ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
عالمی یوم ماحولیات 2025 کے موقع پر بھارت نے عالمی سطح پر ماحولیاتی تحفظ کی قیادت کی، جس کا موضوع‘‘ایک قوم،ایک مشن: پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ’’تھا
کے موضوع کے ساتھ عالمی لڑائی کی قیادت کرتا ہے جس کا تھیم:’ایک قوم، ایک مشن: پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ’
پلاسٹک کے فضلے کو ختم کرنے کے لیے اختراع کو کاروباری مواقع سے جوڑنے کی ضرورت: مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو
دہلی میں سبز اقدامات کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں: لیفٹیننٹ گورنر (دہلی)، جناب ونے کمار سکسینہ
پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کے لیے اجتماعی کارروائی اور طرز عمل میں تبدیلی ضروری ہے: دہلی کی وزیر اعلیٰ محترمہ ریکھا گپتا
Posted On:
05 JUN 2025 9:28PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی مرکزی وزارت نے آج بھارت منڈپم، نئی دہلی میں اس نعرے کے تحت ‘ایک قوم، ایک مشن: پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ’ عالمی یوم ماحولیات 2025 منایا۔ تقریب میں نشر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنا ہندوستانی ثقافت کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے پلاسٹک کی آلودگی پر اس سے قبل ہی کارروائی شروع کر دی تھی کہ اس مسئلے نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی تھی۔
اس تقریب میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو، جناب ونے کمار سکسینہ لیفٹیننٹ گورنر دہلی کے ،محترمہ ریکھا گپتا، وزیر اعلی ،سردار منجندر سنگھ سرسا، وزیر ماحولیات، جنگلات اور جنگلی حیات، قومی راجدھانی خطہ حکومت دہلی اور ڈاکٹر پنکج کمار سنگھ، وزیر ٹرانسپورٹ، قومی راجدھانی خطہ حکومت دہلی ،کی شاندار موجودگی دیکھی گئی۔ اس تقریب میں صنعت کے اراکین، سول سوسائٹی، طلباء اور ریاستوں اور متعلقہ مرکزی وزارتوں کے سرکاری افسران نے بھی شرکت کی، جس میں ‘پوری حکومت’ اور ‘پوری سوسائٹی’ کے نقطہ نظر پر عمل کیا گیا۔
مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ دہلی میں گاڑیوں کی آلودگی ایک اہم مسئلہ ہے اور الیکٹرک بسوں کے استعمال سے فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دریائے جمنا کی آلودگی پر ریاستوں کو اجتماعی طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پلاسٹک ایک اہم مواد ہے، پلاسٹک کے فضلے کو غلط طریقے سے ٹھکانے لگانے سے پلاسٹک آلودگی کا مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔
وزیر نے دہلی کے شہریوں پر زور دیا کہ وہ 120 مائیکرون سے کم موٹائی والے پلاسٹک کیری بیگز کا استعمال نہ کریں اور سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال سے گریز کریں۔ انہوں نے ایسی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا جو ہمیں پلاسٹک کے کچرے کو دوبارہ استعمال اور ری سائیکل کرنے کی اجازت دیتی ہیں ۔ انہوں نے پلاسٹک کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو کاروباری مواقع سے جوڑنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ جناب یادو نے مزید کہا کہ ای پی آر رہنما خطوط سرکلر اکانومی کو فروغ دیتے ہیں اور پلاسٹک کے کچرے کے ماحول کے لحاظ سے صحیح انتظام کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے مشن لائف ای کے اصولوں کو اپنانے اور ورجن قدرتی وسائل کی کھپت کو کم کرنے کے لیے ری سائیکلنگ کو فروغ دینے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونے کمار سکسینہ نے پچھلے تین بر سوں میں دہلی میں اٹھائے گئے سبز اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ دہلی کے درختوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اراولی کی ہریالی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
