کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت اگلے 30 برسوں تک سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت رہے گا: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


ای ایف ٹی اے ممالک کی بھارت میں ایف ڈی آئی سے 500 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کو مستحکم کرنے کی توقع: جناب پیوش گوئل

جناب گوئل نے سبھی کے لیے وقار ، صحت کی دیکھ بھال ، تعلیم اور روزگار کو یقینی بنانے کے لیے جامع ترقی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کو اجاگر کیا

Posted On: 29 MAY 2025 10:18PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں سی آئی آئی کی سالانہ بزنس سمٹ 2025 میں کہا کہ ہندوستان اگلے 30 برسوں تک دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گا ۔

ہندوستان کی اقتصادی رفتار کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ ملک نے 6-7فیصد کی مسلسل ترقی کو برقرار رکھا ہے اور اسے مسلسل  ترقی کی رفتار سے 8فیصد تک لے جانے کی امید ہے ۔ یہاں تک کہ بین الاقوامی اتار چڑھاؤ کے باوجود بھی ہم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ابھرتی ہوئی منڈیوں میں سے ا یک ہیں ۔ آج ہندوستان کے پاس دنیا کے چوتھے سب سے بڑے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں جن کی مالیت تقریبا 690 ارب ڈالر ہے ۔ ہماری افراط زر گزشتہ تین ماہ سے 4فیصد سے نیچے ہے ۔انہوں نے کہاکہ  ریزرو بینک نے لیکویڈیٹی اور کرنسی کے انتظام کو متوازن کرنے کے لئے قابل ستائش کام کیا ہے ۔

جناب گوئل نے  اپنے خطاب میں ہندوستان کو سرمایہ کاری کی ایک پرکشش منزل کے طور پر اجاگر کیا ۔ ‘‘پچھلے 20-25 برسوں میں ، ہندوستانی کمپنیوں نے تقریبا 20فیصد سی اے جی آر ریٹرن دیا ہے ، جس سے ہندوستان سرمایہ کاری کی ایک لازمی منزل بن گیا ہے ۔ براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی آمد مسلسل ریکارڈ توڑ رہی ہے   اور ہم بین الاقوامی تجارتی تعلقات کے ذریعہ کام کرتے ہوئے ترقی کی راہ پر واپس آگئے ہیں ۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات ، آسٹریلیا ، برطانیہ ، چار ای ایف ٹی اے ممالک (آئس لینڈ ، لیچھ ٹینسٹین ، ناروے اور سوئٹزرلینڈ) اور امریکہ کے ساتھ جاری دو طرفہ تجارتی معاہدے کے مذاکرات سمیت مختلف آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) پر پیش رفت کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اپنے دو طرفہ تجارتی معاہدے اور یورپی یونین کے 27 ملکوں کے بلاک کے ساتھ تیزی سے پیش رفت کے راستے پر ہیں ۔ ہم نے نیوزی لینڈ کے ساتھ بھی بات چیت کا آغاز کیا ہے ۔

ای ایف ٹی اے ممالک نے اگلے 15 برسوں میں ہندوستان میں 100 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا عہد کیا ہے ۔ توقع ہے کہ یہ 500 ارب ڈالر کی کل سرمایہ کاری میں تبدیل ہو جائے گا ۔ مزید برآں ، اس سرمایہ کاری کے تعلق سے جو بڑا ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جائے گا اس میں اضافی 500 ارب ڈالر کو راغب کرنے کی صلاحیت ہے ۔ جناب گوئل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد چھوٹی چیزوں کا نہیں ہے’’ ،  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس اعداد و شمار میں ناروے کے پنشن فنڈ سے ہونے و الی سرمایہ کاری شامل نہیں ہے اور یہ خالص ایف ڈی آئی کی نمائندگی کرتا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر مزیدروشنی ڈالی کہ یہ دنیا کا پہلا آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) ہے جس میں اس طرح کی مستقبل پر مبنی سرمایہ کاری کی شق شامل ہے ۔’’

جناب گوئل نے ہندوستان کی مسلسل اقتصادی ترقی پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ 2027 تک ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا گھریلو مجموعی پیداوار ( جی ڈی پی) والا ملک بن جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اتار چڑھاؤ ، غیر یقینی صورتحال اور پیچیدگی کے باوجود ، ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بنا ہوا ہے اور ہندوستان میں ترقی کے ذریعے عالمی ترقی کو طاقت فراہم کرتا ہے ۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت ، لچکدار سپلائی چین اور اختراع کے ذریعے ترقی اور جامع ترقی کے بغیر نامکمل رہے گی ۔

