وزارت دفاع
ہندوستانی بحریہ کا روس میں جدید ترین اسٹیلتھ جنگی بحری جہاز ’تمال‘ کو کمیشن میں شامل کرنے کا فیصلہ
Posted On:
22 JUN 2025 1:18PM by PIB Delhi
ہندوستانی بحریہ ایک جولائی 2025 کو روس کے کیلنین گراڈ میں اپنا جدید ترین اسٹیلتھ کثیر المقاصد جنگی بحری جہاز کو با ضابطہ طور پر بیڑے میں شامل کرنے جا رہی ہے ۔اس تقریب کی صدارت وی ایڈمرل سنجے جے سنگھ، فلیگ آفیسر کمانڈنگ ان چیف، مغربی بحریہ کمانڈ، مہمان خصوصی کے طور پر کریں گے، جس میں کئی اعلیٰ ہندوستانی اور روسی حکومت کے اور دفاعی عہدیدار موجود ہوں گے۔ ’’تمال‘‘ کے نام سے موسوم ، یہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران روس سے شامل کیے گئے کریواک کلاس جنگی بحری جہازوں کے سلسلے میں آٹھواں بحری جہاز ہے۔ تمال توشیل کلاس کا دوسرا جہاز ہے ، جو ان کے پیشروؤں ، تلوار اور تیگ کلاسوں کے جدید ترین ورژن ہیں جن میں سے ہر ایک میں تین جہاز ہیں ۔ ہندوستان توشیل کلاس کے لیے وسیع تر معاہدے کے حصے کے طور پر گوا شپ یارڈ لمیٹڈ میں اسی طرح کے دو جنگی بحری جہاز بھی بنا رہا ہے جنھیں ٹرپُٹ کلاس کہا جاتا ہے ، جس میں روس کی طرف سے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ڈیزائن کی مدد حاصل ہے ۔ بحری جہازوں کی اس سیریز کے اختتام تک ، ہندوستانی بحریہ چار مختلف زمروں میں یکساں صلاحیتوں اور آلات ، ہتھیاروں اور سینسر سے لیس مشترک دس جہازوں کو چلائے گی ۔
تمال کی تعمیر کی نگرانی ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے کے زیراہتمام کیلنین گراڈ میں تعینات جنگی جہاز کی نگرانی کرنے والی ٹیم کے ماہرین کی ایک ہندوستانی ٹیم نے کی تھی ۔ بحریہ کے صدر دفتر میں ، اس منصوبے کو کنٹرولر آف وارشپ پروڈکشن اینڈ ایکوزیشن(جنگی بحری جہازوں کو تیّار کرنے اور حاصل کرنے سے متعلق کنٹرولر) کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف شپ پروڈکشن نے چلایا تھا ۔
تمال کو روس کے کیلننگراڈ کے ینتر شپ یارڈ میں بنایا گیا ہے اور یہ حکومت ہند کے آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا اقدامات پر زور دینے کے مطابق، غیر ملکی ذرائع سے شامل کیا جانے والا آخری جنگی جہاز ہے۔ جہاز میں سمندر اور زمین دونوں کو نشانہ بنانے کے لیے برہموس لانگ رینج کروز میزائل سمیت 26 فیصد مقامی آلات ہیں۔ جہاز کے پاس اپنے پیش روؤں کے مقابلے میں اپنے ہتھیاروں میں نمایاں اپ گریڈ ہیں ، جیسے عمودی طور پر زمین سے ہوا میں داغے جانے والے میزائل ، بہتر 100 ایم ایم بندوق ، نئے دور کا ای او/آئی آر سسٹم اس کے علاوہ معیاری 30 ایم ایم سی آئی ڈبلیو ایس ، ہیوی ویٹ ٹارپیڈوز ، فوری حملہ کیلئے آبدوز شکن راکٹ ، اور نگرانی اور فائر کنٹرول ریڈار اور سسٹم کی ایک بڑی رینج شامل ہے ۔ طاقت کو بڑھانے کیلئے جلد فضائ وارننگ اور کثیرالمقاصد ہیلی کاپٹر شامل ہیں ، جو تمال کے ڈیک سے چل سکتے ہیں ۔ جہاز کی جنگی صلاحیت کو نیٹ ورک سینٹرک وارفیئر صلاحیتوں اور جدید الیکٹرانک وارفیئر سوٹ کے ذریعے بڑھایا گیا ہے ۔ تمال اپنے وزن سے بہت زیادہ طاقت سے حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، توسیع شدہ برداشت ، اور 30 ناٹس سے زیادہ کی تیز رفتار کے ساتھ دوڑسکتا ہے ۔
