وزارت خزانہ
شمولیاتی قرض تک رسائی کے لیے یونیفائیڈ لینڈنگ انٹرفیس (یو ایل آئی) کو بڑھانے کے مقصد سے مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) کی ایک اعلی سطحی میٹنگ
یو ایل آئی ایک ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ(ڈی پی آئی) ہے، جسے قرض دہی کے شعبے میں ٹیکنالوجی، ڈیٹا اور پالیسی کو ایک مربوط پلیٹ فارم پر یکجا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے: سیکریٹری، ڈی ایف ایس، جناب ایم ناگ راجو
Posted On:
23 JUN 2025 8:30PM by PIB Delhi
وزارتِ خزانہ کے مالیاتی خدمات کے محکمے(ڈی ایف ایس) نے نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی، جس میں یونفائیڈ لینڈنگ انٹرفیس (یو ایل آئی) کو فروغ دینے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت مالیاتی خدمات کےمحکمے کے سیکریٹری جناب ایم ناگ راجو اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ڈپٹی گورنر جناب ٹی. ربی شنکر نے کی۔یو ایل آئی ایک ٹیکنالوجی پر مبنی پہل ہے، جس کا مقصد ہر بھارتی شہری کو بغیر کسی رکاوٹ کے قرض کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے اور حکومت کے ڈیجیٹل طور پربااختیاربنانے، مالی شمولیت اور آخری سرے تک خدمات کی فراہمی کے وژن کو فروغ دینا ہے۔اس میٹنگ میں حکومتِ ہند کے مختلف وزارتوں/محکموں، ریاستی حکومتوں، بھارتی ریزرو بینک اور ریزرو بینک انوویشن ہب کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
ڈی ایف ایس کے سیکریٹری نے اپنے خطاب میں کہا کہ یو ایل آئی کو قرض دینے کے سلسلے میں ایک ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے)ڈی پی آئی) کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے ٹیکنالوجی، ڈیٹا اور پالیسی کو ایک مربوط پلیٹ فارم پر یکجا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح یو پی آئی نے ادائیگی کے نظام میں انقلاب برپا کیا ہے، اسی طرح یو ایل آئی بھی- اسے شمولیاتی بنا کر اور پورے بھارت میں قرض تک رسائی اور تقسیم کے طریقہ کار کی نئی تعریف کرتے ہوئے قرض کی فراہمی کو یکسر تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں/محکموں اور ریاستی حکومتوں کے پاس وسیع، قابلِ اعتماد اور اعلیٰ معیار کے ڈیٹا سیٹ موجود ہیں، جن سے قرض دہندگان اگر مناسب طریقے سے فائدہ اٹھائیں تو خاص طور پر کم سروس یافتہ قرض خواہوں کے لیے ڈیٹا پر مبنی، جامع اور فوری قرض فراہم کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مختلف مخصوص مقاصد کے لیے چلائی جانے والی الگ الگ لیکن ملتی جلتی پہلوں کو یو ایل آئی کے ساتھ مناسب طریقے سے مربوط کیا جانا چاہیے تاکہ ان کی شناخت برقرار رکھتے ہوئے ایک مربوط اور لچیلے قومی قرض فراہم کرنے والے نظام کی تعمیر کے لیے تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر جناب ٹی۔ ربی شنکر نے کہا کہ ملک کے قرض کے نظام کے انتظام کے اپنے ذمہ داری کے تحت، وہ قرض کے شعبے میں جدت لانا چاہتے ہیں۔اس اعلیٰ سطحی میٹنگ کے انعقاد پر ڈی ایف ایس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، انہوں نے مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اس میٹنگ کو ایک تعاون پر مبنی آغاز اور دو طرفہ رابطہ سمجھیں، جہاں تمام متعلقہ فریق فعال طور پر یو ایل آئی کی قدر کو ایک یکسر تبدیلی لانے والے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے (ڈی پی آئی) کے طور پر تسلیم کریں اور اس کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے جتنا ممکن ہو سکے زیادہ سے زیادہ متعلقہ ڈیٹا سیٹ کو یکجا کرکے اس کی اثر اندازی میں تعاون کریں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یو ایل آئی یو پی آئی کے یکسر تبدیلی لانے والے اثرات سے بھی آگے بڑھ سکتا ہے۔
مباحثہ کا اختتام اس مشترکہ عزم کے ساتھ ہواکہ:
- مرکزی حکومت کی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے پاس موجود اعلیٰ معیار کے ڈیٹا سیٹس کو یو ایل آئی کے ساتھ ڈیجیٹل طور پر مربوط کیا جائےگا۔
- شراکت دارنوڈل افسران نامزد کریں گے تاکہ ان کے تال میل سے یو ایل آئی کے ساتھ سرکاری ڈیٹا سیٹس کے انضمام کو تیز تر کرنے کی کوششیں تیز کی جاسکیں۔
- ریاستی حکومیں زمین اور دیگر ریکارڈز کو ڈیجیٹل بنانے اور مربوط کرنے کے لیے خصوسی کوششیں کریں گی۔
- یو ایل آئی کو بنیاد بنا کر ایک مربوط قرض فراہمی کا نظام قائم کرنے کے لیے دیگر قرضی پہلوں کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔
********
ش ح۔ ک ح۔ ش ب ن
U-2077
(Release ID: 2139128)