ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کے وی وائی کے تحت ہنر کی تربیت کا اثر

Posted On: 21 JUL 2025 7:33PM by PIB Delhi

وقتاً فوقتاً اسکل گیپ اسٹڈیز کا انعقاد کیا جاتا ہے جو مختلف شعبوں میں درکار ہنر اور مہارت کے فرق کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کے مطالعات حکومت کی مداخلتوں کی رہنمائی کرتے ہیں جس کا مقصد صنعت کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت کو تیار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اسکل کمیٹیوں (ڈی ایس سی) کو نچلی سطح پر مرکوز منصوبہ بندی اور عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے ڈسٹرکٹ اسکل ڈیولپمنٹ پلان (ڈی ایس ڈی پی) بنانے کا پابند بنایا گیا ہے۔ ڈی ایس ڈی پی ایسے شعبوں کی نشاندہی کرتے ہیں جن میں روزگار کے مواقع ہیں اور ساتھ ہی ضلع میں ہنر مندی کی متعلقہ طلب اور ہنر کی تربیت کے لیے دستیاب سہولیات کا خاکہ بناتے ہیں۔ حکومت کے ہنر مندی کے فروغ کے پروگرام مختلف شعبوں میں مہارت کے فرق کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن اور نافذ کیے گئے ہیں۔

حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت، ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقات کو (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں، مثلاً پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن تعلیم سنستھان (ایس این اے پی ایس) نیشنل ایپرنٹس سپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) کے ذریعے کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) کے تحت ہنر مندی کے فروغ کے مراکز کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے مہارت، از سر نو مہارت اور اعلیٰ مہارت کی تربیت فراہم کرتی ہے۔ اس ایس آئی ایم کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار اور صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے قابل بنانا ہے۔ 30 جون 2025 تک پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

مہارت کی ترقی کے لیے اسکیموں کے اثرات کا اندازہ ان کے تیسرے فریق کی آزادانہ تشخیص کے ذریعے لگایا جاتا ہے۔ ایم ایس ڈی ای کی فلیگ شپ اسکیم پی ایم کے وی وائی کا جائزہ نیتی آیوگ نے اکتوبر 2020 میں کیا تھا۔ مطالعہ کے مطابق، سروے کیے گئے تقریباً 94 فیصد آجروں نے بتایا کہ وہ پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ مزید امیدواروں کی خدمات حاصل کریں گے۔

ایم ایس ڈی ای کی دیگر اسکیموں کے حوالے سے تیسرے فریق کی تشخیص کی رپورٹوں میں مختلف اسکیموں کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی تقرری یا معاش میں بہتری کے حوالے سے کامیابی کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس کی مختصر تفصیلات درج ذیل ہیں:

جے ایس ایس: 2020 میں کی گئی جے ایس ایس اسکیم کے جائزے کے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ اس اسکیم نے ان مستفیدین کے لیے گھریلو آمدنی کو تقریباً دوگنا کرنے میں مدد کی ہے جو جے ایس ایس کی تربیت کے بعد ملازمت حاصل کر چکے ہیں یا خود ملازمت کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں مزید مشاہدہ کیا گیا ہے کہ اسکیم کی افادیت اس حقیقت سے مزید واضح ہوگی کہ مستفید ہونے والے تربیت یافتگان میں سے 77.05 فیصد پیشہ ورانہ تبدیلیوں سے گزر چکے ہیں۔ مطالعہ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اسکیم میں ہنر مندی پر توجہ خود روزگار کے حق میں ہے۔

