نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
مرکزی وزیر مملکت نے اوناکوٹی میں کھیل اور سیاحت کی قیادت میں ترقی اور مائی بھارت آؤٹ ریچ کو تیز کرنے پر زور دیا
محترمہ رکشا کھڈسے نے ’پورووتر سمپرک سیتو‘ پروگرام کے تحت تریپورہ کے انا کوٹی ضلع میں وسیع ترقیاتی اقدامات کا جائزہ لیا
Posted On:
25 JUN 2025 7:54PM by PIB Delhi
نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا نکھل کھڈسے نے آج تریپورہ کے انا کوٹی ضلع میں ’پورووتر سمپرک سیتو‘ پروگرام کے تحت اپنے جاری دورے کے ایک اہم جزو کے طور پر ایک جامع جائزہ میٹنگ میں شرکت کی۔ اس اسٹریٹجک پہل کو عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں، مختلف مرکزی فلیگ شپ اسکیموں کے زمینی سطح پر عمل آوری، مرکز اور ریاست کے تعاون کو فروغ دینے، اور پورے شمال مشرقی خطے میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس موقع پر محترمہ کھڈسے کے ساتھ تریپورہ کے نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر، جناب ٹنکو رائے، مشرقی تریپورہ سے رکن پارلیمنٹ محترمہ کریتی دیوی برمن اور ضلع انتظامیہ کے دیگر معززین بھی موجود تھے۔

انا کوٹی ضلع، 686.97 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے جس کی آبادی 3,48,631 ہے (بشمول 3,08,438 دیہی علاقوں میں)، اس پروگرام کے لیے ایک اہم فوکس ایریا کے طور پر کام کرتا ہے۔ ماحولیاتی سیاحت کے لیے اپنی نمایاں صلاحیتوں کے ساتھ، ضلع کو اپنی بین الاقوامی سرحد پر مختلف چیلنجوں کا بھی سامنا ہے، جن میں باڑ لگانے کے مسائل، اسمگلنگ، منشیات، سرحدی جرائم اور دراندازی شامل ہیں جن سے انتظامیہ کی جانب سے سرگرمی سے نمٹا جا رہا ہے۔ جائزہ میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا کھڈسے کو عوامی نمائندوں اور کلیدی ضلعی عہدیداروں کے ساتھ وسیع غور و خوض کرتے ہوئے دیکھا گیا جس میں صحت اور غذائیت، تعلیم، زراعت اور آبی وسائل، مالیاتی شمولیت اور ہنرمندی کی ترقی اور بنیادی انفراسٹرکچر جیسے اہم شعبوں میں پیش رفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اناکوٹی نے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں پیش رفت کا مظاہرہ کیا ہے۔ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے تحت، مالی سال 2025-26 میں 73.894 کلومیٹر پر محیط 15 پروجیکٹ مکمل کیے گئے۔ ضلع میں اب کل قومی شاہراہ کی لمبائی 91.000 کلومیٹر ہے اور مجموعی طور پر 739.705 کلومیٹر پر پھیلا ہوا سڑک رابطہ ہے، جس میں 421 باکس کلورٹ/ سلیب کلورٹ، 25 آر سی سی پل، اور 19 بیلی برج شامل ہیں، جن میں ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی اور جاری بی آر آئی ڈی جی ای ایل برج شامل ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت، 89.03 فیصد متاثر کن کوریج حاصل کی گئی ہے، جس میں 47,737 فنکشنل ہاؤس ہولڈ ٹیپ کنکشن (ایف ایچ ٹی سی) فراہم کیے گئے ہیں۔ نونچیرا میں ایک جدید اسکیم 30,000 گیلن روزانہ پانی کی گنجائش فراہم کرتی ہے۔ سوبھاگیہ (SAUBHAGYA) اسکیم کے تحت ای سی-اوناکوٹی سرکل میں بجلی کی رسائی 100 فیصد تک پہنچ گئی ہے جہاں 12,658 کنکشن فراہم کیے جا رہے ہیں۔ دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی) نے 138 مکمل شدہ گوبر گیس پلانٹس کی تکمیل کرتے ہوئے لائن کا کافی کام اور ٹرانسفارمر کی تنصیب مکمل کر لی ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت ہاؤسنگ کے اقدامات نے دیہی علاقوں میں 12,006 مکانات اور شہری علاقوں میں 6,161 یونٹس حاصل کیے ہیں۔ سوچھ بھارت مشن-گرامین نے 98.09 فیصد انفرادی گھریلو لیٹرین (آئی ایچ ایچ ایل) کی تعمیر کے ساتھ سیگریگیشن شیڈ اور کمیونٹی سینیٹری کمپلیکس میں پیش رفت کے ساتھ نمایاں کامیابیاں ریکارڈ کی ہے۔ 19.00 کلومیٹر سے زیادہ پشتوں کی مرمت کا کام بھی جاری ہے۔
