وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

آپریشن سندورسے مقامی ساختہ بغیر پائلٹ فضائی جہازوں اور بغیر پائلٹ دفاعی ایئرکرافٹ  سسٹم کی عملی صلاحیت اور اسٹریٹجک اہمیت کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا گیا: چیف آف ڈیفنس اسٹاف


جنرل انل چوہان نے بغیر پائلٹ کے ایئر پلیٹ فارموں اور دفاعی اقدامات کے مکمل اسپیکٹرم کی مقامی ساخت کے حصول کی تزویراتی فوری ضرورت پر زور دیا

Posted On: 16 JUL 2025 10:40PM by PIB Delhi

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان نے دفاعی پلیٹ فارموں کے مکمل اسپیکٹرم کی دیسی  ساخت اوردفاعی اقدامات کی تکمیل کی خاطرتزویراتی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ‘‘آپریشن سندور سے مقامی ساختہ بغیر پائلٹ والے فضائی جہازوں (یو اے وی) اور بغیر پائلٹ دفاعی ایئر کرافٹ سسٹم (سی-یو اے ایس) کی آپریشنل کارکردگی اور اسٹریٹجک قدر کا مظاہرہ ہوا ہے ۔ ’’ وہ 16 جولائی 2025 کو مانک شا سینٹر ، نئی دہلی میں یو اے وی اور سی-یو اے ایس کے اہم اجزاء کی مقامی  ساخت سازی کے عنوان پر منعقدہ ورکشاپ اور نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد کلیدی خطبہ پیش کر رہے تھے ۔

سی ڈی ایس نے زور دے کر کہا کہ درآمد شدہ اہم دفاعی ٹیکنالوجیز پر انحصار سے ہندوستان کی طویل مدتی دفاعی تیاری کمزور ہوتی ہے ، صلاحیت کی توسیع پذیری محدود ہوتی ہے  اور پائیدار آپریشنز میں خطرات پیدا ہوتے ہیں ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘آپریشن سندور سے یہ اجاگر ہوچکا ہے کہ ہمارے سرحدی خطوں اور مشنوں کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ دفاعی-یو اے ایس سسٹم کیوں ناگزیر ہیں ۔  ہماری جنگی اور دفاعی صلاحیتوں کے لیے غیر ملکی ٹیکنالوجیز پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ہے ، جب اسے مقامی طورپر ڈیزائن  کیا جاسکتا ہو، تعمیر اور اختراع کیا جا سکتا ہو ، تاکہ ہم راز داریوں کی حفاظت کر سکیں ، اخراجات کو کم کر سکیں اور اقدامات کو مسلسل برقرار رکھ سکیں ۔ ’’

جنگی آلات  کے بدلتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے جنرل انل چوہان نے واضح کیا کہ جنگی ڈرون سے میدان جنگ کا کایا پلٹ ہو چکا ہے ، جو نئی تدابیر ، صلاحیتوں اور جوابی اقدامات کا متقاضی ہے ۔  انہوں نے ڈرون کو انتہائی خلل آمیزصلاحیت کا حامل  قرار دیتے ہوئے عسکری منصوبہ سازوں پر زور دیا کہ وہ روایتی دائرےسے آگے بڑھ کر سوچیں ۔

سی ڈی ایس نے راڈار، سینسر، جیمر اور زیر ہدایت آتشیں ہتھیاروں کو مربوط کرکے ایک جامع کاؤنٹر-یو اے ایس گرڈ کی ضرورت کے بارے میں تفصیل سے بتایا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے نیٹ ورک کو خاص طور پر لڑائی کی نچلی فضائی حدود میں مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم اور بین ایجنسی  ہم آہنگی کی مدد حاصل ہونی چاہیے ۔

دفاعی اختراع میں فوری اصلاحات کی اپیل کرتے ہوئے  جنرل انل چوہان نے درج ذیل ترجیحی شعبوں پر توجہ دینے کی تجویز پیش کی:

  • اگلی نسل کے بغیر پائلٹ والے دفاعی نظاموں کے لیے دفاعی تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کا اضافہ ؛
  • ماڈیولر ، اپگریڈیبل سسٹم آرکیٹیکچرز ؛
  • اسٹارٹ اپ اور ڈی آر ڈی او کے لیے مخصوص ٹیسٹ بیڈ کا قیام ؛
  • اسٹیلتھ یو اے وی اور ایم یو ایم-ٹی (مینڈ-ان مینڈ ٹیمنگ) کا فروغ؛
  • سوارم ڈرون، ڈرون کیریئر، اے آئی  کا انضمام  اور زیرہدایت  آتشیں ہتھیاروں کے لیے طویل مدتی وژن ؛

ورکشاپ اور نمائش کا اہتمام ہیڈ کوارٹر انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف نے سینٹر فار جوائنٹ وارفیئر اسٹڈیز کے اشتراک  سے کیا تھا ، جو اگلی نسل کی جنگی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں خود انحصاری کی طرف بڑا اہم قدم ہے ۔ ورکشاپ میں ہونے والی بات چیت اصل سازوسامان کے غیر ملکی مینوفیکچررپر انحصار کو کم کرنے اور اہم یو اے وی کی مرکبات سازی میں خود انحصاری کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کے اسٹریٹجک ہدف کے ارد گرد مرکوز تھی ۔  ورکشاپ کے شرکاء میں مسلح افواج ، ڈی آر ڈی او ، تعلیمی اداروں ، صنعت اور پالیسی حلقوں کے نمائندے شامل تھے ۔

دن بھر چلنے والی اس ورکشاپ میں تکنیکی نشستیں ، براہ راست نمائشیں اور ایک صنعتی نمائش شامل تھی ، جس سے شراکت داروں کو بات چیت کرنے ، علم کا تبادلہ کرنے اور ابھرتے ہوئے مقامی حل متعارف کرنے کا موقع فراہم ہوا ۔

چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف ایئر مارشل آشوتوش دکشت نے اپنے اختتامی خطاب میں ورکشاپ کے اہم نکات کا خلاصہ پیش کیا اور دفاعی شعبے  میں خود انحصاری کے تئیں ہندوستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ۔  انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں پیش کی جانے والی  معلومات کو اسٹریٹجک پالیسی دستاویز میں شامل  کیا جائے گا جس کا مقصد یو اے وی اور کاؤنٹر-یو اے ایس ٹیکنالوجیز کی مقامی ساخت سازی  کی کوششوں کو تیز کرنا ہے ۔

یہ پہل مستقبل کے  جنگی منظرنامہ میں آپریشنل بالادستی کو یقینی بناتے ہوئے جدید ، مستحکم، خود کفیل اور محفوظ فوجی ٹیکنالوجیز کا عالمی مرکز بننے کے ہندوستان کے طویل مدتی وژن کو تقویت دیتی ہے ۔

****

ش ح۔م ش ع۔ ش ت

U NO: 2832


(Release ID: 2145430) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi