نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) جموں میں ’’تحقیق وترقی کے عمل میں سہولت سے متعلق (تحقیق وترقی) پر تیسری علاقائی مشاورتی میٹنگ کا انعقاد

Posted On: 15 JUL 2025 8:55PM by PIB Delhi

مورخہ 14-15 جولائی 2025 کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی  (آئی آئی ٹی) جموں، جموں و کشمیر میں ’’تحقیق وترقی کے عمل میں سہولت سے متعلق (تحقیق وترقی) پر تیسری علاقائی مشاورتی میٹنگ ہوئی۔ نیتی آیوگ کے زیر اہتمام، دو روزہ اجلاس ایک جاری قومی پہل کا حصہ ہے جس کا مقصد ہندوستان میں ایک زیادہ قابل، جوابدہ اور مستقبل کے لیے تیار تحقیق وترقی ماحولیاتی نظام کی تشکیل  ہے۔ میٹنگ میں تعلیمی ماہرین ، تحقیقی ادارے ، سائنسی شعبے اور پالیسی سازی سے تعلق رکھنے والے اہم فریقین یکجاہوئے تاکہ تحقیقی منظر نامے میں رکاوٹوں پر غور کیا جا سکے اور نظامی اصلاحات کی تجویز پیش کی جا سکے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پرنیتی آیوگ کےمعزز رکن  ڈاکٹر وی کے سرسوت بھی موجود تھے۔ تقریب کا آغاز ڈائرکٹر، آئی آئی ٹی جموں ،پروفیسر ایم ایس گوڑکے خطبہ استقبالیہ سے ہوا،جنہوں نے ہندوستان کے تحقیقی ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور عمدگی اور اختراع کے کلچرل کو فروغ دینے میں ادارے کے رول پر روشنی ڈالی۔ نیتی آیوگ کے مشیر اعلیٰ پروفیسر وویک کمار سنگھ نے میٹنگ کا سیاق و سباق پیش کیا اور مشاورتی سلسلے کے مقاصد اور موضوعاتی شعبوں کا خاکہ پیش کیا جن پر توجہ مرکوز کی جائے گی، بشمول گورننس اصلاحات، ترجمہی تحقیق اور بین ادارہ جاتی تعاون۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک ابھرتے ہوئے سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکز کے طور پر جموں و کشمیر کی کلیدی مطابقت کو اجاگر کیا اور خطے میں اختراعات کے فروغ میں آئی آئی ٹی  جموں کے رول کی ستائش کی ۔ انہوں نے نوکر شاہی  رکاوٹوں کو کم کرنے، نوجوان سائنسدانوں کو بااختیار بنانے اور جدید تحقیق اور تعاون کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے پر زور دیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں، ڈاکٹر سرسوت نے ادارہ جاتی فریم ورک کو جدید بنانے، محققین کو زیادہ خود مختاری فراہم کرنے اور کارکردگی سے منسلک فنڈنگ ماڈلز کو اپنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے قومی سطح کی پالیسی اصلاحات میں علاقائی بصیرت کو مربوط کرنے کے نیتی آیوگ کے عزم کا اعادہ کیا۔

ڈاکٹر شیوکمار کلیانارمن، سی ای او، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) سمیت معزز مہمانوں کی شرکت سے مباحثوں کو مزید تقویت ملی۔ پروفیسر ونود کمار سنگھ، صدر، نیشنل اکیڈمی آف سائنسز، انڈیا؛ اور پروفیسر منیش آر جوشی، سکریٹری، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)۔ ہر ایک نے ہندوستان کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کے لیے نظامی ہم آہنگی، آسان طریقہ کار، اور مربوط تعاون کی ضرورت پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔

لکھنؤ اور دہرادون میں منعقدہ پہلے کی مشاورتی میٹنگوں کی بصیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جموں ایڈیشن نے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی جیسے حصولی کو آسان بنانا، کارکردگی سے منسلک فنڈنگ، ادارہ جاتی خود مختاری کو بڑھانا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینا اور ابتدائی کیریئر کے محققین کی مدد کرنا۔ مباحثوں میں لیب سے مارکیٹ کے فرق کو ختم کرنے، غیر میٹرو اداروں میں تحقیقی صلاحیت کو مضبوط بنانے، اور مؤثرترین تحقیق کو فروغ دینے کے لیے  انضباطی طریقہ ٔ کار کو ہموار کرنے پر زور دیا گیا۔

اس مشاورتی میٹنگ کے نتائج اور سفارشات ہندوستان کی سائنسی قیادت اور اختراعی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے نیتی آیوگ کی طرف سے تیار کی جانے والی جامع قومی اصلاحات کی حکمت عملی میں اپنا تعاون دیں گے۔ یہ جاری بات چیت ہندوستان کو تحقیق اور اختراع کا عالمی مرکز بنانے کے حکومت کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

 

************

ش ح۔ش ب۔ ج ا

 (U: 2799)       


(Release ID: 2145090) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , हिन्दी