زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن کا نفاذ
Posted On:
22 JUL 2025 6:08PM by PIB Delhi
قدرتی کاشتکاری کا قومی مشن (این ایم این ایف) ملک بھر میں 15,000 قدرتی کاشتکاری کلسٹرز میں نافذ کیا جا رہا ہے جو 7.5 لاکھ ہیکٹر رقبے پر محیط ہیں۔ ہر کلسٹر تقریباً 50 ہیکٹر کے متصل علاقوں پر مشتمل ہے اور اس میں تقریباً 125 کسان شامل ہیں۔
سائنسدان، کاشتکار تربیت دینے والے ماہرین (ایف ایم ٹیز)، اور کمیونٹی کے تربیت یافتہ انسانی وسائل (سی آر پیز) آگاہی پیدا کرنے، تربیت، کھیتوں میں عملی مشق، اور کسانوں کو مسلسل رہنمائی کے ساتھ مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس کے لیے، 3900 سے زیادہ سائنسدانوں، ایف ایم ٹیز، اور سرکاری حکام کو قدرتی کاشت پر تربیت دی گئی ہے، اور مشن کے تحت تقریباً 28,000 سی آر پیز کی شناخت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، ریاستوں/یو ٹیز نے 806 تربیتی اداروں، یعنی کرشی وگیان کیندروں، زرعی یونیورسٹیوں، اور مقامی نیچرل فارمنگ اداروں کو شامل کیا ہے۔
اب تک 1,100 نیچرل فارمنگ ماڈل فارمز کرشی وگیان کیندروں، زرعی یونیورسٹیوں، اور نیچرل فارمنگ پر عمل کرنے والے کسانوں کے کھیتوں میں کمیونٹی کے انسانی وسائل اور کسانوں کی تربیت کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔
اسکیم میں کسانوں کو نیچرل فارمنگ پر عمل کرنے، تربیت، مویشیوں کی دیکھ بھال، قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کی تیاری وغیرہ کے لیے 2 سال تک فی کسان فی ایکڑ فی سال 4000 روپے کی پیداوار پر مبنی ترغیب کا انتظام کیا گیا ہے (فی کسان زیادہ سے زیادہ 1 ایکڑ تک)۔ اب تک، مشن کے تحت 10 لاکھ سے زیادہ کسانوں کا اندراج کیا جا چکا ہے۔
مزید برآں، کسانوں کو مارکیٹ تک رسائی بڑھانے کے لیے ایک سادہ سرٹیفیکیشن سسٹم کے ذریعے تعاون کیا جا رہا ہے۔ قدرتی کاشتکاری سرٹیفیکیشن سسٹم نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کے نیشنل مرکز(این سی او این ایف)، غازی آباد کے تحت شراکت داری گارنٹی سسٹم (پی جی ایس) - انڈیا کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔
این ایم این ایف کے نفاذ کی پیشرفت کی بروقت نگرانی کے لیے ایک آن لائن پورٹل تیار کیا گیا ہے۔
حیاتیاتی طریقوں کے وسائل کا مرکز(بی آر سی) ایک کلسٹر لیول کا ادارہ ہے جو مقامی کسانوں کو تیار شدہ قدرتی کاشتکاری کے حیاتیاتی طریقے فراہم کرتا ہے جو خود اپنے کھیتوں میں یہ طریقے استعمال نہیں کر رہے ہوتے۔ بی آر سی کسانوں کو ان قدرتی کاشتکاری کے حیاتیاتی طریقوں کے بارے میں علم، تربیت، اور عملی مظاہرے بھی فراہم کرے گا۔ شناخت شدہ بی آر سیز کی تعداد 7934 ہے، جن میں سے 2045 بی آر سیز قائم کیے جا چکے ہیں۔ بی آر سیز کو قدرتی کاشتکاری پر عمل کرنے والے کسانوں، بنیادی زراعت کریڈٹ سوسائٹی/کسان، پیداوار سے متعلق تنظیمیں، اپنی مدد آپ گروپوں، مقامی دیہی کاروباری افراد وغیرہ کے ذریعے قائم کیا جا سکتا ہے۔
یہ معلومات زراعت و کسان بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 3049 )
(Release ID: 2147032)