ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
سینٹرل اپرنٹس شپ کونسل کی اپرنٹس شپ کا وظیفہ بڑھانے کی تجویز
Posted On:
21 JUL 2025 7:38PM by PIB Delhi
اپرنٹسز ایکٹ، 1961 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت بھارت میں اپرنٹس شپ ٹریننگ، صنعت کی قیادت میں، ملازمت پر تربیت کے ذریعے ہنر مندی کی ترقی کے لیے اہم بنیاد کے طور پر کام کرتی ہے۔ اس ایکٹ کے تحت تشکیل دی گئی سینٹرل اپرنٹس شپ کونسل (سی اے سی) قومی اپرنٹس شپ پالیسیوں کی تشکیل، پیشہ ورانہ تربیت کو صنعت کے تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور معیشت کے مختلف شعبوں میں مواقع کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ 26 مئی 2025 کو منعقد ہونے والےسی اے سی کے 38 ویں اجلاس میں ملک کے اپرنٹس شپ ایکو سسٹم کو جدید بنانے میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کی گئی۔ اہم فیصلوں میں اپرنٹسز کے وظیفوں میں 36 فیصد اضافہ بھی شامل تھا، جس میں مستقبل میں ترامیم کو کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سے منسلک کرنے کی شق شامل تھی۔
سی اے سی کی سفارشات پر حکومت نے غور کیا ہے اور سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن کے لیے اپرنٹس شپ رولز 1992 میں ترمیم کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ نظر ثانی شدہ وظیفے کے ڈھانچے کا اطلاق اپرنٹس ایکٹ 1961 کے تحت کام کرنے والے تمام اپرنٹس پر ہوگا، جن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشنز، بائیو ٹیکنالوجی اور قابل تجدید توانائی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں کام کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔
وزارت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی)، نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) اور نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا 4.0 (پی ایم کے وی وائی 4.0) جیسے اہم اقدامات کے ذریعے تربیتی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مہارت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔ اس کوشش کے ایک حصے کے طور پر ، اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) پر دستیاب ’اے آئی فار انٹرپرینیورشپ‘ کے عنوان سے ایک سیلف لرننگ مائیکرو ماڈیول نے دسمبر 2024 میں اپنے آغاز کے بعد سے اب تک 23،163 اندراج دیکھے ہیں ، جن میں سے اب تک 11،089 شرکا کی تصدیق کی گئی ہے۔ ایس آئی ڈی ایچ ایک موبائل فرسٹ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) ہے جو اسکل انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا اقدامات کو مربوط کرتا ہے۔
پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت مجموعی طور پر 34,709 افراد کو مصنوعی ذہانت سے متعلق ملازمت کے کرداروں جیسے بزنس انٹیلی جنس اینالسٹ، ڈیٹا سائنٹسٹ، مشین لرننگ انجینئر اور ڈیو اوپس انجینئر میں تربیت دی گئی ہے۔ مزید برآں، اپرنٹس ایکٹ، 1961 کے تحت اپرنٹس شپ ٹریننگ چار یا اس سے زیادہ کارکنوں والے اداروں کو مصنوعی ذہانت سے متعلق سیکھنے کے مواقع فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ این اے پی ایس -2 کے تحت ، مالی سال 2023-24 اور مالی سال 2025-26 (30 جون ، 2025 تک) کے درمیان 1،480 اپرنٹس مصنوعی ذہانت سے متعلق آٹھ ٹریڈوں میں مصروف رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کی تربیت کو مزید فروغ دیتے ہوئے مصنوعی ذہانت پروگرامنگ اسسٹنٹ کے عنوان سے ایک نئی کاریگر تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) ٹریڈ 2024-25 سیشن سے 19 نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس (این ایس ٹی آئیز) میں شروع کی گئی ہے، جس میں سالانہ 504 طلبہ کی داخلہ کی گنجائش ہے۔
یہ جانکاری ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2994
(Release ID: 2146598)