سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
انناس میں فنگس سے لڑنے والے جین کی شناخت
Posted On:
22 JUL 2025 3:54PM by PIB Delhi
بھارتی محققین نے انناس میں ایک ایسا جین شناخت کیا ہے جو اس پھل کو تباہ کن فنگس حملوں سے بچانے کے لیے ایک طاقتور اور دیسی دفاعی لائن فراہم کر سکتا ہے۔ انناس(انناس کوموسس ایل میر)رومیلیا سی خاندان کا سب سے زیادہ اقتصادی اہمیت کا حامل پھل ہے، جو نہ صرف مزیدار اور رسیلے ذائقے کی بدولت مقبول ہے بلکہ صحت بخش فوائد بھی فراہم کرتا ہے، اور اس کی بدولت ایک متوازن غذا میں تمام ضروری اجزاء شامل ہو جاتے ہیں۔
انناس کی کاشت کو درپیش سب سے بڑے خطرات میں سے ایک بیماری فوساریوسِس ہے، جو ایک جارحانہ فنگس فوسیریم مونیلیفارمے کے باعث ہوتی ہے۔ یہ بیماری پودے کے تنے کو بگاڑ دیتی ہے، پتوں کو سیاہ کر دیتی ہے اور پھل کو اندر سے سڑا دیتی ہے۔ کسانوں کے لیے اس بیماری کا مطلب زبردست نقصان اور فصل کی پیداوار میں غیر متوقع کمی ہے ۔
سالوں سے روایتی افزائشِ نسل کی تکنیکیں تیزی سے بدلتے ہوئے فنگس کے حملوں کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ اب سائنسدان ایسے حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو خود پودے کے اندر موجود ہوں اور بیماریوں کے خلاف ایک ڈھال کے طور پر کام کر سکیں۔
بوس انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے، جو محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کا خودمختار ادارہ ہے، سومیٹک ایمبریوجنیسس ریسیپٹر کائنیز (ایس ای آر کے) کے پیچھے موجود جین کی شناخت کی ہے، جو پودوں میں بیماریوں کے خلاف میزبان کا دفاعی نظام فعال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بوس انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر گورب گنگوپادھیائے نے اپنی پی ایچ ڈی کی طالبہ ڈاکٹر سومِلی پال کے ساتھ مل کر انناس کے جینیاتی کوڈ میں شامل اے سی ایس ای آر کے ۳ نامی جین پر توجہ مرکوز کی، جو پودوں کو نہ صرف تولید میں مدد دیتا ہے بلکہ تناؤ (اسٹریس) کے خلاف بھی بچاؤ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس جین کو انناس کے پودوں میں مزید فعال یا اوور ایکسپریس کیا۔ اس جینیاتی تبدیلی نے پودے کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بنایا، جس کے نتیجے میں یہ پودے فوسیریم فنگس کے خلاف عام اقسام کے مقابلے میں کہیں زیادہ مؤثر انداز میں لڑنے کے قابل ہو گئے۔

تصویر 1: انناس (انناس کوموسس ایل میر )کی جینیاتی تبدیلی (زیادہ اظہار) کا ورک فلو، جس میں زیادہ اظہار کے جینیاتی مواد کو لے کر ایگروبیکٹیریا استعمال ہوتا ہے:
(ا) ایکسپلانٹ میں ایگروبیکٹیریا کی شمولیت،
(ب) متوقع تبدیلی شدہ پودوں کا انتخاب،
(ج) تبدیل شدہ ننھے پودوں کی تصدیق۔
ان کی تحقیق، جو سائنسی جریدے ان وٹرو سیلولر اینڈ ڈیولپمنٹل بائیولوجی-پلانٹس میں شائع ہوئی ہے، پہلی بار یہ ثبوت فراہم کرتی ہے کہ انناس کے اندرونی جین کی اوور ایکسپریشن کے ذریعے فنگس سے بچاؤ کی صلاحیت پیدا کی جا سکتی ہے۔پودوں کے سائنسدان اور ماہرینِ زراعت اس تحقیق کی پیروی کرتے ہوئے ایسی انناس کی اقسام تیار کر سکتے ہیں جو فوسیریم فنگس کے خلاف مزاحمت رکھتی ہوں، اور جن میں افزائشِ نسل کی کئی نسلوں کے بعد بھی جین کے حذف کا امکان نہ ہونے کے برابر ہو۔یہ پہلا مستند واقعہ ہے جس میں انناس کے ایک اندرونی جین کی اوور ایکسپریشن سے نہ صرف سومیٹک ایمبریوجنیسس (یعنی غیر جنسی تولید) میں بہتری آئی بلکہ فنگس سے بچاؤ کی صلاحیت بھی نمایاں طور پر بڑھی۔

تصویر 2: جینیاتی طور پر تبدیل شدہ انناس کے پودے
ایسے انناس کے پودے جن میں اے سی ایس ای آر اے ۳ جین کی اوور ایکسپریشن کی گئی ہے اور جو فوسیریم فنگس کے خلاف بہتر مزاحمت رکھتے ہیں، منتقلی کے لیے تیار ہیں۔اے سی ایس ای آر اے جین کی اوور ایکسپریشن والے انناس کے پودے فوسیریم فنگس کے حملے کے مقابلے میں جنگلی اور حساس انناس کی اقسام سے کہیں زیادہ مضبوط ثابت ہوئے، جس کی وجہ ان میں اسٹریس سے متعلق میٹابولائٹس کی مقدار میں اضافہ اور نقصان دہ مادوں کو ختم کرنے والے انزائمز کی بڑھتی ہوئی سرگرمی تھی۔ کنٹرولڈ تجربات میں یہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ پودے صحت مند، لمبے اور سبز رہے، جب کہ عام انناس فنگس کے حملے کے باعث مرجھا گئے۔
ایک نئی کثیر الفنگس برداشت کرنے والی انناس کی قسم جو انناس کے کاشتکاروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، طویل مدتی فیلڈ اسٹڈی کے ذریعے دستیاب ہو سکتی ہے۔ اگر طویل مدتی فیلڈ ٹرائلز کامیاب ہو جاتے ہیں، تو کاشتکار جلد ہی ایسی اقسام لگانے لگیں گے جو متعدد فنگس کے خطرات کا مقابلہ کر سکیں اور یہ صرف ان جینیاتی طور پر مضبوط پودوں کے شاخوں (جنہیں ‘‘سلپس’’ اور ‘‘سکرز’’ کہا جاتا ہے) کا استعمال کرکے ممکن ہوگا۔
***
ش ح۔ ش آ۔ا ک م
Uno-3030
(Release ID: 2146960)