سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نیوروٹروفن پیپٹائڈومیمیٹک ادویات نیوروڈیجنریٹیو بیماریوں کے علاج میں امید کی کرن
Posted On:
20 MAY 2025 5:46PM by PIB Delhi
پیپٹائڈومی میٹک ادویات، یعنی ایسے مصنوعی مالیکیولز جو قدرتی پروٹینز کی ساخت کی نقل کرتے ہیں، کو نیوروڈیجنریٹو بیماریوں(این ڈیز)کے علاج کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی کے طور پر دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ نیورون کی نمو اور بقا کو فروغ دیتی ہیں۔
نیوروڈیجنریٹو بیماریاں عالمی سطح پر صحت کے لیے ایک بڑ ا چیلنج ہیں۔ اگرچہ نیوروٹروفنز، جو نیورون کی بقا اور فعالیت کے لیے انتہائی اہم پروٹینز ہیں، ممکنہ علاج کے طور پر امید افزا ثابت ہوئے ہیں، لیکن ان کی غیر مستحکم فطرت اور تیز رفتاری سے ان کا ٹوٹنا ان کے علاج میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
نیوروٹروفن پیپٹائڈومی میٹکس خاص حیاتیاتی افعال کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں اور یہ دوا سازی میں قیمتی آلات ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب قدرتی پیپٹائڈز میں محدودیتیں ہوں، جیسے کہ کم زبانی بایو دستیابی یا جلدی تحلیل ہونے کا خدشہ۔
پیپٹائڈومی میٹکس کا ایک بڑا فائدہ ان کی بہتر استحکام اور بایو دستیابی ہے، جو قدرتی نیوروٹروفنز کے مقابلے میں زیادہ مؤثر طریقے سے دماغ تک پہنچ سکتی ہیں اور طویل عرصے تک اپنی علاجی سرگرمی برقرار رکھ سکتی ہیں۔ مزید برآں، پیپٹائڈومی میٹکس کو ان کے ہدفی رسیپٹرز کے لیے زیادہ مخصوص بنایا جا سکتا ہے، جس سے مضر اثرات کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
بھارت کی محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)کے خود مختار ادارے، انڈین ایسوسی ایشن فار دی کلٹیویشن آف سائنس (آئی اے ایس ایس ٹی)کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے نیوروٹروفنز کی نقل بنانے والے پیپٹائڈومی میٹکس کو ان محدودیتوں کے ممکنہ حل کے طور پر تلاش کیا ہے۔

تصویر: اس خاکے میں دکھایا گیا ہے کہ نیوروٹروفن پیپٹائڈومی میٹکس اندرونی نیوروٹروفنز کی بنیادی محدودیتوں کو دور کرتے ہیں، جیسے کہ بہتر استحکام، دماغ میں بہتر رسائی، اور کم امیونوجینیسٹی، جو انہیں نیوروڈیجنریٹو بیماریوں کے علاج کے لیے امید افزا امیدوار بناتے ہیں۔
پروفیسر آشیس کے. مُکھرجی کی قیادت میں، آئی اے ایس ایس ٹی کے محققین نے نیوروٹروفن پیپٹائڈومی میٹکس پر وسیع مطالعات کیے ہیں۔ ان کی تحقیق، جو جرنل ’’ڈرگ ڈسکور ٹوڈے‘‘میں شائع ہوئی، نے نیورون کی نمو اور بقا میں ملوث سگنلنگ راستوں، پیپٹائڈومی میٹکس کے ممکنہ فارماکولوجیکل اہداف، اور نیوروڈیجنریٹو بیماریوں کے لیے ان کے علاجی استعمالات کو سمجھنے پر توجہ دی ہے۔
محققین نے نیورون کی نمو اور بقا کو فروغ دے کر نیوروڈیجنریٹو بیماریوں کے علاج کے لیے پیپٹائڈومی میٹکس کی صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے دیگر بیماریوں جیسے کہ کینسر کے علاج کے لیے موجودہ پیپٹائڈومی میٹک ادویات کو دوبارہ استعمال کرنے کے امکانات اور نیوروٹروفنز کی نقل بنانے والے نئے دوائی نمونوں کی ترقی کے امکانات کا بھی جائزہ لیا ہے۔
تحقیق کے جاری رہنے کے ساتھ، امید ہے کہ پیپٹائڈومی میٹکس ایک اہم علاجی حکمت عملی بن سکیں گے، جو مستقبل کی نسلوں کے لیے نیوروڈیجنریٹو امراض کے انتظام اور علاج میں نئی امید فراہم کریں گے۔
*****
ش ح ۔ ف ا۔ م ت
U - 953
(Release ID: 2130123)