کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کے شعبے کی پائیداری اور مسابقت کے لیے حکمت عملی

Posted On: 21 JUL 2025 3:07PM by PIB Delhi

ہندوستان کے پاس ملک کی توانائی کی یقینی فراہمی میں حصہ ڈالنے کے لیے دنیا کے 5ویں سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر ہیں اور یہ ملک کی توانائی کی ضروریات کا 55فیصد  حصہ پورا کرتا ہے۔ ہندوستان کا توانائی کا مرکب متنوع ہے، لیکن کوئلے کو  غلبہ حاصل  ہے، جو ملک کی بجلی کی پیداوار کے ایک اہم حصے کو ایندھن فراہم کرتا ہے ،  جبکہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے شمسی اور  بادی توانائی میں تیزی سے  اضافہ ہو رہا ہے۔  تاہم  وہ  اب بھی کوئلے کے مقابلے توانائی کے مجموعی مرکب کا ایک چھوٹا حصہ بناتے ہیں۔ ملک توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگوں کو پورا کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اپنے توانائی کے ذرائع کو متنوع بنانے اور قابل تجدید ذرائع پر اپنا انحصار بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

صاف توانائی کے ذرائع کی طرف عالمی تبدیلی اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی ضرورت پر غور کرتے ہوئے، حکومت نے ملک کے کوئلے کے شعبے کی طویل مدتی پائیداری اور مسابقت کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل اسٹریٹجک اقدامات کیے ہیں۔

  • ماحولیات کے لیے سازگار توانائی کے اقدامات —  بائیو ریکلیمیشن/پلانٹیشن: کول/لگنائٹ  سرکاری سیکٹر کی کمپنی (پی ایس یوز) اپنی کام کاج کرنے والی کانوں میں اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی مستقل بحالی اور جنگلات کے ذریعے کوئلے کی کان کنی کے نشانات کو کم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
  • توانائی کی کارکردگی کے اقدامات: کوئلہ اور لگنائٹ سرکاری سیکٹر کی کمپنی (پی ایس یوز) کاربن کی شدت کو کم کرنے کے لیے کئی سالوں سے توانائی کے تحفظ اور کارکردگی کے مختلف اقدامات کر رہے ہیں جیسے کہ ایل ای ڈی لائٹس کے ساتھ روایتی لائٹس کی تبدیلی، توانائی سے چلنے والے ایئر کنڈیشنرز، سپر پنکھے، الیکٹرک  گاڑی (ای وی) کی تعیناتی، پانی کے موثر توانائی کے پمپس کی تنصیب، توانائی کے لیے موثر توانائی کے پمپس کی تنصیب، اسٹریٹ لائٹس وغیرہ۔
  • مائن واٹر کا موثر استعمال: مناسب طریقہ علاج کے استعمال کے بعد مائن واٹر مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جیسے - گھریلو اور آبپاشی کے مقاصد کے لیے کمیونٹی سپلائی، دھول دبانے کے لیے صنعتی استعمال، شجرکاری، آگ بجھانے، مشینری کی دھلائی، زیر زمین کاموں میں چھڑکاؤ، تفریحی مقامات کی ترقی ، مچھلی کی کاشت کاری ، اور  زیر زمین پانی کا احیاء۔ کوئلہ اور لگنائٹ پی ایس یو نے کمیونٹی واٹر سپلائی کے لیے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مفاہمت نامے کیے ہیں۔
  • زیادہ بوجھ کا فائدہ مند استعمال: تعمیرات اور مواد کو ذخیرہ کرنے کے لیے اوور برڈن (او بی) سے ریت نکالنا سستی ریت فراہم کرکے اور او بی  ڈمپ کے لیے درکار زمین کو کم کرکے پائیدار ترقی کی حمایت کرتا ہے۔ مارچ 2024 تک، کول اور لگنائٹ سرکاری سیکٹر کی کمپنی (پی ایس یوز) نے 4 او بی  پروسیسنگ پلانٹس اور 5 او بی کو ایم – سینڈ پلانٹس کو شروع کیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے، دریا کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے، پانی کے بہاؤ کو بڑھانے، اور زیر زمین پانی کے ری چارج کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے، بلکہ تعمیراتی ریت کا ایک سستا متبادل بھی فراہم کرتا ہے۔
  • ماحولیات کے لیے سازگار توانائی کے لیے قرض پروگرام:  کوئلہ سے متعلق سرکاری سیکٹر کی کمپنی (پی ایس یوز)  بھی ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی )کے ذریعے شروع کیے گئے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت وسیع پیمانے پر شجرکاری میں حصہ لے رہے ہیں۔
  • فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی ) پروجیکٹس: کوئلے کی سرکاری سیکٹر کی کمپنی (پی ایس یوز) نے ‘پہلے سرے کی کنیکٹیویٹی’ پروجیکٹس کے تحت میکانائزڈ کوئلے کی نقل و حمل اور لوڈنگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ کوئلے کی کان کنی والے علاقوں میں ایف ایم سی کے منصوبوں کا آغاز ڈیزل کی کھپت کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے اور اس وجہ سے کاربن کے اخراج میں کمی آتی ہے۔
  • کوئلے کی کان کنی میں بلاسٹ سے پاک ٹیکنالوجی کی تعیناتی: کوئلہ کمپنیاں ماحول دوست خصوصیات کے حامل جدید آلات کو تعینات کر رہی ہیں، جیسے سرفیس مائنر، کوئلے کی کان کنی میں مسلسل کان کنی، جو کوئلے کی کھدائی، بلاسٹنگ اور کرشنگ کے کاموں کو ختم کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں، ان کارروائیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو روکتی ہے۔ کچھ کانوں میں زیادہ بوجھ کو دھماکے سے کم ہٹانے کے لیے ریپرز کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔
  • قابل تجدید توانائی اور  ماحولیات کے لیے سازگار کوئلے کے اقدامات: کول سرکاری سیکٹر کی کمپنی (پی ایس یوز) نے بھی قابل تجدید توانائی کے پاور پروجیکٹوں کو شروع کر دیا ہے۔ مزید برآں، وہ کوئلے کی مختلف کلین ٹیکنالوجیز جیسے کول گیسیفیکیشن، کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) وغیرہ میں کام کر رہے ہیں۔

