بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
تیز پور میں اولمپک ڈے منایا گیا; جناب سربانند سونووال نے آسام میں کھیلوں کے احیا کی اپیل کی
کھیلوگے تو کھلوگے : جناب سربانند سونووال نے قومی فخر اور ذاتی ترقی کے راستے کے طور پر کھیلوں کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے منتر کو اجاگر کیا
جناب سونوال نے اولمپک ڈے کی دوڑ کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کس طرح کھیل معاشرے کی یکجہتی ، شناخت اور صحت کی تعمیر کرتے ہیں
Posted On:
23 JUN 2025 8:17PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے مرکزی وزیر اور آسام اولمپک ایسوسی ایشن (اے او اے) کے صدر جناب سربانند سونووال نے آج تیزپور میں اولمپک ڈے کی دوڑ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور آسام کو بھارت کے کھیلوں کے منظرنامے میں سب سے آگے بنانے کے لیے اجتماعی عزم پر زور دیا۔ آسام اولمپک ایسوسی ایشن کے ذریعے سونت پور ڈسٹرکٹ اسپورٹس ایسوسی ایشن کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس ایونٹ کا انعقاد پولو فیلڈ میں کیا گیا تھا، جس میں خطے بھر کے کھلاڑیوں، طلبہ اور کھیلوں کے شوقین افراد نے پرجوش شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے ثقافتی شخصیت ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا کے لازوال الفاظ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ’’یہ دنیا ایک کھیل کا میدان ہے۔ کھیل امن کا میدان ہے‘‘، انھوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نظم و ضبط ، اتحاد اور امن کی گہری اقدار کو اپنائیں جو کھیلوں میں شامل ہیں۔
موصوف نے کہا کہ ’’کھیل صرف ایک مسابقتی سرگرمی نہیں ہیں۔ یہ صحت بناتے ہیں، ایک صحت مند دماغ کو فروغ دیتے ہیں، اور مضبوط کردار کی تعمیر کرتے ہیں۔ آسام میں اس شعبے میں زبردست صلاحیت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ہر گاؤں اور ضلع سے چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو تلاش کریں اور ان کو پروان چڑھائیں۔ اس سال، بھارت نے ایک ساتھ آگے بڑھنے کی خوشی اور تحریک کو اجاگر کرتے ہوئے اولمپک ڈے منایا۔ آسام کی ہر گلی میں – چائے کے باغان سے لے کر برہمپتر کے کنارے تک – بچے دوڑ رہے ہیں، چھلانگیں لگا رہے ہیں، اور خواب دیکھ رہے ہیں۔ کھیل ہمارے لوگوں کو متحد کر رہا ہے اور ہماری برادریوں کو مضبوط بنا رہا ہے۔‘‘
وزیر موصوف نے بھارت کے کھیلوں کے ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں کو اجاگر کیا ، خاص طور پر ٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم (ٹی او پی ایس) جیسے اقدامات کے ذریعہ ، جو خواہشمند ایتھلیٹس کو مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کرتا ہے۔
جناب سونووال نے وزیر اعظم مودی کے مقبول منتر ’’کھیلوگے تو کھلوگے‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کھیلوں میں مستقل عزم اور نظم و ضبط قومی فخر اور ذاتی تکمیل کی راہ ہموار کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کا وکاس بھارت کا ویژن مادی ترقی تک محدود نہیں ہے۔ یہ ایک ایسی قوم کی تعمیر کے بارے میں ہے جو صحت مند، خوش اور روح میں مجموعی ہو۔ سونووال نے کہا کہ کھیل اس وژن کو آگے لے جانے والے مضبوط ترین انجنوں میں سے ایک ہے – نظم و ضبط ، ذہنی طاقت اور قومی فخر کو فروغ دینا۔
