وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے وزارت تعلیم کے لیے پارلیمنٹ کی مشاورتی کمیٹی کی دوسری میٹنگ کی صدارت کی


میٹنگ کا موضوع اعلیٰ تعلیم میں بھارتیہ بھاشا میں تعلیم کا فروغ تھا

Posted On: 06 JUN 2025 6:08PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج مدھیہ پردیش کے اندور میں اعلیٰ تعلیم میں بھارتیہ بھاشا میں تعلیم کے فروغ کے موضوع پر وزارت تعلیم کے لیے پارلیمنٹ کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ تعلیم اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر سکانتا مجومدار  بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے، وزارت تعلیم، کے سکریٹری جناب سنجے کمار؛ اعلیٰ تعلیم کے محکمے، وزارت تعلیم کے سکریٹری ڈاکٹر ونیت جوشی؛ اور وزارت، اے آئی سی ٹی ای، یو جی سی، اوربھارتی بھاشا سمیتی کے دیگر سینئر افسران نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔

جناب دھرمیندر پردھان نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مادری زبان کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے وزارت تعلیم کی طرف سے کی گئی ہمہ جہت کوششوں پر روشنی ڈالی اور اسکولوں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم میں بھی بھارتیہ بھاشا کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بچوں کی علمی نشوونما کے لیے مضبوط بنیادیں استوار کرنے، شمولیت کو فروغ دینے اور ملک کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ان کی شرکت اور قابل قدر تجاویز پر کمیٹی کے اراکین اور اراکین پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔

Image

Image

Image

جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ آئندہ برسوں میں تعلیم کا ذریعہ بنیادی طور پر ہندوستانی اور مقامی زبانوں میں ہوگا۔ انہوں نے انجینئرنگ جیسے ٹیکنیکل کورسز سمیت مقامی زبانوں میں کورسز متعارف کرانے کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں جیسے آئی آئی ٹیز کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی زبانوں میں کتابیں فراہم کرنے کی ترجیح برقرار ہے۔

وزیر نے مواد کے ترجمہ میں تکنالوجی کے استعمال اور زبان میں ترجمہ کے لیے اے آئی سے مستفید ہونے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں یا معاشی طور پر کمزور طبقات سے آنے والے طلباء کے لیے، ٹیکنالوجی ان کی ترجیحی زبان میں مواد کو سمجھنے میں مدد کر سکتی ہے۔

جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ 2047 تک وکست بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک مضبوط اور ترقی یافتہ معیشت کی ضرورت ہے، اور اس وژن کو عملی جامہ پہنانے میں تعلیم کلیدی محرک ہوگی۔

اجلاس میں شریک اراکین پارلیمنٹ نے بھاشا سنگم پر وزارت تعلیم کے تیار کردہ مواد کو سراہا جس سے طلباء کو 22 زبانوں میں 100 جملے سیکھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اپنے اسکول کے دنوں میں گرمیوں کی تعطیلات کے دوران اسی طرح کی مشقوں میں حصہ لینے کا اپنا تجربہ بھی شیئر کیا، جہاں انہوں نے مختلف ہندوستانی زبانوں میں 10-15 جملے سیکھے۔ انہوں نے متعدد زبانیں اور ترجمے سیکھنے کے لیے اے آئی کو مربوط کرنے میں وزارت کی کوششوں کو سراہا۔

میٹنگ میں جناب سنجے کمار اور ڈاکٹر ونیت جوشی نے ہندوستانی زبانوں کے فروغ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا جائزہ پیش کیا۔ جناب سنجے کمار نے ملک میں شناخت کی گئی 1369 مادری زبانوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا، جن کو 121 زبانوں میں درجہ بندی کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ یہ ملک میں 10,000 سے زیادہ لوگ بولتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان 121 زبانوں میں سے 22 آئین کے 8ویں ایڈیشن میں لکھی گئی ہیں، اور 99 دیگر زبانیں نامعلوم ہیں لیکن 10,000 سے زیادہ لوگ بولتے ہیں۔ شری سنجے کمار نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں کثیر لسانی پر زور دینے کے بارے میں بھی بتایا اور بتایا کہ کس طرح اسکولی تعلیم کے لیے قومی نصاب کا فریم ورک کثیر لسانی کو اس کی بنیاد پر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹر جوشی نے اہم پالیسی فیصلوں اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کی اہم کامیابیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کثیر لسانیات کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے وزارت کی طرف سے منعقد ہونے والے پروگراموں جیسے کہ بھارتیہ بھاشا اتسو، ماتری بھاشا دیواس، کاشی تمل سنگم، ٹیکنالوجی پر نیشنل کانفرنس اور بھارتیہ بھاشا وغیرہ کے بارے میں بھی معلومات شیئر کیں۔ انووادنی اور اُڈان جیسی ہندوستانی زبانوں کے لیے اے آئی پر مبنی ترجمے کے ٹولز تیار کیے گئے اور موجودہ اسکیموں اور پروجیکٹوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مرکزی بجٹ 2025 کے اعلان کے مطابق بھارتیہ بھاشا سمیتی کے آئین اور بھارتیہ بھاشا پستک پریوجنا کے نفاذ کے بارے میں تفصیلات بھی وزیر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کی گئیں۔ انہوں نے کثیر لسانی کو فروغ دینے کے راستے پر اپنی بصیرت کا بھی اشتراک کیا۔

حکومت ہند قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی)2020 کے ذریعے تعلیم میں بھارتیہ بھاشا کو فعال طور پر فروغ دے رہی ہے۔ پالیسی تمام ہندوستانی زبانوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی اور کثیر لسانی کو فروغ دے کر جامع، مساوی، اور ثقافتی طور پر جڑی ترقی کا تصور کرتی ہے۔ کئی تنظیمیں اس مقصد کے لیے کام کر رہی ہیں، جن میں سنٹرل ہندی ڈائریکٹوریٹ (سی ایچ ڈی)، دہلی، چنئی، حیدرآباد، گوہاٹی اور کولکتہ میں اس کے چار علاقائی دفاتر کے ساتھ شامل ہیں۔ کمیشن برائے سائنسی اور تکنیکی اصطلاحات (سی ایس ٹی ٹی)، دہلی؛ اور سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز (سی آئی آئی ایل)، دوسروں کے درمیان۔ اس کے علاوہ، کثیر لسانی کو مزید فروغ دینے کے لیے کلاسیکی زبانوں میں چار سینٹرز آف ایکسیلنس - کنڑ، تیلگو، اوڈیا، اور ملیالم - قائم کیے گئے ہیں۔ 3 اکتوبر 2024 کو مرکزی کابینہ نے مراٹھی، پالی، پراکرت، آسامی اور بنگالی کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیا۔ تین مرکزی یونیورسٹیاں - مرکزی سنسکرت یونیورسٹی (سی ایس یو)، دہلی؛ نیشنل سنسکرت یونیورسٹی (این ایس یو)، تروپتی (اے پی)؛ اور شری لال بہادر شاستری نیشنل سنسکرت یونیورسٹی (ایس ایل بی این ایس یو)، دہلی، وزارت تعلیم کے تحت پانچ خودمختار اداروں کے ساتھ بھی ہندوستانی زبانوں کے فروغ میں اپنا تعاون دے رہی ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن-ع ر)

U.No:1543


(Release ID: 2134692)
Read this release in: English , Hindi