کارپوریٹ امور کی وزارتت
آئی آئی سی اے تحقیق، تربیت، اور ذمے دار کاروباری طرز عمل پر سالانہ قومی کانفرنس کے ذریعے ذمے دار کاروبار کو بڑھاوا دیتا ہے
کمپنیز ایکٹ، 2013 بورڈ کے فرائض اور کلیدی انکشافات کے ذریعے ای ایس جی اور کاروباری ذمے داری کی رپورٹنگ (بی آر آر) کی بنیاد رکھتا ہے
ایس ای بی آئی نے سر فہرست کمپنیوں کے لیے لازمی بی آر ایس آر، بی آر ایس آر کور اور ویلیو چین انکشافات کے ساتھ ای ایس جی کی نگرانی کو مضبوط کیا
Posted On:
21 JUL 2025 6:41PM by PIB Delhi
کارپوریٹ امور کی وزارت کے تحت انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آئی آئی سی اے) کارپوریٹ امور اور ذمے دارانہ کاروباری طرز عمل سے متعلق شعبوں میں تعلیمی تحقیق کرنے، صلاحیت سازی فراہم کرنے اور وکالت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ذمے دار ہے۔ آئی آئی سی اے نے ذمے دار کاروباری طرز عمل پر اپنا پروگرام متعارف کرایا ہے اور اس کے نتیجے میں وہ ذمے دار کاروباری طرز عمل پر قومی کانفرنس (این سی آر بی سی) کا اہتمام کرتا ہے جو ایک سالانہ تقریب ہے جس میں علم کے تبادلے اور ذمے دار کاروباری طریقوں سے متعلق موضوعات پر صلاحیت سازی میں سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ این سی آر بی سی میں ہونے والی بات چیت کا مقصد اچھے طریقوں کی مشترکہ تفہیم کو فروغ دینا اور کاروباری ذمے داری کی اجتماعی تفہیم میں تعلیمی اضافے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے اور اس کانفرنس کا مقصد پالیسی سازی یا ریگولیٹری فورم کے طور پر کام کرنا نہیں ہے، جس میں حکومت کی طرف سے ایک باضابطہ فالو اپ میکانزم قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کاروباری ذمے داری اور پائیداری کی رپورٹنگ پائیداری کے لیے تنظیم کے عزم کو آگے بڑھانے کا ایک نقطہ نظر ہے جسے پہلے 2011 میں جاری کیے گئے کاروبار کی سماجی، ماحولیاتی اور اقتصادی ذمے داریوں (این وی جی) سے متعلق قومی رضاکارانہ رہنما خطوط میں شامل کیا گیا تھا اور بعد میں کمپنیز ایکٹ، 2013 میں شامل کیا گیا تھا، جو کہ کسی کمپنی اور اس کے ڈائریکٹروں کے لیے اس کے شیئر ہولڈروں سے بڑھ کر اس کے اسٹیک ہولڈر-ملازمین، کمیونٹی اور ماحولیات کے لیے عالمی ترقی اور گھریلو تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وسیع تر ذمے داریوں کا تصور کرتی ہے۔ این وی جی کو 2019 میں قومی رہنما خطوط برائے ذمے دار کاروباری طرز عمل (این جی آر بی سی) کے طور پر اپ گریڈ کیا گیا تھا۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی) نے 2012 سے این وی جی میں موجود کاروباری ذمے داری اور پائیداری کے اشاریوں پر کاروباری ذمے داری کی رپورٹنگ (بی آر آر) کے ذریعے انکشافات کرنے کے لیے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے لحاظ سے سرفہرست 500 درج کمپنیوں کو لازمی قرار دیا تھا جسے بعد میں بڑھا کر سرفہرست 1000 درج کمپنیوں تک پہنچایا گیا تھا جہاں یہ کمپنیاں مالی سال 2021-22 کے لیے رضاکارانہ طور پر اور مالی سال 2022-23 کے بعد سے لازمی طور پر بی آر ایس آر پر رپورٹ پیش کریں گی۔ اس کے بعد، جولائی 12، 2023 اور 28 مارچ، 2025 کے سرکلر کے ذریعے، ایس ای بی آئی نے بی آر ایس آر کور متعارف کرایا ہے جس میں اہم/ بنیادی کلیدی کارکردگی کے اشارے (کے پی آئی) کا ایک محدود مجموعہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایس ای بی آئی نے مالی سال 2025 - 26 سے رضاکارانہ بنیادوں پر سرفہرست 250 فہرست شدہ اداروں کی ویلیو چین کے لیے ای ایس جی انکشافات اور مالی سال 2026 - 27 سے رضاکارانہ بنیادوں پر اس کی یقین دہانی/ تشخیص بھی متعارف کرایا ہے۔
کارپوریٹ امور کی وزارت میں ریاستی وزیر اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے آج لوک سبھا میں یہ معلومات فراہم کی۔
**********
ش ح۔ ف ش ع
U: 2983
(Release ID: 2146616)