صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ایچ ایم کے تحت ماں اور بچے کی صحت کے مظاہر سے متعلق تازہ ترین صورتحال


ہندوستان میں زچگی کے دوران  شرح اموات 130 سے ​​کم ہو  کر 97 فی لاکھ ہو گیا

نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں عالمی اوسط سے 65 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے

ہندوستان میں نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں 69 فیصد کمی، عالمی سطح پر 55 فیصد کی کمی سے زیادہ

ہندوستان میں 5 سال سے کم عمرکے بچوں کی شرح اموات میں 75 فیصد کمی، عالمی سطح پر 58 فیصد کی کمی سے زیادہ

صحت کے کل اخراجات کے حصے کے طور پر، ہندوستان کی جانب  سے کئےجانے والے اخراجات 2014-2013 میں 64.2 فیصد سے کم ہو کر 2022-2021 میں 39.4 فیصد ہو گیا ہے

Posted On: 18 MAR 2025 7:32PM by PIB Delhi

رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی) کے ذریعہ جاری کردہ نمونہ رجسٹریشن سسٹم (ایس آر ایس) کے مطابق، ملک میں زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) میں نمایاں طور پر 33 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے جو کہ 2016-2014 میں 130 تھی جو کہ 2016-2014 میں 130 تھی جو 2018-20 میں 97 فی لاکھ زندہ پیدائش ہو گئی ہے۔

اسی طرح، نمونہ رجسٹریشن سسٹم (ایس آر ایس) 2020 کے مطابق، ملک میں بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر 2014 میں 39 فی 1000 زندہ پیدائشوں سے کم ہو کر 2020 میں 28 فی 1000 زندہ پیدائش پر آ گئی ہے۔ 2020 میں 20 فی 1000 زندہ پیدائش میں 5 سے کم اموات کی شرح (یو 5 ایم آر) 2014 میں 45 فی 1000 زندہ پیدائش سے کم ہو کر 2020 میں 32 فی 1000 زندہ پیدائش پر آ گئی ہے۔

گزشتہ 30 سالوں کے دوران، اقوام متحدہ کے زچگی کی شرح اموات کے تخمینہ بین ایجنسی گروپ کی رپورٹ یو این-ایم ایم آئی ای جی 2020-1990) کے مطابق، ہندوستان میں زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) میں 83فیصد کی کمی آئی ہے، جبکہ عالمی سطح پر 42فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح، بھارت میں نوزائیدہ اموات کی شرح (این ایم آر) عالمی سطح پر 51فیصد کے مقابلے میں 65فیصد کم ہو گئی ہے، عالمی سطح پر 55فیصد کے مقابلے میں بھارت میں بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر) میں 69فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور 5 سال سے کم عمر اموات کی شرح (یو 5 ایم آر) میں 75فیصد کی کمی ہوئی ہے جو عالمی سطح پر 58فیصد سے زیادہ ہے۔

مریضوں کی دیکھ بھال کو آسان بنانے کے لیے این ایچ ایم کے تحت متعارف کرائی گئی اہم تکنیکی پیش رفت درج ذیل ہیں:

یو-ڈبلیو آئی این (ڈیجیٹل ویکسینیشن پلیٹ فارم): اکتوبر 2024 میں شروع ہونے والا یو-وین پورٹل یونیورسل امیونائزیشن پروگرام کے تحت حاملہ خواتین اور پیدائش سے لے کر 17 سال تک کے بچوں کے لیے ویکسینیشن کی خدمات کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن اور حفاظتی ٹیکہ کاری کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ٹیلی مانس (مینٹل ہیلتھ ہیلپ لائن): حکومت نے 10 اکتوبر 2022 کو ایک "نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام" شروع کیا ہے، تاکہ ملک میں معیاری ذہنی صحت سے متعلق مشاورت اور دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

ایم ایم یو مانیٹرنگ پورٹل: جی پی ایس کے ذریعے موبائل میڈیکل یونٹس (ایم ایم یو) کو ٹریک کرتا ہے، فیلڈ ہیلتھ کیئر سروسز کو بڑھاتا ہے۔

ضروری ادویات، تشخیصی سامان کی دستیابی کو یقینی بنانے اور صحت عامہ کی سہولیات کے دائرے میں آنے  والے مریضوں کے جیب خرچ (او او پی ای) کو کم کرنے کے لیے، بشمول پسماندہ کمیونٹیز، حکومت ہند تمام ریاستوں میں نیشنل ہیلتھ مشن اور یونین کے زیر انتظام ریاستوں میں فری ڈرگسس سروس انیشیٹو (ایف ڈی ایس آئی) اور فری ڈائیگنوسٹک سروس انیشیٹو (ایف ڈی ایس آئی) کو لاگو کرکے مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹس کے تخمینے کے مطابق، آوٹ آف پاکٹ اخراجات (او او پی ای)، صحت کے کل اخراجات (ٹی ایچ ای) کے فیصد کے طور پر، 2014-2013 میں 64.2 فیصد سے کم ہو کر 2022-2021 میں 39.4 فیصد ہو گیا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود، محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

***

ش ح۔ ک ا۔ م ذ

U NO 1723


(Release ID: 2136123)
Read this release in: English , Hindi