این اے پی ایس: 2021 میں کیے گئے این اے پی ایس کے تیسرے فریق کے جائزے کے مطالعے نے مشاہدہ کیا ہے کہ اسکیم نے مختلف صنعتوں میں اپرنٹس کی مصروفیت میں قابل ذکر اضافے کے ساتھ کام کے دوران منظم تربیت فراہم کرکے کامیابی سے نوجوانوں کی ملازمت میں اضافہ کیا ہے۔ اسکیم کے نئے ورژن میں، ڈی بی ٹی طریقہ اپنایا گیا ہے تاکہ حکومت کا حصہ براہ راست امیدواروں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جا سکے، جیسا کہ رپورٹ میں ادائیگی کے طریقہ کار کی سفارش کی گئی تھی۔

آئی ٹی آئی: ایم ایس ڈی ای کے ذریعے 2018 میں شائع ہونے والے آئی ٹی آئی گریجویٹس کی ٹریسر اسٹڈی کی حتمی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کل آئی ٹی آئی پاس آؤٹ میں سے 63.5 فیصد کو ملازمت ملی ہے (جن میں سے 6.7 فیصد خود روزگار ہیں)۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں مرحلہ وار تمام تعلیمی اداروں میں پیشہ ورانہ تعلیم کے پروگراموں کو مرکزی دھارے کی تعلیم کے ساتھ مربوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ نیشنل کریڈٹ فریم ورک (این سی آر ایف) کو ایک جامع کریڈٹ جمع کرنے اور منتقلی کے فریم ورک کے طور پر تیار کیا گیا ہے جس میں ابتدائی، اسکول، اعلیٰ اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت شامل ہے۔ این سی آر ایف مختلف جہتوں یعنی ماہرین تعلیم، پیشہ ورانہ مہارت اور تجرباتی آموزش بشمول متعلقہ تجربہ اور حاصل کردہ مہارت/پیشہ ورانہ سطح میں سیکھنے کے کریڈٹ کو یکجا کرتا ہے۔

طلبا / آموزکاروں کی ملازمت کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ، وزارت تعلیم ہندوستانی نوجوانوں کی ملازمت کے دوران تربیت اور ہنر مندی کے لیے نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ اسکیم (این اے ٹی ایس) کے ذریعے اپرنٹس شپ فراہم کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت نئے گریجویٹ، ڈپلومہ ہولڈر اور ڈگری اپرنٹس کو اپرنٹس شپ ٹریننگ فراہم کی جاتی ہے۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ایچ ای آئی کے ذریعے اپرنٹس شپ ایمبیڈڈ ڈگری پروگرام متعارف کرانے کے لیے رہنما خطوط وضع کیے ہیں تاکہ گریجویٹ کی قابلیت کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ مطالعہ کے دوران عملی نمائش فراہم کی جا سکے۔

 

ضمیمہ

 

30 جون 2025 تک پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ/تعلیم یافتہ امیدواروں کی ریاست وار تفصیلات:

 

State

Trained/Oriented

A & N Islands

5,501

Andhra Pradesh

5,27,676

Arunachal Pradesh

98,157

Assam

8,39,371

Bihar

7,59,846

Chandigarh

28,009

Chhattisgarh

2,04,474

Delhi

5,26,790

Goa

10,484

Gujarat

4,71,538

Haryana

7,62,041

Himachal Pradesh

1,76,021

Jammu & Kashmir

4,29,204

Jharkhand

3,14,048

Karnataka

6,05,147

Kerala

2,74,550

Ladakh

4,076

Lakshadweep

390

Madhya Pradesh

12,13,250

Maharashtra

13,31,385

Manipur

1,14,910

Meghalaya

58,706

Mizoram

44,147

Nagaland

54,013

Odisha

6,02,124

Puducherry

35,491

Punjab

5,59,406

Rajasthan

14,06,943

Sikkim

19,479

Tamil Nadu

8,85,134

Telangana

4,64,107

DNH & DD

11,842

Tripura

1,59,920

Uttar Pradesh

25,06,438

Uttarakhand

2,51,815

West Bengal

6,50,830

Overall

1,64,07,263

 

ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

21-07-2025

                                                                                                                                    U: 2995  

 


(Release ID: 2146656) Visitor Counter : 4
Read this release in: English , Hindi