وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

ایس ٹی ای ایم میں ملک کے اعلی تعلیمی ادارے

Posted On: 19 MAR 2025 5:32PM by PIB Delhi

وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سکانت مجومدار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کا مقصد ملک میں تعلیم کے معیار کو تبدیل کرنا اور بہتر بنانا اور تعلیم کا ایسا معیار فراہم کرنا ہے جو جامع ، مساوی اور اعلی معیار کا ہو ، سیکھنے والوں کو مستقبل کے لیے بااختیار بنائے اور قومی ترقی میں حصہ ڈالے ۔این ای پی 2020 اسٹارٹ اپ انکیوبیشن مراکز؛ ٹیکنالوجی کے ترقیاتی مراکز ؛ سرحدی علاقوں میں تحقیق کےمراکز ؛ صنعت و تعلیمی روابط کو بڑھانا ؛ اور ہیومینٹیز اور سماجی علوم کی تحقیق سمیت بین الضابطہ تحقیق قائم کرکے اعلی تعلیمی اداروں (ایچ ای آئی) کے ذریعہ تحقیق اور اختراعات کو بھی فروغ دیتا ہے ۔

این ای پی 2020 کے مطابق وزارت تعلیم نے اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں ۔

حکومت ہند راشٹریہ اُچتر شکشا ابھیان (آر یو ایس اے)/پردھان منتری اُچتر شکشا ابھیان (پی ایم یو ایس ایچ اے) اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو تین اجزاء جن میں"منتخب ریاستی یونیورسٹیوں میں معیار اور مہارت میں اضافہ" ، "یونیورسٹیوں کو بنیادی ڈھانچہ گرانٹ" اور "کثیر شعبہ جاتی تعلیم اور تحقیقی یونیورسٹیاں (ایم ای آر یو)"شامل ہیں،کو اعلی تعلیم میں بہتری کے تحت مالی مدد فراہم کرتی ہے ۔

آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) وزارت تعلیم کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے ، جو ڈپلومہ ، انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطحوں پر تکنیکی تعلیم میں کورسز کے انعقاد کے لیے تکنیکی اداروں ، ڈیمڈیونیورسٹیز اور آزاد اداروں کو منظوری دیتا ہے ۔تکنیکی تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے اے آئی سی ٹی ای نے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں شامل ہیں:

  • مصنوعی ذہانت ، ڈیٹا سائنس ، خلائی ٹیکنالوجی ، الیکٹرانک انجینئرنگ (وی ایل ایس آئی ڈیزائن اور ٹیکنالوجی) روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت وغیرہ جیسے شعبوں میں مثالی نصاب تیار کیا گیا ہے ۔نصاب پر نظر ثانی کرنے والی کمیٹیوں میں صنعتی شراکتداروں کی مناسب نمائندگی کو یقینی بنایا جاتا ہے ۔
  • طلباء اور فیکلٹی ممبروں کی انٹرن شپ ، ہنر مندی اور اپ اسکلنگ کو آسان بنانے کے لیے سرکردہ صنعتوں اور تنظیموں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں ۔
  • تکنیکی کورسز کے لیے ماڈل انٹرن شپ کے رہنما خطوط جاری کیے گئے ۔انٹرن شپ مختلف کورسز کے لیے اے آئی سی ٹی ای کے جاری کردہ مثالی نصاب کا لازمی جزو ہے ۔یہ رہنما خطوط کل وقتی یا جز وقتی طور پر انٹرن شپ فراہم کرتے ہیں ۔
  • اے آئی سی ٹی ای نے نظریاتی علم اور عملی اطلاق کے درمیان رابطے کو آسان بنانے ، تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان تعاون کو آسان بنانے کے لیے انڈسٹری اکیڈمیاں موبیلٹی فریم ورک کا آغاز کیا ۔مزید برآں ، یہ صنعت و تعلیمی شراکت داری کے لیے فریم ورک فراہم کرتا ہے ، باہمی فائدہ مند مصروفیات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو دونوں فریقوں کو تقویت بخشتا ہے ۔

(ب) سے (د) حکومت نے ملک میں اعلی تعلیم کی رسائی اور استطاعت کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں ۔