کاروبار میں آسانی کے لیے حکومت کے مسلسل اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ 40,000 سے زیادہ تعمیل کو کم کیا گیا ہے،  کئی قوانین کو غیر فوجداری قرار دیا گیا ہے ، اور تقریبا 2,000 فرسودہ قوانین کو قانون کی کتاب سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ‘‘ جن وشواس بل’’ ہندوستان کے عوام اور حکومت ہند کے درمیان اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے اس سفر میں سی آئی آئی کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘یہ قانون خود کی تصدیق کو فروغ دیتا ہے ، کاروباریوں کےلئے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ترغیب دیتا ہے ، اور لوگوں کی زندگیوں کو آسان بناتا ہے ۔ یہ ایک ایسی حکومت کی عکاسی کرتا ہے جو اپنے شراکت داروں پر بھروسہ کرتی ہے ’’۔

ٹیکنالوجی اور مستقبل کی تیاریوں کے کردار پر بات چیت کرتے ہوئے جناب گوئل نے سی آئی آئی اور حکومت کے درمیان مسلسل روابط کی  ستائش کی اور کہاکہ ‘‘سی آئی آئی نے امنگوں اور سرکاری اقدامات کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کیا ہے ۔ جیسا کہ حکومت مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو فروغ دے رہی ہے ، ہم لوگوں ، ایم ایس ایم ایز اور صنعتوں کو ہنر مند بنانے ، ریگولیٹری فریم ورک کو سمجھنے اوراے آئی کو  ذمہ دارانہ طور پر اختیار کرنے کو یقینی بنانے میں سی آئی آئی کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں ۔ اس میں کاروبار اور روزگار پر اے آئی کے اثرات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ عوامی مفاد میں جدید اور زیادہ موثر ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے پیشہ ور افراد کو ہنر مند بنانے اور مزید ہنر مندی سے آراستہ  کرنے کی ضرورت شامل ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹوریج کے ساتھ قابل تجدید توانائی اب ہندوستان میں 3.30 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹے پر دستیاب ہے،جو عالمی سطح پر سب سے کم ہے ۔ ‘‘شمسی اور ونڈ پلس اسٹوریج ،   ڈیٹا سینٹرز کے ہندوستان آنے کے لیے ایک زبردست اوربہتر موقع فراہم کرتے ہیں ۔ ان مراکز کو بجلی فراہم کرنے کے لیے ہمارے پاس کم لاگت والی صاف ستھری توانائی کے ساتھ باہم جڑا ہوا ایک بڑا گرڈ ہے ’’ ،انہوں نے مزید کہا  کہ‘‘ یہ صرف  پائیداری کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک اقتصادی معاملہ ہے ’’۔

جامع ترقی پر زور دیتے ہوئے  جناب گوئل نے ہر فرد ، خاص طور پر معاشرےکے دوردراز کے حصے میں موجود آخری شخص  تک کے لیے وقار کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کا اعادہ کیا ۔ ‘‘مفت طبی دیکھ بھال ، معیاری تعلیم اور بنیادی ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے ۔ اب ہم روزگار میں اضافہ دیکھ رہے ہیں ، اوراس میں  ہنر مندی کے فروغ کے مراکز اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ سماج کےکسی بھی بچے کو محروم نہیں رہنا چاہیے اور کوئی بھی شخص پیچھے نہیں چھوٹنا چاہیے ۔

اپنے خطاب کےآخر میں جناب گوئل نے کہا کہ ‘‘بھارت کی ترقی تین بنیادوں پر قائم ہے — مضبوط میکرو اکنامک اصول، دنیا بھر میں ایک بااعتماد شراکت دار کے طور پر تسلیم شدہ قوم، اور 140 کروڑ پرجوش اور پُرامید بھارتی شہریوں کی قوم۔ ان تین بنیادوں پر ہم وِکست بھارت 2047 کی تیاری کر رہے ہیں — ایک ایسا سفر جو رفتار، مہارت اور وسعت کے ذریعے ترقی کی راہ پر  گامزن ہے۔’’

 

************

ش ح۔ اک۔ف ر  

 (U: 1271)   


(Release ID: 2132588)
Read this release in: English , Hindi