لوک سبھا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان ایک منصفانہ اور  قانون کے مطابق  عالمی تجارتی نظام کی حمایت کرتا ہے جو گلوبل ساؤتھ کی ضروریات اور خواہشات کی عکاسی کرتا ہے: لوک سبھا اسپیکر


عالمی غیر یقینی صورتحال اور گھریلو چیلنجوں کے باوجود ہندوستان نے عالمی ترقی کی اوسط سے مسلسل بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے: لوک سبھا اسپیکر

ایسے وقت میں جب ترقی یافتہ ممالک عمر رسیدہ آبادی اور مزدوروں کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، ہندوستان دنیا کو ہنر مند انسانی وسائل فراہم کرنے کے ایک مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے: جناب برلا

جناب برلا نے بین الاقوامی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی ناکافی نمائندگی پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ عدم توازن عالمی مساوات اور متوازن ترقی میں رکاوٹ ہے

پاکستان اپنی سرزمین سے چلنے والے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے: لوک سبھا اسپیکر

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا کا برازیل کے  برازیلیا میں برکس پارلیمانی فورم کے اجلاس میں‘معاشی ترقی کے لیے نئی راہوں کی تلاش میں برکس ممالک کی پارلیمانوں کے اقدامات’ پر ورکنگ سیشن سے خطاب

Posted On: 05 JUN 2025 6:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی/برازیلیا؛ 05 جون 2025: ایوان زیریں- لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے کہا-‘‘ہندوستان ایک منصفانہ اور  قانون کے مطابق  عالمی تجارتی نظام کی حمایت کرتا ہے جو گلوبل ساؤتھ کی ضروریات اور خواہشات کی مناسب عکاسی کرتا ہے۔’’  انہوں نے مزید کہا-‘‘ہندوستان برکس پارلیمانی فورم کو ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر سمجھتا ہے جہاں ہم اجتماعی کوششوں اور بات چیت کے ذریعے اقتصادی ترقی کی شکل کو نئے سرے سے متعین کر سکتے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم باہمی تعاون، یکجہتی اور اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے۔’’ انہوں نے کہا- ‘‘عالمی چیلنجوں کے باوجود برکس ممالک نے اقتصادی ترقی کے میدان میں اہم پیش رفت کی ہے۔ ہندوستان کا ماننا ہے کہ اسے مزید مضبوط کرنے کے لیے ہمیں برکس ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور مالی تعاون کو بڑھانا چاہیے۔’’  انہوں نے یہ بھی کہا- ‘‘ہم برکس گروپ کی توسیع کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ ہمارے باہمی تعاون کو مزید جامع اور موثر بنائے گا۔’’ جناب  اوم برلا نے برازیل کے شہر برازیلیا میں برکس پارلیمانی فورم کے دوسرے ورکنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ اس ورکنگ سیشن کا موضوع تھا‘برکس ممالک کی پارلیمانوں کی اقتصادی ترقی کے نئے راستوں کی تلاش میں اقدامات’۔

 جناب اوم  برلا نے کہا- ‘‘گزشتہ دہائی میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی قابل ذکر رہی ہے۔ عالمی غیر یقینی صورتحال اور گھریلو چیلنجوں کے باوجود ہندوستان نے عالمی اوسط ترقی کو مسلسل پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہندوستان کا 2014 میں 10 ویں سب سے بڑی معیشت سے آج دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت میں اضافہ ہندوستان کی مضبوط پالیسیوں اور ہندوستان کے عزم کا ثبوت ہے۔’’ 2024-25 میں ہندوستان کی جی ڈی پی اوسطاً 7 فیصد سے زیادہ کی شرح سے بڑھنے والی ہے، جو اسے دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بناتی ہے۔ مسٹر برلا نے مزید کہا-‘‘ہندوستان نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی اور متحرک جمہوریت ہے، بلکہ ایک مستحکم حکمرانی، مضبوط آئینی اداروں، قانون کی حکمرانی، شفاف اور جوابدہ ٹیکس نظام اور فیصلہ کن قیادت والا ملک بھی ہے، جس میں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔’’ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بے مثال ترقی کی ہے - پانی، بجلی، سڑک اور ریل کنکٹی وٹی، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، صنعتی راہداریوں اور لاجسٹکس کے مرکزوں - اس طرح ہندوستان میں ایک  نئی ​​توانائی داخل کی ہے’’۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ہندوستان کی سب سے بڑی طاقت اس کی نوجوان آبادی ہے،  مسٹر برلا نے کہا کہ‘‘65 فیصد سے زیادہ ہندوستانیوں کی عمریں 35 سال سے کم ہیں۔ یہ نوجوان مینوفیکچرنگ، ڈجیٹل ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال، سبز توانائی جیسے شعبوں میں ہندوستان کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں ہندوستان اپنے نوجوانوں کو ہنر مند بنا رہا ہے جیسے کہ اسکل انڈیا، پی ایم یو کا قومی تعلیم جیسے پروگراموں کے ذریعے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ‘‘ایک ایسے وقت میں جب بہت سے ترقی یافتہ ممالک میں عمر رسیدہ آبادی اور مزدوروں کی کمی ہے، ہندوستان دنیا کو ہنر مند انسانی وسائل فراہم کرنے کے ایک مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ہم نہ صرف گھریلو ضروریات کو پورا کر رہے ہیں بلکہ دنیا کو ہنر مند انسانی وسائل بھی فراہم کر رہے ہیں۔ یہ ہندوستان کی طاقت، ہماری ذمہ داری اور ہمارا تعاون ہے’’۔

