بھارتی چناؤ کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

ای سی آئی  بہار میں انتخابی فہرستوں پر خصوصی نظر ثانی شروع کرے گا


تمام اہل شہریوں کے اندراج کو یقینی بنانے کے لیے گھر گھر تصدیق کی جائے

سیاسی جماعتوں کو نظرثانی کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دی جائے

Posted On: 24 JUN 2025 7:38PM by PIB Delhi

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی ) نے آج ریاست بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن کے انعقاد کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جو کمیشن کی طرف سے بیان کردہ رہنما خطوط اور شیڈول کے مطابق ہیں۔ تیزی سے نظرثانی کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام اہل شہریوں کے نام انتخابی فہرست میں شامل کیے جائیں تاکہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں، کوئی بھی نااہل ووٹر انتخابی فہرستوں میں شامل نہ ہو اور انتخابی فہرستوں میں ووٹرز کو شامل کرنے یا حذف کرنے کے عمل میں مکمل شفافیت کو متعارف کرایا جائے۔ کمیشن نے بہار کے لیے آخری بار نظر ثانی 2003 میں کی تھی۔

مختلف وجوہات جیسے تیزی سے شہری کاری، کثرت سے نقل مکانی، نوجوان شہریوں کا ووٹ ڈالنے کا اہل بننا، اموات کی اطلاع نہ دینا اور غیر ملکی غیر قانونی تارکین کے ناموں کو شامل نہ کرنے کی وجہ سے ایک گہری نظرثانی کی ضرورت ہے تاکہ سالمیت اور غلطی سے پاک انتخابی فہرستوں کی تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) اس سخت نظر ثانی کے عمل کے دوران تصدیق کے لیے گھر گھر سروے کریں گے۔

خصوصی نظرثانی کرتے وقت، ای سی آئی ایک ووٹر کے طور پر اندراج کی اہلیت اور انتخابی فہرست میں اندراج کے لیے نااہلی سے متعلق آئینی اور قانونی دفعات کی سختی سے پابندی کرے گا جو کہ آئین ہند کے آرٹیکل 326 اور عوامی نمائندہ ایکٹ 59 کے سیکشن 16 میں واضح طور پر درج ہیں۔

عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کے سیکشن 23 کے مطابق، انتخابی کے طور پر اندراج کے لیے اہلیت کی شرائط کی تصدیق پہلے سے ہی ای آر او اپنے اطمینان کے لیے کر رہی تھی۔ اب، مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے، یہ ضروری ہو گا کہ وہ دستاویزات جن کی بنیاد پر ای آر او کا اطمینان حاصل ہو، کو بھی ای سی آئی این ای ٹی  میں اپ لوڈ کیا جائے کیونکہ ٹیکنالوجی کی موجودہ سطح اسے قابل بناتی ہے۔ تاہم، یہ دستاویزات صرف رازداری کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مجاز انتخابی اہلکاروں کے لیے قابل رسائی ہوں گی۔ کسی بھی سیاسی جماعت یا انتخاب کنندہ کی طرف سے کسی بھی دعوے اور اعتراضات کی صورت میں، اے ای آر او ای آر اوs کی اطمینان پر پہنچنے سے پہلے اس کی انکوائری کرے گا۔ ایکٹ کے سیکشن 24 کے تحت ای آر او کے حکم کے خلاف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور چیف الیکٹورل آفیسر کے پاس بھی اپیل کی جا سکتی ہے۔

سی ای و/ڈی ای او/ای آر اوs/بی ایل او کو اس بات کا خیال رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ حقیقی ووٹرز، خاص طور پر بوڑھے، بیمار، معذور افراد غریب اور دیگر کمزور گروہوں کو ہراساں نہ کیا جائے اور انہیں رضاکاروں کی تعیناتی سمیت ہر ممکن حد تک سہولت فراہم کی جائے۔

جب کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے تمام کوششیں کی جائیں گی کہ نظرثانی کا عمل ایک ہموار طریقے سے انجام دیا جائے جس سے رائے دہندگان کو کم سے کم تکلیف ہو، ای سی آئی تمام پولنگ بوتھوں میں اپنے بوتھ لیول ایجنٹس (بی ایل اے) کو مقرر کر کے اس عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کی فعال شمولیت کی کوشش کرے گا۔ بی ایل اے کی فعال شرکت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تضادات، اگر کوئی ہیں، تیاری کے مرحلے پر ہی حل ہو جائیں، اس طرح دعوے، اعتراضات اور اپیلیں دائر کرنے کے واقعات میں کمی آئے گی۔ اس بات پر زور دیا جا سکتا ہے کہ انتخابی اور سیاسی جماعتیں دونوں، کسی بھی انتخابی عمل میں سب سے اہم سٹیک ہولڈرز ہوتے ہیں اور ان کی بھرپور شرکت سے ہی اتنی بڑی مشق کو آسانی اور کامیابی سے انجام دیا جا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20250624-WA0006MTK4.jpg

