات اور جی آئی کی اقتصادی اور ثقافتی قدر کو زیادہ تسلیم کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔

تاریخ کے مطابق رجسٹرڈ کل جغرافیائی اشارے: 697

آج تک جاری کردہ جی آئی ٹیگز کی ریاست وار تعداد: ضمیمہ کے طور پر منسلک فہرست۔

ابھیشیک دیال/ابھیجیت نارائنن/شبیر آزاد

ضمیمہ

لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 293کے جواب کے حصہ (ڈی) کا حوالہ دیا گیا ضمیمہ۔ 22 جولائی 2025 کو جواب کے لیے

تاریخ کے مطابق سال وار رجسٹرڈ جی آئی  درخواستیں۔

 

مالی سال

بھارتیہ درخواستیں

 غیرملکی درخواستیں

درخواستوں کی تعداد

2004 – 2005

03

00

03

2005 – 2006

24

00

24

2006 – 2007

03

00

03

2007 – 2008

31

00

31

2008 – 2009

45

00

45

2009 – 2010

13

01

14

2010 – 2011

25

04

29

2011 – 2012

20

03

23

2012 – 2013

20

01

21

2013 – 2014

22

00

22

2014 – 2015

20

00

20

2015 – 2016

26

00

26

2016 – 2017

31

02

33

2017 – 2018

24

02

26

2018 – 2019

22

01

23

2019 – 2020

21

01

22

2020 – 2021

05

00

05

2021 – 2022

36

14

50

2022 – 2023

50

05

55

2023 – 2024

157

03

160

2024 - 2025

60

02

62

Totals

658

39

697

سامان کے حساب سے رجسٹرڈ GI درخواستیں تاریخ کے مطابق

نمبرشمار

اشیاء

درخواستوں کی تعداد

1

دستکاری

366

2

زراعت

218

3

مینوفیکچرنگ

54

4

غذائی اشیاء

56

5

قدرتی اشیاء

03

کل تعداد

697

 

نمبرشمار

ریاست

رجسٹرڈ

1

انڈمان اور نکوبار(یو ٹی)

7

2

آندھرا پردیش

19

3

اروناچل پردیش

19

4

آسام

40

5

بہار

16

6

چنڈی گڑھ

0

7

چھتیس گڑھ

7

8

گوا

10

9

گجرات

28

10

ہریانہ

0

11

ہماچل پردیش

10

12

جموں و کشمیر

24

13

جھارکھنڈ

1

14

کرناٹک

45

15

کیرالہ

37

16

لداخ(یو ٹی)

4

17

لکشدیپ (یو ٹی)

0

18

مدھیہ پردیش

21

19

مہاراشٹر

52

20

منی پور

6

21

میگھالیہ

8

22

میزورم

7

23

ناگالینڈ

4

24

اوڈیشہ

26

25

پانڈیچری

2

26

پنجاب

0

27

راجستھان

20

28

سکم

1

29

تمل ناڈو

69

30

تلنگانہ

18

31

تریپورہ

4

32

اتر پردیش

76

33

اتراکھنڈ

26

34

مغربی بنگال

34

35

دادرہ اور نگر حویلی

0

36

ہندوستان (متعدد ریاستوں میں)

17

37

غیر ملکی

39

 

کل تعداد

697

********

ش ح۔ش ب-  رض

3086U. No.


(Release ID: 2147202)
Read this release in: English , Hindi