 جناب اوم  برلا نے یہ بھی بتایا کہ ‘‘آج، ہندوستان دنیا کی فارمیسی کے طور پر اچھی طرح سے قائم ہے اور دنیا میں ہر تین میں سے ایک دوائی ہندوستان سے آتی ہے۔ اس کے علاوہ، ہندوستان آئی ٹی خدمات میں ایک رہنما ہے؛ اس کے پاس تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے، اور ہم موبائل فون کی تیاری، ڈجیٹل ادائیگیوں، خلائی ٹیکنالوجی اور قابل تجدید توانائی میں سب سے آگے ہیں۔’’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ‘‘صنعت 4.0 کے دور میں ٹیکنالوجی جامع اور پائیدار ترقی کے لیے ایک طاقتور ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ڈجیٹل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا اور آتم نر بھر بھارت جیسے اقدامات اس سمت میں کامیاب ماڈل ہیں۔ یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس(یوپی آئی،ای-نام اور جے اے ایم ٹرینٹی ) جیسے پلیٹ فارمز نے ملک کی زندگیوں میں اہم تبدیلیاں لائی ہیں۔ اور یہ پہلیں  برکس کیلئے قابل تحریک ماڈل ہیں ’’۔  جناب اوم  برلا نے یہ بھی کہا کہ‘‘ہندوستان نے ٹیکس میں بھی اہم اصلاحات کی ہیں۔ حال ہی میں متعارف کرایا گیا انکم ٹیکس بل- 2025ایک شفاف اور موثر ٹیکس نظام کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔’’

 جناب برلا نے یہ بھی کہا کہ‘‘ہمیں تشویش ہے کہ بین الاقوامی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی ناکافی ہے۔ یہ عدم توازن عالمی مساوات اور متوازن ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اس لیے برکس ممالک کو ایسے اداروں میں گلوبل ساؤتھ کی شراکت بڑھانے کے لیے اجتماعی طور پر ٹھوس کوششیں کرنی چاہیے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘عالمی بحران جیسے کووڈ-19 وبائی امراض نے گلوبل ساؤتھ کو زیادہ متاثر کیا ہے۔ صحت، خوراک اور توانائی کے تحفظ سے متعلق چیلنجز اور بھی بڑھ گئے ہیں۔ ٹھوس اور مربوط کارروائی کے بغیر، پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنا مشکل ہوگا’’۔

پاکستان اپنی سرزمین سے چلنے والے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے: اسپیکر، ایوان بالا

برکس پارلیمانی فورم کے اجلاس کے افتتاحی دن، لوک سبھا کے اسپیکر نے برازیل کی وفاقی سینیٹ کے صدر جناب  سین ڈیوی ال کولمبرے کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک عالمی سطح پر شراکت دار رہے ہیں، ہمارے دوطرفہ تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار، امن، تعاون، پائیدار ترقی اور مشترکہ مقاصد پر مبنی ہیں۔

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ دہشت گردی آج عالمی امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے،  جناب  برلا نے اس حوالہ سے  کہا-‘‘ ہندوستان  کے جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملہ، جس میں 26 بے گناہ شہری بے دردی سے مارے گئے، نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے’’۔ انہوں نے یہ بھی کہا-‘‘پاکستان اپنی سرزمین سے چلنے والے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے، ہندوستان نے مستقبل میں ایسے حملوں کو روکنے اور اپنے دفاع کے لیے جوابی کارروائی کرنے کا اپنا حق استعمال کیا۔’’ آپریشن سندور کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب  برلا نے کہا کہ‘‘یہ کارروائی کسی کو مشتعل کیے بغیر، متناسب اور ذمہ دارانہ انداز میں کی گئی۔ اس کا واحد مقصد دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا اور دہشت گردوں کو بے اثر کرنا تھا۔’’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘آج کا ہندوستان ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری (زیروٹالرینس )کی پالیسی پر مضبوطی سے پابند ہے اور ہر دہشت گردانہ حملے کا سختی سے جواب دیتا ہے۔’’

ہندوستان اور برازیل مشترکہ طور پر ڈجیٹل تبدیلی، مصنوعی ذہانت (اے آئی)، صحت ٹیکنالوجی اور سائبر سیکورٹی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں اختراع کو فروغ دے سکتے ہیں: اسپیکر، لوک سبھا

برکس پارلیمانی فورم کے اجلاس کے موقع پر ایوان بالا- لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے برازیل کے چیمبر آف ڈپٹی کے صدر محترم جناب ہیوگو موٹا کے ساتھ بھی دو طرفہ میٹنگ کی۔  جناب اوم  برلا نے کہا-‘‘ہندوستان اور برازیل پارٹنر ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان وقتاً فوقتاً ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات سے ہمارے دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔’’ انہوں نے مزید کہا-‘‘دونوں ممالک کے درمیان دفاع، ٹیکنالوجی، خلائی، توانائی اور ثقافت جیسے شعبوں میں وسیع تعاون موجود ہے۔ 2022 میں ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر برازیلین کانگریس کی طرف سے منعقد کردہ خصوصی اجلاس ہماری گہری دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔’’ لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ‘‘ہندوستان اور برازیل مشترکہ طور پر ابھرتے ہوئے شعبوں  مثلاً، ڈجیٹل تبدیلی، مصنوعی ذہانت(اے آئی)، صحت ٹیکنالوجی اور سائبر سکیورٹی میں اختراع کو فروغ دے سکتے ہیں اور عالمی جنوبی ممالک کے لیے ایک مثال قائم کر سکتے ہیں۔’’

*******

ش ح۔ ظ ا-ف ر

UR  No.1575


(Release ID: 2135065)
Read this release in: English , Hindi