کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت-چلی سی ای پی ا ے مذاکرات کا پہلا دور نئی دہلی میں اختتام پذیر
Posted On:
30 MAY 2025 8:42PM by PIB Delhi
ہندوستان اور چلی کے درمیان اعلیٰ سطحی بات چیت کے دوران کئے گئے عہد کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہندوستان چلی جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) پر بات چیت کے لیے 8 مئی 2025 کو دستخط کیے گئے تھے۔ مذاکرات کا پہلا دور 26 مئی کو شروع ہوا، جس کی افتتاحی تقریب کا آغاز کامرس کےسیکر یٹری جناب سنیل برتھوال نے بھارت میں چلی کے سفیر عزت مآب ژوان انگولو کی موجودگی میں کیا۔
افتتاح کے موقع پر جناب برتھوال نے اس بات پر زور دیا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان گہری اقتصادی شراکت داری کی راہ ہموار کرے گا اور مضبوط عالمی ویلیو چینز کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا۔
مذاکرات کا اگلا دور جولائی/اگست 2025 میں متوقع ہے، جس سے قبل ورچوئل کانفرنسز کے ذریعے انٹر سیشنل مشاورت کی جائے گی تاکہ آئندہ اجلاس سے پہلے باقی ماندہ امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
چلی کے صدر، عزت مآب گیبریل بوریچ فونٹ، کے اپریل 2025 میں بھارت کے سرکاری دورے کے دوران اور ان کی بھارت کے عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کے موقع پر، سی ای پی اے مذاکرات کے آغازکا دونوں ممالک کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا۔ صدر بوریچ نے کہا کہ بھارت چلی کے لیے عالمی معیشت میں ایک ترجیحی شراکت دار ہے ساتھ ہی انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان بہتر اور متنوع تجارت کے طریقوں کا جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایک متوازن، جرائت مندانہ، جامع اور دونوں ملکوں کے لیے فائدے مند سی ای پی اے مذاکرات کے آغاز کا خیرمقدم کیا، جس کا مقصد گہری اقتصادی شمولیت حاصل کرنا ہے۔
چلی کی مذاکراتی ٹیم، جس میں 17 ارکان شامل تھے، کی قیادت چیف مذاکرات کار جناب پابلؤ اوریا نے کی، جو چلی کے امورخارجہ کی وزارت کے سیکرٹریٹ برائے بین الاقوامی اقتصادی تعلقات میں ایشیا اور اوشیانک کے ڈائریکٹر ہیں۔ بھارتی وفد کی قیادت چیف مذاکرات کار جناب وِمل آنند نے کی، جو محکمہ تجارت کے جوائنٹ سیکریٹری ہیں۔
مذاکرات کے دوران 17 موضوعاتی شعبوں پر بات چیت ہوئی، جن میں شامل ہیں: اشیاء کی تجارت، خدمات کی تجارت، قدرتی افراد کی نقل و حرکت، اصولِ ماخذ ، صحت اور نباتاتی حفاظتی اقدامات، تجارت میں تکنیکی رکاوٹیں، کسٹمز کے طریقہ کار اور تجارتی سہولت کاری، ابتدائی دفعات اور عمومی تعریفیں، بنیادی اور ادارہ جاتی دفعات، حتمی دفعات، شفافیت، تنازعات کا حل، اقتصادی تعاون، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار(ایم ایس ایم ایز)، خواتین کی اقتصادی خودمختاری، اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی تجارت اور پائیدار ترقی، عالمی ویلیو چینز، سرمایہ کاری کا فروغ و تعاون، اور دانشورانہ املاک کے حقوق شامل تھے۔
سی ای پی اےکا مقصد بھارت اور چلی کے درمیان تجارتی اور کاروباری تعلقات کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانا ہے، جس سے روزگار، دوطرفہ تجارت اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ مذاکرات کے طریقہ کار شراکت داروں کی مشاورت اور صنعت کی آراء کی بنیاد پر طے کیے جائیں گے۔ دونوں ملک ایک فائدہ مند اور تحقیقی رویے کے ساتھ کامیاب اور معنی خیز معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
******
ش ح۔ک ح۔ش ت
(U-1357)
(Release ID: 2133282)