سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت پر بنگلور میں قومی کانفرنس
Posted On:
30 MAY 2025 4:30PM by PIB Delhi
مصنوعی ذہانت (اے آئی) زندگی میں بنیادی تبدیلیاں لا رہی ہے اور دنیا بھر میں شمولیتی ترقی کو فروغ دے رہی ہے۔ کرناٹک کے بنگلور میں معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے آج اے آئی پر منعقدہ قومی کانفرنس کا یہی مرکزی پیغام تھا ۔ اس تقریب میں سرکردہ ماہرین، حکومتی اہلکاروں، تکنیکی ماہرین، اور وکلا کو جمع کیا گیا تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ اے آئی کس طرح معذور افراد کے لیے رسائی اور مواقع کو بہتر بنا رہی ہے۔
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت ، حکومت ہند کے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) کے سکریٹری جناب راجیش اگروال نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت نے شمولیت کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ ان کی کلیدی پیشکش میں ڈیپ لرننگ ، روبوٹکس اور کمپیوٹر ویژن میں پیش رفت کا احاطہ کیا گیا ، جس میں معذور افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں ان کی صلاحیت پر زور دیا گیا ۔

کانفرنس کے دوران جناب اگروال نے مصنوعی ذہانت اور رسائی پر مرکوز چار بڑے اقدامات کا بھی آغاز کیا:
1. مشن اے آئی رسائی
2. مشن اے آئی: معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے معاون ٹیکنالوجیز اور آلات میں مصنوعی ذہانت( اے آئی) کا نفاذ
3. قومی معذوری معاون مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ (نیشنل ڈس ایبلٹی سپورٹ اے آئی چیٹ بوٹ )
4. متحدہ فوائد انٹرفیس (یونائیٹڈ بینیفٹس انٹرفیس (یو بی آئی)

ان مشنوں کا مقصد جامع ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی تخلیق کے لیے اے آئی کو بروئے کار لانا ہے ، جو معاون ٹیکنالوجی میں قابل توسیع پذیر حل فراہم کریں گے ۔
اس کانفرنس کا اہتمام سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) نے وزارت کے تحت کام کرنے والے منی رتن سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز آرٹیفیشل لمبس مینوفیکچرنگ کارپوریشن آف انڈیا (اے ایل آئی ایم سی او) کے تعاون سے مشترکہ طور پر کیا تھا ۔
جناب پروین کمار، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر اے ایل آئی ایم سی او، اس تقریب میں موجود تھے اور انہوں نے معاون ٹیکنالوجی اور جامع ڈیزائن میں تنظیم کی جدت طرازی کے عزم کو دہرایا۔ یہ تاریخی کانفرنس اس بات کا مظہر تھی کہ کس طرح مصنوعی ذہانت ایک زیادہ جامع اور قابل رسائی بھارت کی تشکیل میں قوت بخش کردار ادا کر سکتی ہے۔ آج کے دن دکھائی جانے والی مختلف شعبوں کی باہمی شراکت داری نے ٹیکنالوجی کے ذریعے معذور افراد کے لیے خودمختاری کے نئے راستے ہموار کیے ہیں۔
اس تقریب میں ماہرین تعلیم ، صنعت اور حکومت کے مفکرین اور قائدین نے شرکت کی ، جن میں
- پروفیسر وینو گووندراجو ، ممتاز پروفیسر ، شعبہ کمپیوٹر سائنس ، یونیورسٹی ایٹ بفیلو ، یو ایس اے (ویڈیو کانفرنس کے ذریعے)
- پروفیسر پی وی ایم راؤ اور پروفیسر روہن پال ، پروفیسرز ، آئی آئی ٹی دہلی
- ڈاکٹر بدھا چندر شیکھر ، سی ای او ، انوادھینی
- محترمہ پرگیہ مشرا ، پارٹنرشپ لیڈ ، اوپن اے آئی-انڈیا
- جناب آلیکھ شاران ، سربراہ ، انٹرپرائز اے آئی اینڈ اسٹریٹجی ، سروم اے آئی
- جناب منو چوپڑا ، سی ای او ، کاریہ انکارپوریٹڈ
- جناب سندیپ الور ، سی ٹی او ، مائیکروسافٹ انوویشن ہب ، انڈیا
- محترمہ چندرکا جین ، ڈائریکٹر مارکیٹنگ ، لینووو
- جناب شیکھر نائک ، پدم شری ایوارڈ یافتہ اور شمولیت ایڈوکیٹ ، آئی آئی ایم بنگلور
- جناب ارشد سید ، شریک بانی اور چیف بزنس آفیسر ، اسٹیک جین
- ڈاکٹر اننت لکشمی وینکیٹرامن ، سی ای او ، ایکوی بیئنگ فاؤنڈیشن
- جناب پرتیک مادھو ، شریک بانی اور سی ای او ، ایسس ٹیک فاؤنڈیشن (اے ٹی ایف)
- پروفیسر امیت پرکاش ، پروفیسر اور سربراہ ، شعبہ انسانی مرکوز کمپیوٹنگ ، آئی آئی آئی ٹی بنگلورو
- محترمہ امرتا کامت ، نمائندہ ، گوگل انڈیا
- ڈاکٹر ایکروپ کور ، سکریٹری ، محکمہ الیکٹرانکس ، آئی ٹی ، بی ٹی ، اور ایس اینڈ ٹی ، حکومت کرناٹک
- جناب ابھیشیک سنگھ ، ایڈیشنل سکریٹری ، وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) اور ڈائریکٹر جنرل ، نیشنل انفارمیشن سینٹر (این آئی سی) نئی دہلی شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح۔ ش آ۔ش ب ن)
U. No.1349
(Release ID: 2133242)