وزارت تعلیم نے "کوئی بھی ، کہیں بھی ، کسی بھی وقت سیکھنے" کے نقطہ نظر کے ساتھ سیکھنے والوں کو مفت میں اعلی معیار کا مواد دستیاب کرانے کے لیے جولائی 2017 میں سویم (اسٹڈی ویبز آف ایکٹیو لرننگ فار ینگ ایسپائرنگ مائنڈز) پورٹل کا آغاز کیا ۔اس پورٹل کے آغاز سے اب تک 5.1 کروڑ سے زیادہ اندراجات ہوئے ہیں ۔

وزارت تعلیم نے 6 نومبر 2024 کو مرکزی شعبے کی نئی اسکیم پی ایم ودیا لکشمی کا آغاز کیا ہے ، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی طالب علم مالی رکاوٹوں کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کے موقع سے محروم نہ رہے ۔اس اسکیم کے تحت اعلی معیار کے اعلی تعلیمی اداروں (کیو ایچ ای آئی) میں میرٹ پر مبنی داخلہ حاصل کرنے والی اور تعلیمی قرض حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین طلبا سمیت تمام طلبا کو ضمانت سے پاک اور ضمانت سے پاک تعلیمی قرض فراہم کیا جاتا ہے ۔مزید برآں ، 8 لاکھ روپے تک کی سالانہ خاندانی آمدنی والے طلباء کے لیے ، یہ اسکیم 10 لاکھ روپے تک کے قرضوں پر 3فیصد سود کی رعایت فراہم کرتی ہے ۔تعلیمی قرض پر کوئی دوسری اسکالرشپ یا سود کی رعایت نہ ملنے والے ایک لاکھ نئے طلبا کو یہ سود کی رعایت ملے گی ۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کا تعاقب کرنے والے طلباء کو "نیشنل اسکالرشپ فار پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز (این ایس پی جی)" اسکیم کے تحت اسکالرشپ فراہم کرتا ہے ۔یو جی سی این ای ٹی جونیئر ریسرچ فیلوشپ اور ساوتری بائی جیوتی راؤ پھولے سنگل گرل چائلڈ فیلوشپ کے تحت ایس ٹی ای ایم تعلیم سمیت تمام شعبوں میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے فیلوشپ بھی فراہم کر رہا ہے ۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹیز) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (این آئی ٹیز) میں انڈرگریجویٹ پروگراموں میں خواتین کے اندراج کو بہتر بنانے کے مقصد سے اضافی نشستیں بنائی گئیں جس سے خواتین کا اندراج  جوکہ10فیصد سے کم تھا،بڑھ کر 20فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے ۔

اس کے علاوہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹیز) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹیز) بھی ایس سی/ایس ٹی/پی ڈبلیو ڈی انڈرگریجویٹ طلبا کے لیے 100فیصد ٹیوشن فیس کی چھوٹ فراہم کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ سب سے زیادہ معاشی طور پر پسماندہ طلبا (جن کی خاندانی آمدنی سالانہ ایک لاکھ روپے سے کم ہے) کو فیس کی مکمل معافی ملتی ہے اور دیگر معاشی طور پر پسماندہ طلبا جن کی خاندانی آمدنی ایک  لاکھ سے پانچ لاکھ کے درمیان ہے انہیں 2/3 فیس کی معافی ملتی ہے ۔

نیشنل کریڈٹ فریم ورک (این سی آر ایف) کو ایک جامع کریڈٹ جمع کرنے اور منتقلی کے فریم ورک کے طور پر تیار کیا گیا ہے جس میں ابتدائی ، اسکول ، اعلی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت شامل ہے ۔این سی آر ایف مختلف جہتوں یعنی تعلیمی اداروں، پیشہ ورانہ مہارتیں اور تجرباتی تعلیم بشمول متعلقہ تجربہ اور حاصل کردہ مہارت/پیشہ ورانہ سطح کوحاصل کرنا شامل ہے۔این سی آر ایف تمام سیکھنے اور تفویض ، جمع کرنے ، ذخیرہ کرنے ، کریڈٹ کی منتقلی اور معافی فراہم کرتا ہے ، جو تشخیص سے مشروط ہے ، پیشہ ورانہ اور عام تعلیم کے درمیان فرق کو دور کرتا ہے اور تعلیمی مساوات قائم کرتا ہے جبکہ ان کے درمیان نقل و حرکت کو قابل بناتا ہے ۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے گریجویٹس کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے مقصد سے مطالعہ کے دوران عملی تجربہ فراہم کرنے کے لیے اعلی تعلیمی اداروں کے ذریعے اپرنٹس شپ ایمبیڈڈ ڈگری پروگرام متعارف کرانے کے لیے رہنما خطوط وضع کیے ہیں ۔

