الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹیک ورس 2025 صحت کی دیکھ بھال، زراعت، ٹیلی کام اور دیگر میں حقیقی دنیا کے چیلنجوں کے لیے الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ڈیپ ٹیک سلوشنز  کی نمائش کی


ٹیک ورس الیکٹرانکس نے انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کی اہم آر اینڈ ڈی تنظیموں سے 150 سے زیادہ جدید ترین ٹکنالوجیوں کو یکجا کیا: 27 سے زیادہ ٹی او ٹی / پروڈکٹ لانچ / ایم او یو ز پر دستخط کیے گئے

ٹیک ورس عوامی طور پر مالی اعانت سے چلنے والی تحقیق کو مارکیٹ کے لیے تیار مصنوعات میں تبدیل کرنے میں ایک فیصلہ کن قدم کی نشاندہی کرتا ہے ، جو بھارت کے حقیقی پروڈکٹ نیشن بننے کے عزائم کے ساتھ ہم آہنگ ہے: سکریٹری الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی  جناب ایس کرشنن

Posted On: 27 JUN 2025 8:13PM by PIB Delhi

 سکریٹری ایس کرشنن نے 27-28 جون، 2025 کو دو روزہ پروگرام ’’ٹیک ورس 2025‘‘ کا افتتاح کیا اور کلیدی خطاب کیا جس کا مقصد الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کی آر اینڈ ڈی تنظیموں جیسے سی-ڈی اے سی، سی-میٹ اور سمیر کو یکجا کرنا تھا تاکہ دیسی ٹکنالوجیوں کی نمائش اور کمرشلائزیشن کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم تشکیل دیا جاسکے۔ ٹیک ورس صنعت کو تحقیق کے ابتدائی مراحل سے مشغول ہونے کی دعوت دی، یہ یقینی بنایاکہ حل حقیقی مارکیٹ کے مطالبات کے مطابق ہوں۔ یہ صرف ایک نمائش نہیں  بلکہ اگلی نسل کی بھارتی ٹیک مصنوعات کے لیے ایک لانچ پیڈ ہے جس کی عالمی اہمیت ہے۔

تقریب کے پہلے دن الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب امتیش کمار سنہا، ایڈیشنل سکریٹری (سماجی انصاف/ بہبود) محترمہ کارلین کھونگوار دیش مکھ، آئی آئی ٹی روپڑ کے ڈائرکٹر پروفیسر راجیو آہوجا، سی ڈی اے سی اور سی ایم ای ٹی کے ڈائرکٹر جنرل جناب ای ماگیش، جے ایس اینڈ ایف اے ایم ای ٹی وائی جناب راجیش سنگھ، ایم ڈی اپلائیڈ میٹریل ڈاکٹر سورج رنگراجن، ڈاکٹر پی ایچ راؤ نے شرکت کی۔ ڈی جی سمیر، محترمہ سنیتا ورما، گروپ کوآرڈینیٹر، آر اینڈ ڈی، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت اور مختلف وزارتوں، صنعت کے بڑے کھلاڑیوں، اسٹارٹ اپس، نوجوان بھارتیوں اور ریسرچ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم  اور 1000 سے زیادہ افراد نے شرکت کی۔

پہلے دن انسینٹ سی ڈی اے سی (سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ)/سی ایم ای ٹی (سینٹر فار میٹریل فار الیکٹرانکس ٹیکنالوجی)/سمیر (سوسائٹی فار اپلائیڈ مائیکروویو الیکٹرانکس انجینئرنگ اینڈ ریسرچ) کے ذریعے انڈسٹری کے ساتھ 4 پروڈکٹس لانچ، 8 ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی(ToT) اور 15 ایم او یوز کا اعلان کیا گیا۔ بی ای ایل ، ٹی سی ایس ، ایس سی ایل موہالی ، ایل اینڈ ٹی لمیٹڈ ، وولٹکس سیمیکون پرائیویٹ لمیٹڈ جیسی کمپنیوں نے انڈسٹری 4.0 ، انڈیا سوورن کلاؤڈ پلیٹ فارم ، ایل ٹی سی سی پیکیجز کی ترقی ، ایڈوانس نیکس جین ٹیکنالوجیز وغیرہ کے شعبوں میں مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔

