مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے بنگلورو میں وی ٹی یو-وی آر آئی ایف-ٹی سی او ای ہب اور اسپوک سنٹر آف ایکسی لینس کا افتتاح کیا


انہوں نے اسے اختراع  پر مبنی بھارت  کے لئے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کی توسیع قرار دیا

’یہ یونیورسٹی صرف ایک ادارہ نہیں ہے - بلکہ یہ انجینئروں کی ایک  منی سٹی ہے‘: مرکزی وزیر جناب سندھیا

نیا سی او ای 5 جی /6جی، اے آئی، کوانٹم کمپیوٹنگ اور اے آر /وی آر میں اختراع کو فروغ دے گا

بیس سے زیادہ اسٹارٹ اپ اور 30 ​​تعلیمی ادارے سی او ای   پہل میں شامل ہوئے، سی او ای 400,000 سے زیادہ  طلباء کو مستقبل کے لیے تیار ہنر سے لیس کرے گا

Posted On: 10 JUL 2025 3:58PM by PIB Delhi

مواصلات  کے مرکزی وزیر اور  شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جیوترادتیہ ایم  سندھیا  نے آج بنگلورو میں وی ٹی یو-وی آر آئی ایف-ٹی سی او ای ہب اینڈ اسپوک سینٹر آف ایکسی لینس کا افتتاح کیا۔ عمدگی پر مبنی یہ خصوصی مرکز  (سی او ای) ، وشویشوریا ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی (وی ٹی یو)، وشویشوریا ریسرچ اینڈ انوویشن فاؤنڈیشن (وی آر آئی ایف) اور ٹیلی کام سینٹرز آف ایکسی لینس (ٹی سی او ای) انڈیا کے درمیان ایک اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔ اس اشتراک کا مقصد ایک جدید ترین اختراعی ماحولیاتی نظام  قائم کرنا ہے، جس میں ابھرتے ہوئے اہم شعبہ جات پر توجہ دی جائے گی ان میں  5 جی /6جی کمیونیکیشنز،  مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ،  آگمینٹڈ اور ورچوئل ریئلٹی ،  کوانٹم کمپیوٹنگ،  صحت عامہ  اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز  شامل ہیں۔

وی ٹی یو  کی بڑی  علمی برادری سے خطاب کرتے ہوئے، جناب جیوتیرادتیہ سندھیا نے بھارت کے ٹیکنالوجی منظرنامے میں بنگلورو کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’دنیا بنگلورو کو بھارت کی سلیکن ویلی کہتی ہے، لیکن میں کہتا ہوں کہ آنے والے عشرے میں دنیا سلیکن ویلی کو بنگلورو کا ایک ورژن سمجھے گی۔ یہ وہ شہر ہے جہاں کافی کے ساتھ کوڈ لکھا جاتا ہے، جہاں ٹریفک سگنل سے پہلے سیٹلائٹ لانچ ہوتے ہیں اور جہاں ہر لمحہ ایک نیا اسٹارٹ اپ جنم لیتا ہے۔‘‘

نیا قائم ہونے والا سینٹر ڈیپ ٹیک تحقیق اور اسٹارٹ اپ انکیوبیشن کے لیے ایک لانچ پیڈ کے طور پر کام کرے گا، جو تعلیمی اور صنعتی اداروں کے مضبوط اشتراک سے چلایا جائے گا۔ اس وقت 20 سے زائد اسٹارٹ اپس اور 30 تعلیمی ادارے اس اقدام کا حصہ بن چکے ہیں اور یہ ایکو سسٹم بڑے پیمانے پر اختراعات  کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ اس منصوبے کو کےسائٹ ٹیکنالوجیز، کیو پی اے آئی، ٹیلی ورج جیسے معروف ٹیکنالوجی اداروں کی حمایت حاصل ہے، جبکہ مہارتوں کی ترقی کے لیے ٹیلی کام سیکٹر اسکل کونسل (ٹی ایس ایس سی) رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔

تکنیکی وژن سے ہٹ کر، مرکزی وزیر جناب سندھیا نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آنے والی بڑی پالیسی تبدیلی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ’گزشتہ 11 برسوں میں وزیر اعظم مودی نے حکومت کے کردار کو مکمل طور پر نئے سرے سے متعین کیا ہے — اب حکومت محض نگران  نہیں بلکہ سہولت فراہم کرنے والی   بن چکی ہے۔ یہ سینٹر اسی تبدیلی کا براہِ راست مظہر ہے۔‘

بھارت کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں غیرمعمولی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے جناب سندھیا نے کہا کہ  ’’گیارہ سال پہلے بھارت میں 25 کروڑ انٹرنیٹ صارفین تھے، آج ہمارے پاس 97 کروڑ سے زائد انٹرنیٹ سبسکرائبرز اور 94 کروڑ براڈ بینڈ صارفین موجود ہیں۔ ہم دنیا کا سب سے بڑا آپٹیکل فائبر نیٹ ورک بنا رہے ہیں — ایک ایسی ‘غیرمرئی’ ڈیجیٹل شاہراہ جو 140 کروڑ افراد کی زندگیوں کو نمایاں طور پر بدل دے گی۔‘‘

افتتاحی تقریب میں موجود دیگر معزز شخصیات میں ڈاکٹر شرن پرکاش آر. پاٹل، کرناٹک کے طبی تعلیم  کے وزیر  اور مہارت کی ترقی؛ اے آئی سی ٹی ای کے  چیئرمین پروفیسر ٹی  جی  سیتارام ؛ وی ٹی یو  کے وائس چانسلر ڈاکٹر ایس ودیاشنکر اور بھارت کی نمایاں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز شامل تھے۔

مرکزی وزیر جناب جیوتیرادتیہ سندھیا نے بھارت کے سافٹ ویئر سروسز کے مرکز سے پروڈکٹ انوویشن کی عالمی قیادت کی جانب سفر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  ’’ایک وقت تھا جب ہم 90 فیصد موبائل فون درآمد کرتے تھے۔ آج بھارت 2.5 لاکھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے موبائل فون برآمد کر رہا ہے، جن میں امریکہ بھی شامل ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم دنیا کے ’بیک آفس‘ سے نکل کر اس کے ’انوویشن انجن‘ بنیں۔‘‘

وی ٹی یو-وی آر آئی ایف-ٹی سی او ای  سینٹر آف ایکسی لینس، بھارت کو عالمی ڈیپ ٹیک لیڈر بنانے کی سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہونے جا رہا ہے۔ یہ حکومت کے اس عزم کی تصدیق ہے کہ وہ اختراع  کو فروغ دے، نوجوانوں کو بااختیار بنائے، اور بھارت کی ڈیجیٹل معیشت کی مکمل صلاحیت کو اجاگر کرے۔

مرکزی وزیر نے سنٹر کی سہولیات کا بھی دورہ کیا اور اسٹارٹ اپ اختراع کاروں اور تعلیمی محققین کے ساتھ بات چیت کی۔

بعد ازاں شام کو، مرکزی وزیر  جناب سندھیا بھارت 6جی الائنس کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کریں گےجہاں  بھارت کی تیز رفتاری کے ساتھ  ترقی اور اس کے سات ورکنگ گروپس میں پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔

مزید معلومات کے لیے ڈی او ٹی ہینڈلز  کو فالو کریں: -

X - https://x.com/DoT_India

Insta https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع ح۔ ن م۔

U- 2630


(Release ID: 2143736) Visitor Counter : 6
Read this release in: English , हिन्दी