زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے اندور میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا


’’ترقی یافتہ زراعت اور خوشحال کاشتکار ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے لازمی ہیں‘‘: شیوراج سنگھ چوہان

’’ملک میں خوردنی اناج کی پیداوار میں گذشتہ 11 برسوں کے دوران 44 فیصد کے بقدر اضافہ رونما ہوا‘‘-جناب شیوراج سنگھ

’’تجربہ گاہ کو زمین سے مربوط کرکے، ہم زراعت کے شعبے میں تیز رفتاری کے ساتھ پیشرفت کر سکتے ہیں‘‘: جناب شیوراج سنگھ

’’اب، زرعی تحقیق سے متعلق موضوعات کا فیصلہ دہلی میں نہیں بلکہ کاشتکاروں کے ساتھ تبادلہ خیال کے ذریعہ کھیتوں میں ہوگا‘‘- مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان

’’ کپاس کے لیے کوئمبٹور میں ، گنے  کے لیے میرٹھ میں اور دالوں کے لیے کانپور میں تبادلہ خیال کا اہتمام کیا جائے گا‘‘- جناب چوہان

ہم مشینوں کے استعمال میں اضافہ کریں گے؛ بیماریوں کا مقابلہ کرنے والی فصلوں کی اقسام کے بارے میں تحقیق لازمی ہے: مرکزی وزیر جناب چوہان

مرکزی وزیر زراعت نے ترقی یافتہ زراعت کے لیے کاشتکاروں پر مرتکز تحقیق اور جدیدکاری پر زور دیا

Posted On: 26 JUN 2025 8:00PM by PIB Delhi

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ہندوستان اب دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن چکا ہے۔ جناب چوہان نے زور دے کر کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ایک ترقی یافتہ زرعی شعبہ اور خوشحال کسان ضروری ہیں۔ پی ایم مودی کی قیادت میں زرعی پیداوار میں اضافہ، لاگت کم کرنے، فصلوں کے نقصانات کی تلافی، پیداوار کی مناسب قیمت کو یقینی بنانے اور قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-06-26at20.06.59SUGL.jpeg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی اور مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں، حال ہی میں منعقد ملک گیر ’وکست کرشی سنکلپ ابھیان‘ کے دوران نمایاں کیے گئے اہم مسائل کی بنیاد پر ایک اسٹریٹجک پہل تیار کی گئی ہے۔ یہ حکمت عملی بڑی فصلوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتی ہے، فصل اور ریاست دونوں کے لحاظ سے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-06-26at20.07.00R4CR.jpeg

سویا بین کی پیداواری صلاحیت بڑھانے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں غذائی اجناس کی پیداوار میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 16,000 سے زیادہ زرعی سائنسدانوں کے ہونے کے باوجود، لیب ریسرچ اور فیلڈ ایپلی کیشن کے درمیان فرق برقرار ہے۔ اس کو حل کرنے کے لیے، حکومت نے 'وکسٹ کرشی سنکلپ ابھیان' کے تحت 'لیب ٹو لینڈ' اپروچ کا آغاز کیا، جس کے دوران 2,170 ٹیموں نے 13.5 ملین سے زیادہ کسانوں کے ساتھ تحقیق کو حقیقی دنیا کی کاشتکاری کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کام کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-06-26at20.07.00(1)TOHX.jpeg

بات چیت کے دوران، کسانوں کے مشوروں کی بنیاد پر اہم تحقیقی ترجیحات سامنے آئیں۔ جناب چوہان نے نقطہ نظر میں ایک اہم تبدیلی پر زور دیا - تحقیق کے موضوعات کا فیصلہ اب صرف دہلی کے سائنسدان نہیں کریں گے، بلکہ کھیتوں میں کاشتکاروں کے ساتھ براہ راست رابطے کے ذریعے کریں گے۔ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ کسان زمینی چیلنجوں کو سمجھنے کے لیے بہترین پوزیشن میں ہیں، انہوں نے نوٹ کیا کہ بہت سے لوگ پہلے ہی اختراعی طریقے متعارف کراچکے ہیں۔ آگے بڑھتے ہوئے، سائنس دان کسانوں کی قیادت میں ان اختراعات کو بہتر بنانے اور اسکیل کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ زراعت میں عملی، مؤثر حل نکال سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-06-26at20.07.00(2)2H9T.jpeg

انہوں نے بتایا کہ مہم کے دوران بہت سے کسانوں نے غیر معیاری بیجوں اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کی اطلاع دی اور بیج کی دستیابی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ جواب میں، ایک تفصیلی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جہاں کسانوں، زرعی یونیورسٹیوں، اسٹیک ہولڈرز اور دیگر کے ساتھ جامع بات چیت کا فیصلہ کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-06-26at20.07.01NH0W.jpeg

جناب چوہان نے مزید کہا کہ مزید تحقیق فی ہیکٹر پیداوار بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ جینوم ایڈیٹنگ جیسی تکنیک کو بہتر بیج تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ سویا بین کی فصلوں میں جڑوں کو سڑنے سے روکنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنایا جائے گا۔ چونکہ زرعی مزدوروں کو تلاش کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، اس لیے میکانائزیشن کو فروغ دینا چاہیے۔ تحقیق بیماری کے خلاف مزاحم فصلوں کی اقسام، بیج کے علاج اور بروقت بیماری کی شناخت پر توجہ مرکوز کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-06-26at20.07.01(1)63RC.jpeg

انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ سویابین پروٹین کا ایک اہم وسیلہ ہے، اور  سویامیل کی برآمدات اور اس کے استعمال میں اضافے کے لیے کوششیں کی جانی چاہئیں۔ توفو اور سویا ملک جیسی قدرو قیمت  میں اضافے کی حامل مصنوعات کو بھی فروغ دیا جانا چاہئے۔ ترقی پسند کاشتکاروں نے 20 کوئنٹل فی ایکڑ پیداوار حاصل کرنے کی اطلاع دی ہے اور اپنے طریقے ساجھا کیے ہیں؛ ایسے کسانوں سے سیکھنے کی کوشش کی جائے گی۔

جناب چوہان نے کہا کہ آج کی بحث سویا بین پر مرکوز ہے، مستقبل میں کوئمبٹور میں کپاس پر، میرٹھ میں گنے پر اور کانپور میں دالوں پر مشاورت کی جائے گی۔ اس کا مقصد تمام بڑی فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔

زرعی ترقی کے تئیں حکومت کی عہدبندگی کا اعادہ کرتے ہوئے، جناب چوہان نے کہا: ’’ہمارا اصول ہے- ایک ملک، ایک زراعت، ایک ٹیم۔ زراعت کے شعبے میں جامع اور پائیدار نمو کو یقینی بنانے کے لیے تمام  تر متعلقہ فریقوں کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔‘‘

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2196


(Release ID: 2140000)
Read this release in: English , Hindi