افتتاحی تقریر کے دوران سیکرٹری  موصوف نے کہا، ’’ہم حقیقی دنیا کی سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کمپیوٹ انفراسٹرکچر، فاؤنڈیشن ماڈل اور ایپلی کیشنز کی تعمیر کر رہے ہیں۔ سی ڈی اے سی، سی میٹ اور سمیر جیسے ادارے مختلف شعبوں میں ڈیپ ٹیک آر اینڈ ڈی اور صنعتی تعاون کو ممکن بنا رہے ہیں۔ یہ دباؤ بھارت کو خدمات پر مبنی معیشت سے مصنوعات پر مبنی معیشت کی طرف موڑ رہا ہے۔ یہ اختراعات صحت کی دیکھ بھال، زراعت، ٹیلی کام، اور بہت کچھ میں حقیقی دنیا کے چیلنجوں کو حل کرتی ہیں۔ یہ صنعت، اسٹارٹ اپس، وزارتوں اور صارفین کے لیے ان ٹکنالوجیوں کو تلاش کرنے اور اپنانے کا ایک انوکھا موقع ہے۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت اے این آر ایف کے ساتھ مل کر ملک میں ریسرچ ایکو سسٹم کی مشترکہ تخلیق میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔‘‘

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب امتیش سنہا نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ٹیک ورس الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کی تین اہم آر اینڈ ڈی تنظیموں کے ذریعہ تیار کردہ 150 سے زیادہ جدید ٹکنالوجیوں اور اختراعات کے وسیع اسپیکٹرم کو ایک ساتھ لانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس میں ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ، کوانٹم ٹیکنالوجیز، انٹرنیٹ آف تھنگز، مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی، پاور الیکٹرانکس، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ڈیوائسز، آٹوموٹو، انڈسٹری 4.0، روبوٹکس، یو اے وی، 6 جی کمیونی کیشنز، سیمی کنڈکٹرز، ماحولیاتی آلات، صنعتی ایپلی کیشنز، توانائی جنریشن اینڈ اسٹوریج، ای ایم آئی/ ای ایم سی سلوشنز شامل ہیں۔ انھوں نے صنعت کو نمائش کنندگان کے ساتھ گفت و شنید کرنے اور مختلف مشترکہ ترقی کے مواقع کو سمجھنے کی دعوت دی۔

ٹیک ورس 2025 کے بارے میں

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت ، الیکٹرانکس ، آئی ٹی اور ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں میں تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) کو فروغ دے کر وکست بھارت 2047 وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا  کر رہی ہے۔ اپنی اہم آر اینڈ ڈی تنظیموں سی-ڈیک، سمیر اور سی-میٹ کے ذریعے، الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت ’’ٹیک ورس 2025‘‘ میں بھارت کی تکنیکی مہارت کی نمائش کر رہی ہے، جو الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کی آر اینڈ ڈی تنظیموں کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد کردہ ایک خصوصی نمائش اور ٹکنالوجی نمائش کا پروگرام ہے۔

ٹیک ورس نے اس سال اپنا پہلا ایڈیشن لانچ کیا ہے جس میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے 3 سرکردہ آر اینڈ ڈی ادارے شامل ہیں۔ سی ڈیک، سمیر اور سی میٹ اپنی دیسی تکنیکی صلاحیتوں کی نمائش کر رہے ہیں جو شہریوں کی زندگیوں کو تبدیل کر رہے ہیں۔ اس تقریب میں اس بات کو اجاگر کیا جائے گی کہ کس طرح ٹیکنالوجی کو حقیقی دنیا کی معاشرتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ بھارت کو خدمات پر مبنی معیشت سے مصنوعات پر مبنی معیشت کی طرف لے جانے کے لیے ہر سال الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ذریعہ ٹیک ورس کا انعقاد کیا جائے گا۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 2230


(Release ID: 2140291)
Read this release in: English , Hindi