موجودہ درآمدی پالیسی کے مطابق، کوئلے کو اوپن جنرل لائسنس (او جی ایل) کے تحت رکھا جاتا ہے اور صارفین قابل اطلاق محصول کی ادائیگی پر اپنی معاہدہ کی قیمتوں کے مطابق اپنی پسند کے ذریعہ سے کوئلہ درآمد کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ حکومت کی ٹھوس کوششوں کی وجہ سے کوئلے کی درآمد 24 – 2023  میں 264.5 ملین ٹن سے کم ہو کر 25 – 2024  میں 243.6 ملین ٹن رہ گئی ہے۔

درآمدی کوئلے پر انحصار کم کرنے اور گھریلو پیداوار کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-

  1. گھریلو پیداوار کو بڑھا کر درآمدی کوئلے پر انحصار کو کم کرنا: یہ کوئلے کے بلاکس کو مختص کرنے، نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی اور کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں کے لیے ضروری منظوری حاصل کرنے کے عمل کو ہموار کرنے کے ذریعے کیا گیا۔ مزید برآں، حکومتی کوئلہ کمپنیوں کی طرف سے فرسٹ مائیل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی ) اور ڈیجیٹلائزیشن جیسی جدید ٹیکنالوجیز متعارف کروا کر کوئلے کی پیداوار بڑھانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
  2. گھریلو کوئلے کی کھپت کی حوصلہ افزائی: اس کے لیے کوئلے کی درآمد کے متبادل کے لیے ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی ) تشکیل دی گئی۔ آئی ایم سی نے اپنی مختلف میٹنگوں کے ذریعے امپورٹ کول بیسڈ (آئی سی بی) پلانٹس کی نشاندہی کی ہے جہاں گھریلو کوئلے کی سپلائی کی جانچ کی جا سکتی ہے۔ ان پلانٹس نے کوئلے کی اپنی مخصوص ضروریات اور ترجیحی سی آئی ایل ذیلی اداروں کی نشاندہی کی ہے۔
  3. کوئلہ نکالنے کے بنیادی ڈھانچے/ کوئلے کی سپلائی چین کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے: حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق، کول کمپنیوں نے مرحلہ وار طریقے سے نئی ریلوے لائنوں اور فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی ) پروجیکٹوں کی تعمیر کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل اور سپلائی چین کی کارکردگی میں بہتری کا کام شروع کیا ہے۔
  4. مالیاتی اقدامات کے حوالے سے، نظرثانی شدہ شکتی پالیسی، 2025 کے تحت، درآمدی کوئلے پر مبنی (آئی سی بی) پلانٹس کو پالیسی کی ونڈو-II کے تحت کوئلہ محفوظ کرنے کی اجازت ہے۔

یہ جانکاری کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

********

ش ح۔ م ع ۔ ت ح

U- 2939


(Release ID: 2146352)
Read this release in: English , Hindi