250 سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل عملے نے سینٹ پیٹرزبرگ اور کیلنین گراڈ ، روس کے انتہائی مشکل موسم سرما کے حالات میں ساحل کے ساتھ ساتھ سخت بحری تربیت بھی حاصل کی ہے ۔ تمال نے اپنے نظام ، ہتھیاروں اور سینسرز کو ثابت کرتے ہوئے تین ماہ میں کیے گئے وسیع سمندری ٹرائلز کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے ۔
جہاز کا نام تمال، دیوتاؤں کے بادشاہ اندر کی طرف سے جنگ کے لیے استعمال ہونے والی افسانوی تلوار کی علامت ہے۔ جہاز کا میسکوٹ ’جمبونت‘ (جامبونت) ہندوستانی قصّوں کے امر ریچھ بادشاہ اور روسی قومی جانور-یوریشین براؤن ریچھ کی ہم آہنگی سے متاثر ہے ۔ جہاز کا عملہ اجتماعی طور پر خود کو ’عظیم بھالو‘ کہنے پر بہت فخر محسوس کرتا ہے ۔ تمال طویل عرصے سے جاری ہند-روسی تعاون اور دوستی کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے جو وقت کی کسوٹی پر قائم رہا ہے۔ جہاز کا مقصد ، ’سرودا سروتر وجیہ‘ (ہر وقت فاتح) ہندوستانی بحریہ کے ہر مشن میں آپریشنل مہارت کے لیے نہ ختم ہونے والے عزم کی نشان دہی کرتا ہے ، جو اس کے مقصد ’جنگی تیاری ، قابل اعتماد ، مربوط اور مستقبل کے لیے تیار قوت قومی سمندری مفادات کا تحفظ-کسی بھی وقت ، کہیں بھی‘ کی تکمیل کرتا ہے ۔
125 میٹر لمبا ، 3900 ٹن کا جنگی جہاز ، ایک مہلک طاقت ہے ۔ تمال ہندوستانی اور روسی جدید ترین ٹیکنالوجیز اور جنگی جہاز کی تعمیر میں بہترین طریقوں کا ایک متاثر کن امتزاج ہے ۔ جہاز کا نیا ڈیزائن اسے بہتر اسٹیلتھ یعنی خفیہ خصوصیات اور زیادہ استحکام کی خصوصیات فراہم کرتا ہے ۔ ہندوستانی بحریہ کے ماہرین اور روس کے سیورنوی ڈیزائن بیورو کے تعاون سے جہاز کے مقامی مواد کو بڑھا کر 26 فیصد کر دیا گیا ہے ۔ میڈ ان انڈیا نظاموں کی تعداد دوگنی سے زیادہ ہو کر 33 ہو گئی ہے ۔ تمال جنگی کارروائیوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے ، جس میں جہاز شکن اور زمینی حملے کی صلاحیتوں کے لیے برہموس سپرسونک میزائل سسٹم ، سرفیس سرویلنس ریڈار کمپلیکس اور ہمسا این جی ایم کے II سونار شامل ہیں۔ اس میں جدید مواصلاتی اور ڈیٹا لنک سسٹم ، راستے تلاش کرنے کے آلات اور اہم بنیادی ڈھانچہ بھی شامل ہے ، جو جہاز کو بحری کارروائیوں کے لیے ایک طاقتور اثاثہ بناتا ہے ۔ اس میں بڑے ہندوستانی او ای ایم برہموس ایرو اسپیس پرائیویٹ لمیٹڈ ، بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ ، کیلٹرون ، ٹاٹا سے نووا انٹیگریٹڈ سسٹمز ، ایلکم میرین ، جانسن کنٹرولز انڈیا اور بہت سی دوسری کمپنیاں شامل تھیں ۔
بیڑے میں شامل ہونے کے بعد، تمال مغربی بحریہ کمان کے تحت ہندوستانی بحریہ کے ’سورڈ آرم‘ ، مغربی بیڑے میں شامل ہوں گے۔ یہ نہ صرف ہندوستانی بحریہ کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی علامت ہوگی بلکہ ہندوستان-روس شراکت داری کی باہمی تعاون کی طاقت کی مثال بھی ہوگی ۔

******
ش ح۔ م د۔ م ر
U-NO. 2014
(Release ID: 2138683)