معاشی طور پر بااختیار بنانے اور بہتر معاش کے لیے کیے گئے اقدامات کے نمایاں نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ منریگا کے تحت، ضلع میں 5.68 لاکھ کے مقابلے میں 4.71 لاکھ شخصی دن پیدا کیے ہیں، جو مستقل روزگار کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں 93 مثالی ”امرت سروور“ آبی ذخائر مکمل ہوئے ہیں۔ پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) نے 18,790 کسانوں کو 70.394 کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا ہے، جبکہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) نے اہم بیمہ مدد فراہم کی ہے۔ مختلف کاشت کے اقدامات کے ذریعے غذائی اجناس کی پیداوار کے فرق کو کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) نے 961 مستفیدین کو 439.57 لاکھ روپے کا فائدہ پہنچایا ہے نیز نئے تالابوں، ہیچری اور آلات کے لیے فنڈنگ کی ہے اور ایک مربوط ایکو پارک تیار کیا جا رہا ہے۔ پی ایم ای جی پی کے تحت 40 نئے قرضے اور پی ایم وشوکرما کے تحت 125 درخواستوں کی منظوری کے ساتھ خود روزگار کے اقدامات فروغ پا رہے ہیں۔ مالی شمولیت مضبوط ہے، 102,306 جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے اور سماجی تحفظ کی اسکیموں کو مضبوطی سے حاصل کیا گیا ہے جس سے کریڈٹ ڈپازٹ (سی ڈی) تناسب میں 69.44 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
قبائلی برادریوں اور خواتین کے لیے توجہ مرکوز کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ پی ایم-جن من کے تحت، خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں کے لیے اہم منصوبوں میں آنگن واڑی مراکز، ایس ٹی ہاسٹل، نئی پی ایم جی ایس وائی سڑکیں اور ایک موبائل میڈیکل یونٹ شامل ہے۔ پی ایم ماتر وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) نے 2024-25 میں 1,309 مستفیدین کا اندراج کیا اور مضبوط کوششوں سے بچپن کی شادی کے 74 واقعات کو روکا گیا۔ 11,507 سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کا ایک متحرک نیٹ ورک فعال کیا گیا ہے، جس میں کمیونٹی فنڈ میں 115 کروڑ روپے اور بینک قرضوں میں 59.7 کروڑ روپے کی مدد سے، ”لکھپتی دیدی“ اقدام کے تحت 4,575 خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے اور متنوع مقامی مصنوعات کی تیاری کو فروغ دیا گیا ہے۔
ضلع کی صحت کی خدمات کو 81 آیوشمان آروگیہ مندروں کے ذریعے مضبوط بنایا گیا ہے، جس سے انٹیسفائیڈ مشن اندرا دھنش (آئی ایم آئی) 5.0 کے تحت شیر خوار بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے 100 فیصد حفاظتی ٹیکوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 2024-25 میں او پی ڈی کی تعداد بڑھ کر 253,244 ہو گئی ہے اور 231,512 مریضوں کو مفت دوائیاں ملی ہیں۔ پی ایم شری اسکیم 5 اضافی کلاس روم، 1 لائبریری روم اور اسکول کی ایک نئی عمارت کی تعمیر میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔ نوجوانوں اور کھیلوں میں، کھیلو انڈیا کے بڑے پروجیکٹوں کی تجاویز زیر غور ہیں جن میں بین الاقوامی سائز کا مصنوعی 8-لین ایتھلیٹک ٹریک اور ایک مصنوعی فٹ بال ٹرف شامل ہے۔ ایک اسپورٹس ٹریننگ سینٹر قائم کیا گیا ہے اور یوتھ ہاسٹل کی تعمیر 20 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ، پی ایم-کسم کے تحت 275 سولر ایگریکلچر ڈی سی پمپ مکمل کیے جا چکے ہیں اور قابل تجدید توانائی کو فروغ دیتے ہوئے 1,443 سولر اسٹریٹ لائٹنگ سسٹم نصب کیے گئے ہیں۔ پی ایم اجولا یوجنا کے تحت ایل پی جی کوریج قابل ذکر 97.42 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
