زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
’’مزاحمتی برساتی زمینوں کے لیے ایگروفار یسٹری‘‘ کے موضوع پر نئی دہلی میں ورکشاپ کا انعقاد
ماہرین نے زرعی جنگلات کے ماڈلز، ہم آہنگی اور برادری کی قیادت میں منصوبہ بندی پر غور کیا
Posted On:
25 JUN 2025 8:58PM by PIB Delhi
’’مزاحمتی برساتی زمینوں کے لیے ایگروفاریسٹری‘‘ کے عنوان پر 25 جون 2025 کو نیشنل ایگریکلچرل سائنس سینٹر (این اے ایس سی) کمپلیکس، نئی دہلی میں ایک روزہ ورکشاپ منعقد کی گئی۔ یہ ورکشاپ نیشنل رین فیڈ ایریا اتھارٹی (این آر اے اے) ، محکمہ زراعت و کسانوں کی فلاح وبہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کی نیشنل ریسورس مینجمنٹ (این آر ایم) ریوائٹلائزنگ رین فیڈ ایگریکلچر (آر آر اے) نیٹ ورک کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔ ورکشاپ کا افتتاح محکمہ زراعت و کسانوں کی فلاح وبہبود کے سکریٹری، جناب دویش چترویدی کی موجودگی میں کیا گیا۔
دیگر معزز شرکاء میں نیشنل رین فیڈ ایریا اتھارٹی (این آر اے اے)کے سی ای او ڈاکٹر پی کے مہردا اور مختلف شعبوں کے سینئر ماہرین شامل تھے، جن میں واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ موضوع کے ماہر ڈاکٹر سوسما سدھیشری، واٹر مینجمنٹ کے ماہر ڈاکٹر اے کے مشرا، زراعت و باغبانی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پنکج کے شاہ،ایگروفاریسٹری کے سینئر ٹیکنیکل کنسلٹنٹ ڈاکٹر ایس ڈی سنگھ اور آر آر اے نیٹ ورک کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سبیاساچی داس شامل تھے۔
شرکاء نے برساتی ماحولیاتی نظام میں پائیداری کو فروغ دینے میں ایگروفاریسٹری کے کردار پر غور و خوض کیا۔ تکنیکی اجلاس میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا، جن میں ایگروفاریسٹری ماڈلز، برادری کے تجربات، پالیسی سے متعلق امور، سرکاری اسکیموں کے انضمام، صنعت سے روابط اور کسانوں کے لیے مالی وسائل تک رسائی جیسے اہم پہلو شامل تھے۔
ایگروفاریسٹری کے اقدامات کو وسعت دینے کے لیے درج ذیل حکمتِ عملی کے نکات کو آئندہ کے لائحہ عمل کے طور پر نشان زد کیا گیا:
- کسانوں کے لیے کاربن پوٹینشل کو غیر مقفل کرنا:
- درختوں کے علاوہ-پورے ماحولیاتی نظام کی منصوبہ بندی کو فعال کرنا
- ایک وقف ورکنگ گروپ کے ذریعے ہم آہنگی کو ادارہ جاتی بنانا
- مقامی، قانونی- ماحولیاتی انضمام- ناموافق پابندیوں کی اصلاح کرنا
- زمینی سطح سے اعلیٰ سطح تک منصوبہ بندی کے ذریعے ٹارگٹ لینڈ ڈیگریڈیشن نیوٹرلٹی کو ہدف بنانا
ورکشاپ کا اختتام باہمی تعاون پر مبنی اقدامات کی ضرورت پر ایک مضبوط اتفاقِ رائے کے ساتھ ہوا۔ ایگروفاریسٹری کو وسعت دینے کے لیے معاون پالیسی اصلاحات، ادارہ جاتی ہم آہنگی میں بہتری اور معلومات کے تبادلے و اختراعات کے لیے مؤثر پلیٹ فارموں کی ضرورت ہوگی۔
****
ش ح۔ت ف۔ ش ت
U NO: 2164
(Release ID: 2139761)