بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی آبی گزرگاہوں پر کروز ٹورزم نے انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کے ساتھ رفتار حاصل کی


سن 25-2024 میں قومی آبی گزرگاہوں میں 19.4 فیصد کا اضافہ؛ کروز بھارت مشن کے تحت 2027 تک 14 ریاستوں اور 3مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  نئے کروز سرکٹس کا منصوبہ

Posted On: 21 JUL 2025 5:53PM by PIB Delhi

ہندوستان میں دریائی کروز سیاحت کے شعبے میں قابل ذکر ترقی دیکھنے میں آئی ہے. قومی آبی گزرگاہوں پر دریائی کروز کے سفر کی تعداد 24-2023 میں 371 سے بڑھ کر25-2024 میں 443 ہو گئی ہے۔ یہ 19.4فیصد اضافہ ہندوستان کے اندرون ملک آبی گزرگاہوں میں دریا کی سیر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور آپریشنل کارکردگی کو اجاگر کرتا ہے۔

اس رفتار میں اضافہ کرتے ہوئے، وائکنگ کروز نے بھارت کے دریائی کروز مارکیٹ میں وائکنگ برہم پترا کے ساتھ داخلے کا اعلان کیا ہے، جو کہ 2027 کے آخر میں کام شروع کرنے والا 80 مہمانوں کا جہاز ہے، جو بھارت کے دریائی کروز سیاحت کے شعبے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور سرمایہ کاری کا اشارہ ہے۔ وائکنگ برہمپترا، کولکاتہ میں ہگلی کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ کے ذریعہ مقامی طور پر تیار کیا جائے گا، نیشنل واٹر وے -2 پر کام کرے گا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر جناب سربانند سونووال کی رہنمائی کے مطابق ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا(آئی ڈبلیو اے آئی) بھارت میں دریائی کروز ٹورزم کو فروغ دینے اور پائیدار آبی نقل و حمل کے نظام کو فروغ دینےمیں پیش رفت کر رہی ہے۔

گزشتہ 11 سالوں میں اس شعبے میں غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔ 14-2013  میں تین آبی گزرگاہوں پر صرف پانچ جہازوں سے، دریائی کروز آپریشن25-2024 میں 13 قومی آبی گزرگاہوں پر 25 جہازوں تک پھیل گئے۔ اس ترقی کا سہرا بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت قومی آبی گزرگاہوں پر بحری حفاظت اور بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے میں آئی ڈبلیو اے آئی کی فعال کوششوں سے منسوب ہے۔ آئی ڈبلیو اے آئی نے ٹرمینلز، ساحل پر اور آف شور سہولیات تیار کرکے، آبی گزرگاہوں میں مناسب گہرائی کو یقینی بنا کر، اور 24 گھنٹے نیویگیشن ایڈز اور پائلٹ خدمات فراہم کرکے دریا کے کروز جہازوں کے لیے ہموار اور محفوظ نیویگیشن کی سہولت فراہم کی ہے۔ ان اقدامات سے مسافروں کے تجربے میں اضافہ ہوا ہے، آپریشنل لاجسٹکس میں بہتری آئی ہے اور آپریٹر کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے سیکٹر کی ترقی میں مدد ملی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنوری 2023 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ ایم وی گنگا ولاس نے جھنڈی دکھا کر وارانسی سے ڈبرو گڑھ تک دنیا کا سب سے طویل دریا کا سفر کیا، جس نے پانچ ہندوستانی ریاستوں اور بنگلہ دیش میں 27 دریائی نظاموں کے ذریعے 3,200 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ اس تاریخی سفر نے لمکا بک آف ریکارڈز میں جگہ حاصل کی۔ دیگر مشہور کروز سرکٹس جیسے مغربی بنگال میں سندربن، آسام میں برہم پترا، اور کیرالہ میں الاپپوزا بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

آئی ڈبلیو اے آئی نے 2027 تک 14 ریاستوں اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 47 قومی آبی گزرگاہوں پر 51 نئے دریائی کروز سرکٹس تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کروز بھارت مشن کے آغاز کے ساتھ، حکومت کا مقصد دریائی کروز کے مسافروں کو 0.5 ملین سے بڑھا کر 1.5 ملین کرنا ہے۔ اس مشن کی توجہ کروز ٹرمینلز، بندرگاہوں اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے، سبز جہازوں کے استعمال سے ماحول دوست سیاحت کے طریقوں کو فروغ دینے اور آنے والے دو سالوں میں کروز انڈسٹری میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔

آئی ڈبلیو اے آئی نے حال ہی میں قومی آبی گزرگاہوں پر کروز ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے کئی ریاستی حکومتوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں دریائے نرمدا پر کروز ٹورازم کے لیے گجرات اور مدھیہ پردیش کی حکومتوں کے ساتھ شراکت داری، دریائے جمنا پر فیری اور کروز چلانے کے لیے دہلی حکومت کے ساتھ اور جموں و کشمیر کی حکومت کے ساتھ پائیدار سیاحت کے لیے دریائے جھیلم ، راوی اورچناب دریاؤں کے تعلق سے دستخط کیے ہیں۔

اس کے علاوہ آئی ڈبلیو اے آئی گنگا اور برہم پترا ندیوں پر وقف کروز ٹرمینلز تیار کر رہا ہے، جن کے تین کروز ٹرمینلز وارانسی، گوہاٹی، کولکاتہ اور پٹنہ میں بنائے گئے ہیں۔ شمال مشرق میں سلگھاٹ، بسوناتھ گھاٹ، نیامتی، اور گوئیجان میں چار مزید کروز ٹرمینل 2027 تک تیار کیے جانے کی تجویز ہے۔

 

************

ش ح۔م ح۔ ج ا

 (U: 2971)


(Release ID: 2146545)
Read this release in: English , Hindi