اپنے خطاب میں، قومی راجدھانی خطہ حکومت دہلی کی وزیر اعلی محترمہ ریکھا گپتا نے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی اور طرز عمل میں تبدیلی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پلاسٹک کی آلودگی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اس دوران دو اہم کتابوں کا اجرا بھی عمل میں آیا۔ پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے سے متعلق حکومتی اقدامات پر پہلی اشاعت میں پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس کتاب نے حکومت اور صنعت سمیت تمام شراکت داروں کی اجتماعی کارروائی کی طاقت کو بیان کرتے ہوئے اس کی اہمیت پر زور دیا۔ اس دوران ممنوعہ واحد استعمال پلاسٹک کے ایکو متبادلات پر ایک کمپنڈیم بھی جاری کیا گیا۔ کمپنڈیم پورے ملک میں دستیاب ماحولیاتی متبادلات کا ایک جامع مجموعہ ہے۔
تقریب کے دوران نیشنل پلاسٹک ویسٹ رپورٹنگ پورٹل بھی لانچ کیا گیا، جو ملٹی ا سٹیپ فزیکل رپورٹنگ سے آن لائن رپورٹنگ کی طرف جانے کا ایک تبدیلی کا قدم ہے۔ پورٹل پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ کے مکمل ماحولیاتی نظام کو کچرے کے چننے والوں سے لے کر کچرے کی پروسیسنگ سے لے کر ٹھکانے لگانے تک، شفافیت اور موثر نگرانی کو یقینی بناتا ہے۔ ملک بھر کے تمام اربن لوکل باڈیز اور ضلع پنچایتوں کے لیے پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ کا ڈیٹا بہتر منصوبہ بندی اور کچرے کے انتظام کے لیے دستیاب ہو جائے گا۔
معززین نے آئیڈیاز 4 لائف اقدام کے 21 فاتحین کو سات لائف ای تھیمز پر ایوارڈز پیش کیے۔ مہم سے پہلے کی ایک ماہ طویل سرگرمیوں کے حصے کے طور پر، 69,000 تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر میں تقریباً 21 لاکھ افراد نے شرکت کی۔
منصوبہ بند اقدامات کی ایک سیریز کے ساتھ آج ایک قومی پلاسٹک آلودگی کم کرنے کی مہم بھی شروع کی گئی۔ مہم میں سوچھتا ہی سیوا پروگرام کے تحت ٹائیگر ریزرو اور شہری اور دیہی علاقوں میں پلاسٹک کی آلودگی کو کم کرنے کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ خاص طور پر خصوصی مہم 5.0 کے دوران سرکاری دفاتر میں واحد استعمال کے قابل استعمال پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے پر الگ سے توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کے تھیم پر نظم لکھنے، نعرہ لکھنے اور اسکٹس (نکڑ ناٹک) جیسے تخلیقی مقابلے کے ذریعے نوجوانوں کو واحد استعمال کرنے والے پلاسٹک کے ماحولیاتی متبادل کے طور پر منعقد کی جانے والی ایک ہیکاتھون مہم کا حصہ ہے۔
پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے پر حکومت کی توجہ کو مدنظر رکھتے ہوئے، ممنوعہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کے ماحولیاتی متبادل پر ایک قومی ایکسپو کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اس ایکسپو میں ہندوستان بھر سے 150 اسٹارٹ اپس، ری سائیکلرز، اور مقامی اداروں کی ایک متحرک شرکت دیکھنے میں آئی جس میں جدید ٹیکنالوجیز اور ماحولیاتی متبادل اور پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ پر بہترین طریقوں پر روشنی ڈالی گئی۔ ایکسپو میں مشن لائف کے لیے ایک الگ پویلین بھی بنایا گیا تھا۔ نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری (این ایم این ایچ) کی جانب سے طلباء کے لیے منعقد کیے گئے پینٹنگ مقابلے کی منتخب انٹریز بھی ایک الگ اسٹال میں نمائش کے لیے پیش کی گئیں۔
تین تکنیکی سیشنز کا انعقاد کیا گیا جن کے موضوعات ‘پلاسٹک فضلے پر مقامی اداروں کے نقطہ نظر’، ‘ماحولیاتی متبادلات اور پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینا’ اور ‘پلاسٹک پیکیجنگ پر ای پی آر مواقع اور آئندہ کا راستہ’ تھے۔ مقامی اداروں سے متعلق سیشن میں شہری علاقوں میں پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ کی بہترین حکمتِ عملیوں اور سوچھ بھارت مشن (دیہی) فیز II کے تحت کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔ اسٹارٹ اپس کے سیشن میں متبادل پیکیجنگ مواد، پلاسٹک پیکنگ سے خالص دودھ کی ترسیل اور لچکدار پیکیجنگ میں استعمال ہونے والی ڈینکنگ ٹیکنالوجیز پر جدید ٹیکنالوجیز کا احاطہ کیا گیا۔ ای پی آر کے سیشن میں سخت پلاسٹک پیکیجنگ کے دوبارہ استعمال، کیمیکل ری سائیکلنگ، ڈپازٹ ریفنڈ سسٹم، پلاسٹک کی پیکیجنگ کی تیاری میں ری سائیکل شدہ پلاسٹک مواد کے استعمال کے جدید ماڈلز کا بھی احاطہ کیا گیا۔






********
ش ح۔ م ح۔ رض
U-1505
(Release ID: 2134458)