دیہی ترقیات کی وزارت
لکھپتی دیدی اسکیم
Posted On:
22 JUL 2025 5:21PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ لکھپتی دیدی پہل دین دیال انتیودیا یوجنا-نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) کا نتیجہ ہے ، جسے وزارت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (چنڈی گڑھ اور دہلی کو چھوڑ کر) کی شراکت داری میں نافذ کر رہی ہے ، جس کا مقصد ملک میں غریب دیہی گھرانوں کے معاش بہتر بنانا اور دیہی گھرانوں کو ان کی سماجی اور مالی شمولیت کے لیے سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی) میں منظم کرنا ہے ۔ ڈی اے وائی - این آر ایل ایم کے تحت اب تک ملک میں 90.90 لاکھ ایس ایچ جی میں 10.05 کروڑ دیہی گھرانوں کو منظم کیا گیا ہے ۔ لکھپتی دیدی پہل سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی) کی خواتین کو بااختیار اور قابل بنانے کے لیے ہے ، جو پائیدار بنیادوں پر کم از کم ایک لاکھ روپے سالانہ کماتی ہیں اور جن کی اوسط ماہانہ آمدنی کم از کم 4 زرعی موسموں اور/یا کاروباری چکروں کے لیے کم از کم 10 ہزار روپے (10000 روپے) برقرار رہے ۔ اب تک 1,48,32,258 ایس ایچ جی گھرانوں کی خواتین لکھپتی دیدی بن چکی ہیں ۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-I میں ہیں ۔
لکھپتی دیدی پہل انفرادی ایس ایچ جی خواتین پر مرکوز ہے نہ کہ سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) پر ۔ تاہم ، منصوبہ بندی ، عمل درآمد اور نگرانی کے پورے عمل میں ، کمیونٹی ادارہ جاتی ڈھانچے یعنی ایس ایچ جیز ، ولیج آرگنائزیشنز (وی او) اور کلسٹر لیول فیڈریشنز (سی ایل ایف) سرگرمیوں کی قیادت کرتے ہیں ۔ ایس ایچ جی خواتین کو لکھپتی دیدی بنانے کے لیے ایک منظم نقطہ نظر اپنایا گیا ہے ۔ اس پہل کا مقصد سماجی اور مالی شمولیت کے لیے مالی خواندگی ، ہنر مندی کی ترقی اور سرکاری محکموں میں ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ ایس ایچ جی خواتین میں کاروباری صلاحیت پیدا کرنا بھی ہے ۔
لکھپتی دیدی پہل کے لیے کوئی علیحدہ بجٹ مختص نہیں ہے ۔ لکھپتی دیدی پہل کی تمام سرگرمیاں یعنی ڈی اے وائی- این آر ایل ایم اسکیم کے تحت تربیت اور صلاحیت سازی ، مالی امداد بشمول سیڈ فنڈنگ ، مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے ۔ اضافی مالی ضروریات کے لیے ، ایس ایچ جی اراکین کو بینک لنکج اور بینک لون کے ذریعے مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ رواں مالی سال کے لیے این آر ایل ایم کا ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے بجٹ ضمیمہ-2 میں ہے ۔
ضمیمہ I
"لکھپتی دیدی اسکیم"
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
خود رپورٹ شدہ لکھپتی دیدیوں کی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار
|
411
|
2
|
آندھرا پردیش
|
17,41,362
|
3
|
اروناچل پردیش
|
7,680
|
4
|
آسام
|
5,58,829
|
5
|
بہار
|
14,47,750
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
4,32,303
|
7
|
دادنگر حویلی اور دمن ودیو
|
1,872
|
8
|
گوا
|
1,556
|
9
|
گجرات
|
6,06,805
|
10
|
ہریانہ
|
58,577
|
11
|
ہماچل پردیش
|
82,176
|
12
|
جموں اور کشمیر
|
52,203
|
13
|
جھارکھنڈ
|
4,81,940
|
14
|
کرناٹک
|
2,54,698
|
15
|
کیرالہ
|
4,12,441
|
16
|
لداخ
|
51,736
|
17
|
لکشدیپ
|
-
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
12,84,957
|
19
|
مہاراشٹر
|
22,69,981
|
20
|
منی پور
|
13,302
|
21
|
میگھالیہ
|
44,324
|
22
|
میزورم
|
17,161
|
23
|
ناگالینڈ
|
11,000
|
24
|
اوڈیشہ
|
7,80,996
|
25
|
پڈوچیری
|
7,238
|
26
|
پنجاب
|
31,191
|
27
|
راجستھان
|
4,27,865
|
28
|
سکم
|
7,847
|
29
|
تمل ناڈو
|
5,63,242
|
30
|
تلنگانہ
|
8,00,407
|
31
|
تریپورہ
|
61,478
|
32
|
اتر پردیش
|
11,15,982
|
33
|
اتراکھنڈ
|
43,266
|
34
|
مغربی بنگال
|
11,59,682
|
|
کل
|
1,48,32,258
|
ضمیمہ دوم
"لکھپتی دیدی اسکیم"
این آر ایل ایم (مالی سال 2025-26) (30.6.2025 تک)
(روپے لاکھ میں)
|
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
مرکزی الاٹمنٹ
|
مرکزی ریلیزز
|
1
|
آندھرا پردیش
|
41406.07
|
|
2
|
بہار
|
168858.74
|
42214.69
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
37504.59
|
9376.15
|
4
|
گوا
|
1200.00
|
300.00
|
5
|
گجرات
|
26718.87
|
|
6
|
ہریانہ
|
15719.20
|
3929.54
|
7
|
ہماچل پردیش
|
6619.94
|
1654.99
|
8
|
جموں و کشمیر
|
8180.53
|
2045.13
|
9
|
جھارکھنڈ
|
63669.70
|
15917.43
|
10
|
کرناٹک
|
53601.35
|
|
11
|
کیرالہ
|
24050.76
|
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
80345.40
|
|
13
|
مہاراشٹر
|
105956.75
|
26489.19
|
14
|
اوڈیشہ
|
81188.62
|
20297.16
|
15
|
پنجاب
|
7639.36
|
1909.84
|
16
|
راجستھان
|
40701.29
|
|
17
|
تمل ناڈو
|
62763.55
|
15690.89
|
18
|
تلنگانہ
|
29575.76
|
|
19
|
اتر پردیش
|
243100.19
|
|
20
|
اتراکھنڈ
|
12799.38
|
3199.85
|
21
|
مغربی بنگال
|
90224.95
|
22556.24
|
22
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
950.00
|
|
23
|
دمن و دیو اور دادر ونگر حویلی
|
700.00
|
|
24
|
لکشدیپ
|
400.00
|
|
25
|
لداخ
|
1000.00
|
|
26
|
پانڈوچری
|
2400.00
|
600.00
|
27
|
اروناچل پردیش
|
10076.47
|
2519.12
|
28
|
آسام
|
51535.06
|
|
29
|
منی پور
|
17552.57
|
|
30
|
میگھالیہ
|
19665.38
|
4916.35
|
31
|
میزورم
|
4550.69
|
1137.68
|
32
|
ناگالینڈ
|
13489.47
|
3372.37
|
33
|
سکم
|
5038.24
|
1259.57
|
34
|
تریپورہ
|
31692.12
|
|
|
کل
|
1360875.00
|
179386.19
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح – م م۔ ق ر)
U. No.3042
(Release ID: 2146952)
|