ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
بھارت نےٹی آئی ای سی او این(TiEcon) 2025 :اے آئی وَرس میں ہنرمندی اوراے آئی اختراع کا مظاہرہ کیا
بھارت اسٹارٹ اپ انڈیا، اسکل انڈیا اور اٹل انوویشن مشن کے ذریعے دس لاکھ سے زیادہ صنعت کاروں کو تربیت دےرہا ہے: جناب جینت چودھری
Posted On:
02 MAY 2025 5:58PM by PIB Delhi
دنیا کی معروف ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ کانفرنس ٹی آئی ای سی او این 2025کا کیلی فورنیا کے سانتا کلارا کنونشن سینٹر میں آغازہوگیا۔ اس سہ روزہ کانفرنس میں ’’اے آئی وَرس‘‘ موضوع کے تحت مصنوعی ذہانت کو مرکزی توجہ حاصل ہے۔ اس سالانہ تین روزہ کانفرنس، جس کا موضوع ’’اے آئی وَرس‘‘ہے، میں کاروباری اداروں اور معاشرے کے مستقبل کو شکل و صورت عطاکرنے میں مصنوعی ذہانت کے وسیع امکانات اور انقلاب انگیز طاقت پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔اس میں صنعت کار، اختراع کار، سرمایہ کار، اور ماہرین نے شرکت کی۔یہ تین روزہ میگا ایونٹ 30 اپریل سے 2 مئی 2025 تک منعقد ہوگا۔
ایک ریکارڈ شدہ پیغام کے ذریعے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کےوزیر مملکت (آئی/سی)اور وزارت تعلیم کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے کہا کہ بھارتی حکومت اسٹارٹ اپ انڈیا، اسکل انڈیااور اٹل انوویشن مشن جیسے اپنےجرأت مندانہ پروگراموں کے ذریعے دس لاکھ سے زیادہ کاروباری افراد کو تربیت دےرہی ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا، ’’بھارت آج ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے جہاں اختراع، کاروبار اور ہنر ایک نئے عالمی بیانیے کو شکل دینے کے لیے یکجا ہو رہے ہیں۔ ہمارے ملک کے کونے کونے میں، کاروباری افراد حقیقی مسائل کو حل کر رہے ہیں، پائیدار وینچرز کی تعمیر کر رہے ہیں اور توسیع پذیر اثرات پیدا کر رہے ہیں۔‘‘
ایک اعلیٰ سطحی بھارتی وفد جس میں ڈیپ-ٹیک، موسمیاتی اختراع، حفظان صحت،اے آئی اور انقلاب انگیزڈیجیٹل تبدیلی کے رہنما شامل تھے، نے اختراع میں عالمی شراکت دار کے طور پر ملک کے وسیع ہوتے ہوئے کردار کا مظاہرہ کیا۔ اس وفد نے بھارت کے کاروباری جذبے کی عکاسی کی جس کی بنیاد لچیلے پن، شمولیت اور مقصد سے ہونے والی ترقی ہیں۔
ٹی آئی ای سی او این 2025 میں بھارت کی شرکت اے آئی کے دور میں عالمی ٹیلنٹ ہب اور اختراع کے شراکتدار کے طور پر اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔ اسٹریٹجک اقدامات کیے جارہے ہیں،ایسے وقت میں بھارت عالمی مہارت کے فرق کو دورکرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور ابھرتی ہوئی اے آئی وَرس میں بامعنی طریقے سےتعاون کر رہا ہے۔
سلیکون ویلی میں ٹائی کون 2025 کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے،این ایس ڈی سی کے سی ای او اور این ایس ڈی سی انٹرنیشنل کےایم ڈی جناب وید منی تیواری نے کہا، ’’اے آئی دنیا کو اس طرح سے تبدیل کر رہا ہے جس کا ہم نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا جس کے لیے فعال اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ چیلنجوں سے نمٹا جاسکےاور مواقع سے استفادہ کیا جاسکے۔ اپنے نوجوانوں اور پیشہ ور افراد کو ہنرمند بنانا اہم ترین اقدامات میں سے ایک ہے جس پر ہمیں مستقبل کی تیاری کے لیے آج توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ این ایس ڈی سی مختلف ہدف شدہ اقدامات کے ذریعے افرادی قوت کو ہنر مند بنانے اور بہتر بنانے کے لیے اہم کوششیں کر رہا ہے۔ ہم نوجوانوں کو ان صلاحیتوں سے آراستہ کررہے ہیں جن سے وہ ابھرتے ہوئے شعبوں میں اختراع کار، صنعت کار اور مستقبل کے رہنما بن سکتے ہیں۔ ہماری توجہ ایک بہتر کل کی تعمیر کے لیے انسانی سرمائے اور ٹیکنالوجی کی طاقت سے استفادہ کرنے پر مرکوز ہے۔‘‘
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح بھارت کا ہنر مندی کی پرداخت کا ماحولیاتی نظام ترقی کر رہا ہے اور مستقبل کی مہارت کی تربیت تک رسائی کو سب کے لیے قابل حصول بنایا جارہاہے۔ اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب جیسے جدید ترین پلیٹ فارم ملک بھر کے سیکھنے والوں کو کہیں سے بھی، کسی بھی وقت سیکھنے میں مدد کررہے ہیں۔ انہوں نے بھارت کو ہنر مند افرادی قوت کے عالمی سپلائر میں تبدیل کرنے میں این ایس ڈی سی انٹرنیشنل کے انتہائی اہم رول پر زور دیا۔
کارپوریشن نے کانفرنس میں ایک نمائشی اسٹال بھی لگایا ہے، جہاں پوری دنیا سے آئے ہوئے حاضرین گرم جوشی راغب ہوئے۔
اسٹال نے بھارت کےاختراعی ہنر مندی کے ماڈلز اور اے آئی سے مربوط سیکھنے کے پلیٹ فارم کی نمائش کی۔ تمام شعبوں کے مندوبین نے ہنرمندی کی نشوونما، افرادی قوت کی نقل و حرکت اوراے آئی پر مرکوز ہنر مندی کے پروگراموں میں ممکنہ اشتراک کا جائزہ لیا۔
ٹائی کون 2025 کے دوسرے دن، مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا اور جناب تیواری نے بھارت کے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام اور این ایس ڈی سی کے اقدامات کے بارے میں ایک مختصر بات چیت کی اور یہ کہ کس طرح یہ تنظیم بھارتی نوجوانوں کو ملازمت کے لیے تیار اور مستقبل کے لیے تیار ہنر سے آراستہ کر رہی ہے۔ یہ بات چیت نمائش زون میں قائم این ایس ڈی سی اسٹال پر ہوئی۔


******
ش ح۔ ک ح۔ م ذ
U.N. 503
(Release ID: 2126296)