وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر خزانہ و کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتارامن اور وزیر مملکت جناب پنکج چودھری نے آج نئی دہلی میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ایوارڈز تقسیم کیے


بھارت نے صرف 6 سال میں 80 فیصد مالی شمولیت کی شرح حاصل کی، جو عام حالات میں 50 سال میں حاصل ہوتی: محترمہ نرملا سیتارامن

’’بھارت کی ڈیجیٹل ادائیگیوں کی کامیابی تمام شراکت داروں کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے‘‘:محترمہ نرملا سیتارامن

بینکوں اور فِن ٹیک کمپنیوں کو مختلف اہم شعبوں میں بہترین کارکردگی کے اعتراف میں کل 21 ایوارڈز پیش کیے گئے

Posted On: 18 JUN 2025 11:01PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ کے محکمہ مالیاتی خدمات(ڈی ایف ایس) نے 18 جون 2025 کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا۔ اس اہم اقدام کا مقصد ملک کے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو تسلیم کرنا اورمضبوط بنانا تھا ۔

اس تقریب میں مرکزی وزیر برائے خزانہ و کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتارامن اور وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے شرکت کی، جس سے حکومت کی ایک مضبوط ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر کے عزم کی بھرپور توثیق ہوئی۔ اس موقع پر ڈی ایف ایس کے سینئر حکام، 39 سرکردہ بینکوں اور 84 جدید فِن ٹیک کمپنیوں کے نمائندگان کے علاوہ مرکزی وزارتوں، انضباطی اداروں اور صنعتی تنظیموں کے اہم شراکت دار بھی موجود تھے۔ شرکاء نے مل کر بھارت کی ڈیجیٹل مالی شمولیت اور جدت طرازی میں پیش رفت کا جشن منایا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ و کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ’’جس رفتار سے ملک میں اختراع ہورہی ہے، وہ بہت سے لوگوں کے لیے ایک خواب کی مانند ہے۔‘‘

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارامن نے ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد دی اور بینکوں اور فِن ٹیک کمپنیوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کے شعبے میں شاندار کارکردگی دکھانے پر سراہا۔

انہوں نے کہا کہ’’نئے زاویے قائم کرنا بھارتی فِن ٹیک کا ایک خاص وصف ہے، جس کی دنیا کے کئی ممالک پہلے ہی ستائش کر چکے ہیں اور اب وہ بھارت کے ساتھ اس میدان میں تعاون بھی کر رہے ہیں۔‘‘محترمہ سیتارامن نے مزید کہا کہ آج یو پی آئی7 ممالک میں فعال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں جتنے بھی ریئل ٹائم ڈیجیٹل لین دین ہو رہے ہیں، ان میں سے تقریباً آدھے صرف بھارت میں ہو رہے ہیں اور 35 کروڑ سرگرم صارفین یو پی آئی سسٹم کا حصہ ہیں۔

فِن ٹیک اپنانے میں عوام کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے محترمہ سیتارامن نے کہا کہ بھارت کی ڈیجیٹل ادائیگیوں کی کامیابی کی کہانی تمام شراکت داروں کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔بھارت میں فِن ٹیک اپنانے کی شرح 87 فیصد ہے، جبکہ دنیا بھر میں یہ شرح 67 فیصد ہے۔

محترمہ نرملا سیتارامن نے بھارت کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ’’بھارت نے صرف 6 سال میں 80 فیصد مالی شمولیت حاصل کرلی ہے، جو عام حالات میں 50 سال میں ممکن ہوتی۔‘‘

مرکزی وزیر نے کہا کہ آر بی آئی کی پیش کردہ’’سینڈ باکس‘‘ ایک نمایاں کامیابی ہے۔آر بی آئی کا سینڈباکس فریم ورک ڈیجیٹل ادائیگیوں اور نئی اختراعات کے لیے ایک مضبوط ماحول فراہم کرتا ہے۔

مرکزی وزیر نے بینکوں اور فِن ٹیک کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچیں۔محترمہ نیرملا سیتا رمن نے کہا،’’وِکست بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حدوں کو عبور کرلیں اور نئے سنگ میل قائم کریں۔‘‘

اس موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے بھارت کی ڈیجیٹل مالیاتی یکسر تبدیلی میں بینکنگ سیکٹر اور فِن ٹیک کمپنیوں کے بنیادی کردار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ’’بینکوں نے بنیادی ڈھانچہ اور اعتماد قائم کیا ہے، جبکہ فِن ٹیک کمپنیوں نے اختراع اور صارف پر مبنی ڈیزائن فراہم کیے، جس سے ڈیجیٹل ادائیگیاں روزمرہ کا حصہ بن گئیں۔‘‘

انہوں نے پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کے بارے میں بتایا جس کے تحت اب تک 55.54 کروڑ اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں، جن میں 2.57لاکھ کروڑ روپےسے زائد کی رقم جمع ہے۔ان اکاؤنٹس میں 30.99کروڑ خواتین کے اور 37.05 کروڑ دیہی و قصباتی علاقوں کے لوگ شامل ہیں۔انہوں نے ڈیجیٹل ادائیگیوں تک عام آدمی کی رسائی ممکن بنانے کے لیےروپے کارڈز اوریو پی آئی کے کردار کو سراہااور فوائد کی براہ راست منتقلی (ڈی بی ٹی) کی کامیابی کا ذکر کیا، جس کے تحت 44.34 لاکھ کروڑ روپےکی رقم مستفیدین کے اکاؤنٹس میں براہ راست منتقل کی گئی ، جس کی وجہ سےجن دھن اکاؤنٹس حقیقی مالیاتی لائف لائن بن گئے۔

ڈی ایف ایس کے سکریٹری جناب ایم ناگ راجو نے اپنے خطاب میں اس بات کو اجاگر کیا کہ گزشتہ چند برسوں میں بھارت کے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے شعبے میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔مالی سال 25-2024 میں یوپی آئی کے ذریعے 18,587 کروڑ لین دین ہوئے، جن کی مالیت 261لاکھ کروڑ روپے تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ ترقی اختراع اور صارف مرکوز حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔

ایوارڈز کی تقریب میں پورے ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے انقلاب کو آگے بڑھانے میں بینکوں اور فنٹیکس کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کو تسلیم کیا گیا۔ مالی سال25-2024 میں ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین، مرچنٹ کے حصول، دھوکہ دہی اور شکایات، قبولیت کا بنیادی ڈھانچہ، مصنوعات کی اختراع اور نظام کا لچیلا پن جیسے کلیدی پیمانوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بینکوں کو مجموعی طور پر 10 ایوارڈز پیش کیے گئے۔ مزید برآں، تین ذمروں میں سرکردہ فن ٹیک کو 11 ایوارڈز پیش کیے گئے: ایمرجنگ تھرڈ پارٹی ایپلیکیشن پرووائیڈر(ٹی پی اے پی) ، ڈیجیٹل ادائیگی قبولیت انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی سروس پرووائیڈر۔ یہ ایوارڈز ان اداروں کو اعزاز سے نوازتے ہیں جنہوں نے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور مالی شمولیت کو بڑھانے میں عمدگی اور اختراع کا مظاہرہ کیا ہے۔

یہ تقریب ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے اور ہندوستان میں ڈیجیٹل کایا پلٹ کو آگے بڑھانے کی حکومت کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس سے حکومت، صنعت اور شہریوں سمیت مختلف شراکت داروں کے یکجا ہونے کی توقع ہے تاکہ ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔

************

ش ح۔ک ح۔ ج ا

 (U: 1887)


(Release ID: 2137569)
Read this release in: English , Hindi