جل شکتی وزارت
این ایم سی جی کی 63ویں میٹنگ: گنگا کی معاون ندیوں میں ماحولیاتی بہاؤ کے لیے اہم منصوبوں کوہری جھنڈی
آگرہ میں سیوریج انفراسٹرکچر سے متعلق اہم پروجیکٹ کوبھی منظوری دی گئی
Posted On:
21 MAY 2025 8:12PM by PIB Delhi
گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی بحالی کے لیے ایک مؤثر اور ہمہ جہت اقدام کے تحت نیشنل کلین گنگا مشن کی 63ویں ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ کا انعقادکیاگیا۔ میٹنگ کا نقطہ نظر ‘پائیداری اور اختراع’ تھا — جو کہ مشن کے بنیادی مقاصد سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں، جیسے پانی کے معیار میں بہتری، پائیدار شہری آبی نظم و نسق اور گنگا بیسن میں ماحولیاتی نظام کو اس کی اصل حالت میں بحال کرنا۔

اس موقع پر مختلف منصوبوں کو منظوری دی گئی، جن میں انفراسٹرکچر کے منصوبے، سائنسی تحقیق، تکنیکی حل اور بحالی کے منصوبے شامل تھے۔ ان کا مقصد صرف قلیل مدتی بہتری نہیں بلکہ طویل مدتی اور قابلِ پیمائش اثرات کو یقینی بنانا ہے، تاکہ دریاؤں اور آبی ذخائر کا وجود آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رہ سکے۔
میٹنگ کے دوران اتر پردیش کے تاریخی شہر آگرہ میں سیوریج مینجمنٹ کے منصوبے کو منظوری دی گئی، جس کا کل بجٹ126.41 کروڑ روپےمقرر کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 40 انٹرسیپشن اور ڈائیورژن اسٹرکچرز تعمیر کیے جائیں گے، جبکہ 21.20 کلومیٹر طویل انٹرسیپشن اور ڈائیورژن سیور لائنز بچھائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ 8 جدید پمپنگ اسٹیشنز نصب کیے جائیں گے اور 5 بڑے نالوں میں مؤثر ٹریش اسکرینز لگائی جائیں گی تاکہ آبی ذرائع کو آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔ یہ منصوبہ ڈیزائن-بلڈ-آپریٹ-ٹرانسفر ماڈل پر مبنی ہے، جو اسے ایک تکنیکی اور انتظامی لحاظ سے مؤثر اور طویل المدتی حل بناتا ہے۔
ماحولیاتی بہاؤ کی گہری تفہیم کو فروغ دینے کے لیے کمیٹی نے دو بڑے منصوبوں کو منظوری دی: تقریباً 6 کروڑ روپے کی لاگت والے ‘کوسی ، گندک اور مہانندا ندیوں کے ماحولیاتی بہاؤ کا جائزہ’ اور ‘گھاگھرا اور گومتی ندی کے طاس میں ماحولیاتی بہاؤ کا جائزہ’ جس کی تخمینہ لاگت تقریباً 8 کروڑ روپے ہے ۔ یہ دونوں منصوبے اگلے تین سالوں میں دریاؤں میں پائیدار اور سازگار بہاؤ کے نظام کی ترقی کی راہ ہموار کریں گے ۔
اس کے علاوہ ، جوکاسو ٹیکنالوجی پر مبنی اور دیگر کمپیکٹ پلگ اینڈ پلے ٹیکنالوجیز کے گھریلو گندے پانی کے ٹریٹمنٹ (پانی کو صاف کرنا)کی موثر نگرانی اور رہنما اصول بنانے کے لیے ایک پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ۔ یہ پروجیکٹ ہندوستان میں آن سائٹ سیوریج ٹریٹمنٹ کے معیار اور پائیداری کو مستحکم کرنے کے مقصد سے شروع کیا جا رہا ہے ۔
میٹنگ میں ‘رامسر سائٹ ،‘آسن ویٹ لینڈ’ کی تحفظ و انتظام’ کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی، جو کہ اترا کھنڈ کے ضلع دہرادون میں واقع ہے۔ اس منصوبے کے لیے اگلے دو برسوں کے لیے 2.47 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد دلدلی زمین کی حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی صحت کی بحالی ہے۔ اس میں دلدلی زمین کی فہرست سازی، جائزہ اور نگرانی کے نظام کی ترقی کے ساتھ ساتھ تحفظ کے اقدامات کی منصوبہ بندی کی منظوری بھی شامل ہے۔
یہ این ایم سی جی (نیشنل مشن فار کلین گنگا) کا اجلاس محض منصوبوں کی منظوری کی رسمی کارروائی نہیں تھی، بلکہ ایک نئے سفر کا آغاز تھا — جہاں روایت کی گہرائی اور جدید ٹیکنالوجی کی پرواز، فطرت کی نرمی اور سائنس کی طاقت، پائیدار ترقی کا جذبہ اور عوامی شراکت داری نے ایک شاندار سنگم تشکیل دیا۔ صاف، خوشحال اور زندگی سے بھرپور دریا کی جانب اٹھایا گیا ہر قدم نہ صرف ‘نمامی گنگے مشن’ کو نئی بلندیوں تک لے جا رہا ہے، بلکہ یہ پورے ملک کے لیے ایک متاثر کن مثال بھی بن رہا ہے۔
اجلاس میں اہم عہدیداران نے شرکت کی، جن میں جناب راجیو کمار متل (ڈائریکٹر جنرل، این ایم سی جی)،جناب مہاویر پرساد (جوائنٹ سکریٹری، وزارت توانائی)، جناب نالن سریواستو (ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، این ایم سی جی)، جناب انوپ کمار سریواستو (ایگزیکٹو ڈائریکٹر – ٹیکنیکل)، جناب برجندر سروپ (ایگزیکٹو ڈائریکٹر – پروجیکٹ)، جناب ایس پی وشیشٹھ (ایگزیکٹو ڈائریکٹر – ایڈمنسٹریشن)، جناب بھاسکر داس گپتا (ایگزیکٹو ڈائریکٹر (فائنانس)، محترمہ نندنی گھوش (پروجیکٹ ڈائریکٹر، مغربی بنگال)، جناب پربھاش کمار (ایڈیشنل پروجیکٹ ڈائریکٹر، اتر پردیش ایس ایم سی جی) اور ڈاکٹر راما کانت پانڈے (منیجنگ ڈائریکٹر، یو پی جل نگم – اربن) شامل تھے۔
* * * ** * * *
ش ح۔م ع ن- ع ر
U-NO: 994
(Release ID: 2130421)