طلباء/سیکھنے والوں کی ملازمت کی اہلیت کو بڑھانے کے مقصد سے ، وزارت تعلیم "نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ اسکیم (این اے ٹی ایس)" کے ذریعے اپرنٹس شپ فراہم کرتی ہے ، جو ہندوستانی نوجوانوں کی ملازمت پر تربیت اور ہنر مندی کے لیے حکومت ہند کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہے ۔اسے وزارت تعلیم کے ذریعے ممبئی ، کانپور ، چنئی اور کولکتہ میں واقع چار علاقائی بورڈ آف اپرنٹس شپ ٹریننگ/پریکٹیکل ٹریننگ (بی او اے ٹی/بی او پی ٹی) کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے ۔اس اسکیم کے تحت نئے گریجویٹس ، ڈپلومہ ہولڈرز اور ڈگری اپرنٹس کو اپرنٹس شپ اور تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔گریجویٹ/ڈگری اپرنٹس کے لیے مقرر کردہ کم از کم وظیفہ 9,000 روپے ماہانہ اور ٹیکنیشن/ڈپلومہ اپرنٹس کے لیے 8,000 روپے ماہانہ ہے ۔حکومت ہند اپرنٹس کے لیے مقرر کردہ کم از کم وظیفہ کا 50فیصد فراہم کرتی ہے ۔وزارت تعلیم نے طلباء ، صنعت اور اعلی تعلیمی اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لئے این اے ٹی ایس 2.0 پورٹل کا آغاز کیا ۔این اے ٹی ایس 2.0 پورٹل کے ذریعے ، حکومت نے براہ راست فوائد کی منتقلی (ڈی بی ٹی)نظام کے ذریعے وظیفہ کے اپنے حصے کی تقسیم شروع کردی ہے ۔گذشتہ 5 مالی سالوں کے دوران این اے ٹی ایس کے تحت 8.72 لاکھ سے زیادہ اپرنٹس کو وظیفہ کے لیے 1298 کروڑ روپے کی کل مالی امداد کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا ۔2024-25 کے دوران اس اسکیم سے اب تک 729 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی امداد کے ذریعے 4.82 لاکھ طلبا مستفید ہوئے ہیں۔

ملک میں تحقیقی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ، 2018-19 کے بجٹ اعلان کے مطابق ، حکومت نے وزیر اعظم کی ریسرچ فیلوشپ اسکیم (پی ایم آر ایف) کو منظوری دی تھی جس کی کل مالی لاگت 1650.00 کروڑ روپے ہے ۔اس اسکیم کا مقصد بہتر مالی مدد کے ساتھ ہندوستان کے ممتاز تعلیمی اداروں میں اعلی معیار کی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے بہترین اور ذہین ذہنوں کو راغب کرنا تھا ۔پی ایم آر ایف کے پہلے مرحلے کے تحت 3688 اسکالرز کو داخلہ دیاگیا ہے۔پی ایم آر ایف کے پہلے مرحلے سے تحقیق کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اس طرح بجٹ 2025-26 میں پی ایم آر ایف کے تحت تکنیکی تحقیق کے لیے 10,000 فیلوشپ کا اعلان کیا گیا ہے ۔

حکومت نے مالی سال 2023-24 سے مالی سال 2027-28 کی مدت کے دوران 990.00 کروڑ روپے  کے اخراجات کے ساتھ صحت ، پائیدار شہروں اور زراعت کے شعبوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں تین سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ای) کے قیام کی منظوری دی ہے ۔

2014 سے 2024 تک گزشتہ دس سالوں میں 8 مرکزی یونیورسٹیوں ، 7 آئی آئی ٹیز اور 8 آئی آئی ایم سمیت مرکز کےمالی مدد سے چلنے والے 42 اداروں کو شامل کیا گیا ۔

********

ش ح۔م ش۔م ش

U-154


(Release ID: 2123720) Visitor Counter : 23
Read this release in: English