جامع پیش رفت کے باوجود، مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا کھڈسے نے تیز توجہ کے لیے کلیدی شعبوں پر روشنی ڈالی: خاص طور پر سیلاب سے باڑ لگانے کو پہنچنے والے نقصان کے بعد، لچکدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت سرحدی سلامتی اور انتظام پر مسلسل زور دیا۔ انہوں نے سیاحتی سہولیات کو بہتر بناتے ہوئے اناکوٹی کے منفرد ورثے اور قدرتی خوبصورتی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ماحولیاتی سیاحت کی ترقی کے لیے توجہ مرکوز کرنے کی سفارش کی۔ بانس اور ربڑ جیسے مقامی معاشی مواقع سے منسلک روزگار کے پروگراموں کے لیے ٹارگٹڈ اسکل ڈیولپمنٹ نوجوانوں کے روزگار کو بڑھانے اور ہجرت کو کم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

کھیلوں اور نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے میں کھیلو انڈیا کے منصوبوں کی منظوری میں تیزی لانا، موجودہ بنیادی ڈھانچے کا زیادہ سے زیادہ استعمال، اور نچلی سطح پر شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ’میرا بھارت‘ پہل کو تیز کرنے اور چھوٹے دیہی کھیلوں کے میدانوں کے لیے منریگا کے فنڈ کو استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ تعلیمی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے، انھوں نے اسکول کے بیت الخلا کی سہولیات کا معائنہ کرنے اور حفاظت اور ماحول کو بہتر بنانے کے لیے ضروری باؤنڈری وال/ بارڈر بنانے کا مشورہ دیا۔ سڑکوں اور قومی شاہراہوں کے نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے کے بارے میں، غیر کنکریٹ سڑکوں کی حالت کے بارے میں خدشات کے بعد، محترمہ کھڈسے نے درخواست کی کہ اس کے جامع حل کے لیے ایک تجویز (ڈی پی آر) کی درخواست وزارت کو بھیجی جائے۔ آخر میں، انھوں نے فوائد کی آخری میل تک ترسیل، ڈیٹا کو ہموار کرنے، صلاحیت کے فرق کو دور کرنے اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی اور سی ایس سی کے ذریعے ڈیجیٹل خواندگی کو بڑھانے پر زور دیا۔
مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا کھڈسے نے اناکوٹی ضلع انتظامیہ کی لگن اور مرکزی فلیگ شپ اسکیموں کے ٹھوس اثرات پر گہرے اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ”یہاں کے لوگوں کی زندگیوں پر اناکوٹی ضلع انتظامیہ کی لگن اور مرکزی فلیگ شپ اسکیموں کے ٹھوس اثرات کو دیکھنا واقعی متاثر کن ہے۔“ انہوں نے مرکزی حکومت کی غیر متزلزل حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اناکوٹی ”خواہش مند“ سے ایک ”متاثر کن“ ضلع میں تبدیل ہو جائے گا، جس نے ’وکست بھارت‘ کے وژن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دورے کی تفصیلی رپورٹ ”پورووتر سمپرک سیتو“ پورٹل پر جمع کرائی جائے گی تاکہ خطے میں ترقیاتی اقدامات کی نگرانی اور نفاذ کو مزید ہموار کیا جا سکے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
25-06-2025
U: 2163
(Release ID: 2139743)