آسام کے ماضی کے سنگ میل کا ذکر کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ کس طرح گوہاٹی جنوبی ایشیائی کھیلوں کے دوران ملک کی کھیلوں کی راجدھانی کے طور پر نمایاں ہوا، جس نے ہیما داس اور اولمپک میڈلسٹ لولینا بورگوہین جیسے بین الاقوامی ستاروں کی بنیاد رکھی۔ جناب سربانند سونووال نے نچلی سطح کے کھیلوں کے رول پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نچلی سطح کا کھیل دیہی آسام میں خاموش انقلاب پیدا کر رہا ہے۔ آسام یوتھ اولمپکس ریاست کے ہر کونے سے نچلی سطح کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے ایک طاقتور پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ یہ پہل صرف تمغوں کے بارے میں نہیں ہے - یہ خوابوں کو روشن کرنے کے بارے میں ہے۔ ہمیں اولمپک اقدار کو اسٹیڈیم سے آگے لے جانا چاہیے اور انھیں اپنے اسکولوں اور روزمرہ کی زندگی میں ضم کرنا چاہیے۔ آسام کے ہر بچے کو مقابلے کی خوشی، ٹیم ورک کی مہربانی اور منصفانہ کھیل کی طاقت کا احساس ہونے دیں۔
ماجولی سے لے کر موری گاؤں تک ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنی صلاحیتوں کو دریافت کر رہے ہیں اور سماجی رکاوٹوں کو توڑ رہے ہیں۔ یوتھ اولمپکس کھیلوں کی ایک نئی تحریک کو شکل دے رہے ہیں – ایک ایسی تحریک جو ایک صحت مند، پراعتماد آسام کے وژن میں جامع، بااختیار اور گہری جڑیں رکھتی ہے۔
جناب سربانند سونووال نے لیجنڈری ایتھلیٹ بھوگیشور بروا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور وہاں موجود طلبا پر زور دیا کہ وہ نہ صرف تعلیمی بلکہ کھیلوں اور ثقافت میں بھی بہترین کارکردگی کے لیے جدوجہد کریں۔
سونووال نے کہا کہ اگر ہم تعلیم، ثقافت اور کھیل تینوں میں لگن کا مظاہرہ کریں تو کوئی بھی ہمارے سماج کو دنیا کے بہترین معاشروں میں سے ایک بننے سے نہیں روک سکتا۔
ایک جذباتی لمحے میں جناب سونووال نے تیزپور کے ایک معزز کھیل سرپرست آنجہانی راجن بارٹھاکر کو دلی خراج عقیدت پیش کیا اور آسام کے کھیلوں کے شعبے کی ترقی کے لیے ٹھوس قدم اٹھاتے ہوئے ان کی وراثت کو جاری رکھنے کا عہد کیا۔
اولمپک ڈے رن کے بعد جناب سونووال نے آسام اولمپک ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک توسیعی اجلاس کی صدارت کی جس میں موجودہ اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور ریاست میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور نچلی سطح پر شرکت کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی تلاش کی گئی۔
ٹیم آسام نچلی سطح سے کھیلوں کی ترقی مہمیز کرنے کے لیے عہد بستہ ہے۔ آسام اولمپک ایسوسی ایشن ٹیلنٹ کی شناخت، رسائی کو بہتر بنانے اور اسے یقینی بنانے کے لیے عہد بستہ ہے کہ پس منظر سے قطع نظر ہر خواہشمند ایتھلیٹ کو اپنے اولمپک خواب کو پورا کرنے کا موقع ملے۔ آئیے مل کر ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کریں جہاں آسام نہ صرف ایتھلیٹس بلکہ بھارت کی اولمپک کہانی میں نظریات کا بھی حصہ ڈالے۔
انھوں نے کہا کہ اولمپک ڈے اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ کھیل کا جذبہ معاشرے کو متحد، ترغیب اور عظمت کی طرف لے جا سکتا ہے۔ آج کا دن محض ایک جشن سے بڑھ کر ہو – آسام کے لیے ایسی اولمپک دہائی کا آغاز کیا جائے، جس میں ہر گاؤں ایک کھلاڑی کی پرورش کرے، ہر گھر امید رکھتا ہو، اور ہر دل بھارت کے لیے دھڑکتاہو۔
اس تقریب میں آسام کی وزیر کھیل نندیتا گورلوسا، تیز پور کے رکن پارلیمنٹ رنجیت دتہ، تیز پور کے ایم ایل اے پرتھوی راج رابھا اور آسام اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری لکشیا کنور بھی موجود تھے۔ معروف ایتھلیٹ اور ارجن ایوارڈ یافتہ ہما داس بھی کیرالہ کے ترواننت پورم میں جاری ٹریننگ کے باوجود وقت نکال کر شریک ہوئی تھیں۔




***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2072
(Release ID: 2139059)