ای سی آئی  بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی شروع کرے گی۔

 

اہم جھلکیاں:

کیا؟

آئین کے آرٹیکل 326 میں کہا گیا ہے کہ:

ہر وہ شخص جو ہندوستان کا شہری ہے اور

جس کی کوالیفائنگ تاریخ پر عمر 18 سال سے کم نہ ہو اور

دوسری صورت میں کسی قانون کے تحت نااہل قرار نہیں دیا جاتا

ووٹر لسٹ میں اندراج کا حقدار ہوگا۔

آئین کے آرٹیکل 324 اور آر پی  ایکٹ 1950 کے سیکشن 21 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ریاست بہار میں 01.07.2025 کو اہلیت کی تاریخ کے ساتھ ایک خصوصی گہری نظرثانی کی ہدایت کی ہے۔

کیوں؟

آزاد اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے انتخابی فہرست (ای آر) کی سالمیت کو برقرار رکھنا بنیادی چیز ہے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ تمام اہل شہری ای آر میں شامل ہیں اور کسی اہل ووٹر کو ای آر سے خارج نہیں کیا گیا ہے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی نااہل ووٹر ای آر میں شامل نہ ہو۔

مردہ / شفٹ / غیر حاضر ووٹرز کے ناموں کو ختم کرنا

کمیشن کی طرف سے بہار میں آخری گہری نظرثانی سال 2003 میں 01.01.2003 کو اہلیت کی تاریخ کے طور پر کی گئی تھی۔

کیسے؟

سب کے لیے پہلے سے بھرے ہوئے گنتی فارم پرنٹ کرنے کے لیے ای آر اوs

آرڈر کی تاریخ کے مطابق موجودہ انتخاب کنندگان اور اسے بی ایل او کو دیں۔

 

بی ایل او کے ذریعے تمام موجودہ ووٹرز میں ای ایف  تقسیم کریں گے۔

گھر گھر دورہ

ای ایف ای سی آئی  کی ویب سائٹ/ای سی آئی این ای ٹی  پر دستیاب ہو گا جسے ایک ووٹر ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے جس کا نام حکم کی تاریخ کے مطابق انتخابی فہرست میں ہے۔

تمام تسلیم شدہ قومی اور ریاستی سیاسی جماعتوں کے ذریعہ مقرر کردہ بی ایل اے

پورے عمل میں منسلک ہونا

بی ایل او ای ایف  کو بھرنے پر عوام کی رہنمائی کریں۔

سی ای و/ڈی ای او/ای آر اوs/بی ایل او اس بات کا خیال رکھیں گے کہ حقیقی رائے دہندگان، خاص طور پر بوڑھے، بیمار، معذور افراد غریب اور دیگر کمزور گروہوں کو ہراساں نہ کیا جائے اور انہیں رضاکاروں کی تعیناتی سمیت ہر ممکن حد تک سہولت فراہم کی جائے۔

بی ایل او  ضروری دستاویزات کے ساتھ عوام سے ای ایف  جمع کریں۔

متبادل طور پر، موجودہ الیکٹر ای ایف  اور کو بھی اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔

دستاویزات آن لائن

بی ایل او  سپروائزر بی ایل او  کے معیار اور مقداری پیداوار کو چیک کرنے کے لیے

ڈرافٹ انتخابی فہرست ان تمام ووٹرز کی تیار کی جائے جن کے ای ایف  کے پاس ہیں۔

موصول ہوا

مسودہ انتخابی فہرست کی کاپیاں تمام تسلیم شدہ لوگوں کے ساتھ شیئر کی جائیں۔

قومی اور ریاستی سیاسی جماعتیں اور ای سی آئی /سی ای و کی ویب سائٹ پر بھی ڈالیں۔

ناموں کے کسی بھی اضافہ/ حذف کرنے کے دعوے اور اعتراضات درج کرائے جا سکتے ہیں۔

کسی بھی انتخابی یا کسی سیاسی جماعت کی طرف سے

اے ای آر او کسی بھی اہل افراد کے اخراج یا کسی نااہل افراد کو شامل کرنے پر کسی شکایت کی انکوائری کرے گا۔

دعوؤں اور اعتراضات پر فیصلے کے بعد حتمی انتخابی فہرست ہوگی۔

ای آر او کی طرف سے شائع:

حتمی انتخابی فہرست کی کاپیاں تمام تسلیم شدہ قومی اور ریاستی سیاسی جماعتوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی اور ای سی آئی /سی ای و کی ویب سائٹ پر بھی ڈالی جائیں گی۔

ایکٹ کے سیکشن 24 کے تحت ای آر او کے حکم کے خلاف ایک اپیل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور دوسری اپیل چیف الیکٹورل آفیسر کے پاس بھی کی جا سکتی ہے۔

****

 ش ح۔ ال

U-2120


(Release ID: 2139379)
Read this release in: English , Malayalam